امام لوگوں کو صفیں درست کر نے کی توجہ دلائے اور لوگوں کو ملا کر کھڑے ہونے کی ہدایت کرے

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَقْبَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَجْهِهِ حِينَ قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ قَبْلَ أَنْ يُکَبِّرَ فَقَالَ أَقِيمُوا صُفُوفَکُمْ وَتَرَاصُّوا فَإِنِّي أَرَاکُمْ مِنْ وَرَائِ ظَهْرِي-
علی بن حجر، اسماعیل، حمید، انس سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت نماز پڑھنے کیلئے کھڑے ہوتے تو ہم لوگوں کی جانب تکبیر تحریمہ سے قبل متوجہ ہوتے پھر ارشاد فرمایا کہ تم لوگ اپنی صفیں برابر کرو (اور تم لوگ مل کر کھڑے ہوجاؤ) اس لئے کہ میں تم لوگوں کو پیچھے کی جانب دیکھتا ہوں۔
Anas narrated that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Make your rows solid and close together, and keep your necks in line. By the One in Whose Hand is the soul of Muhammad! I can see the Shaitan entering through the gaps in the rows as if they are small sheep.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ الْمُخَرِّمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبَانُ قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَنَسٌ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَاصُّوا صُفُوفَکُمْ وَقَارِبُوا بَيْنَهَا وَحَاذُوا بِالْأَعْنَاقِ فَوَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ إِنِّي لَأَرَی الشَّيَاطِينَ تَدْخُلُ مِنْ خَلَلِ الصَّفِّ کَأَنَّهَا الْحَذَفُ-
محمد بن عبداللہ بن مبارک مخرمی، ابوہشام، ابان، قتادہ، انس سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ صفوں کو ملا ہوا رکھا کرو اور تم لوگ صفیں قریب (قریب) کھڑی کرو اور درمیان میں اس قدر فاصلہ نہ رکھو دوسری صف کھڑی ہوجائے خدا کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ میں شیطان کو دیکھتا ہوں کہ وہ صفوں کے درمیان داخل ہوجاتا (اور ایسا لگتا ہے کہ) گویا کہ وہ کالے رنگ کا بکری کا بچہ ہے۔
It was narrated that Jabir bin Samurah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came out to us and said: ‘Will you not form rows as the angels form rows before their Lord? They said: ‘How do the angels form rows before their Lord?’ He said: ‘They complete the first row and fill the gaps in the rows.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ خَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَا تَصُفُّونَ کَمَا تَصُفُّ الْمَلَائِکَةُ عِنْدَ رَبِّهِمْ قَالُوا وَکَيْفَ تَصُفُّ الْمَلَائِکَةُ عِنْدَ رَبِّهِمْ قَالَ يُتِمُّونَ الصَّفَّ الْأَوَّلَ ثُمَّ يَتَرَاصُّونَ فِي الصَّفِّ-
قتیبہ، فضیل بن عیاض، اعمش، مسیب بن رافع، تیمیم بن طرفة، جابربن سمرة سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کے پاس تشریف لائے اور ارشاد فرمایا کہ تم لوگ فرشتوں کی طرح سے خداوند قدوس کے سامنے صف نہیں باندھتے ہو۔ لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرشتے کس طریقہ سے اپنے پروردگار کے سامنے صف باندھتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ مکمل کرتے ہیں پہلی صف کو (یعنی آگے والی صف کو) پھر جس وقت وہ صف پوری ہوجاتی ہے تو پھر وہ دوسری صف بناتے ہیں اور صف کے اندر مل کر کھڑا ہوتے ہیں۔
It was narrated from Al ‘Irbaz bin Sariyah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to send Salah on the first row three times and on the second row once. (Sahih)