امام سے آگے رکوع اور سجدہ کرنا

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا يَخْشَی الَّذِي يَرْفَعُ رَأْسَهُ قَبْلَ الْإِمَامِ أَنْ يُحَوِّلَ اللَّهُ رَأْسَهُ رَأْسَ حِمَارٍ-
قتیبہ، حماد، محمد بن زیاد، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص نماز کی حالت میں اپنا سر امام کے سر اٹھانے سے قبل اٹھا لیتا ہے تو وہ شخص اس بات کا خوف نہیں کرتا کہ خداوند قدوس اس کا سر گدھے کے سر جیسا بنا دے۔
It was narrated that Abu Ishaq said: “I heard ‘Abdullah bin Yazid delivering a Khutbah. He said: ‘Al-Bara’, who was no liar, told us that when they prayed with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم he would raise his head from bowing and they would remain standing until they saw him prostrate, then they would prostrate.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ يَزِيدَ يَخْطُبُ قَالَ حَدَّثَنَا الْبَرَائُ وَکَانَ غَيْرَ کَذُوبٍ أَنَّهُمْ کَانُوا إِذَا صَلَّوْا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّکُوعِ قَامُوا قِيَامًا حَتَّی يَرَوْهُ سَاجِدًا ثُمَّ سَجَدُوا-
یعقوب بن ابراہیم، ابن علیة، شعبہ، ابواسحاق، عبداللہ بن یزید، براء بن عازب سے روایت ہے کہ جس وقت حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حضرات صحابہ کرام نماز ادا فرماتے تھے اور رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو وہ صحابہ سیدھے کھڑے رہتے جس وقت وہ حضرات دیکھ لیتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سجدہ میں چلے گئے ہیں تو وہ حضرات اس وقت سجدہ فرماتے۔
It was narrated that Hittan bin ‘Abdullah said: “Abu Musaled us in prayer and when he was sitting, a man from among the people entered and said: ‘Prayer is based on righteousness and is always mentioned alongside Zakah (in the Qur’an).’ When Abu Musa had said the Salam, he turned to the people and said: ‘Which of you spoke these words?’ The people kept quiet. Then he said: ‘Hittan, perhaps you said it?’ He said: ‘No, but I was afraid that you would rebuke me for it.’ He said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم taught us our prayer and Sunnah prayers, and he said: The Imam is appointed to be followed, so when he says the Takbir, say the Takbir; when he says “Not (the way) of those who earned Your Anger, nor of those who went astray,” say Amin, and Allah will respond to you; when he from bowing and rises up says, ‘Sami’ Allahu liman Hamidah (Allah hears those who praise Him),say ‘Rabbanalakal-hamd (Our Lord, to You be praise),’ and Allah will hear you; when he prostrates, prostrate, and when he sits up, sit up. The Imam should prostrate before you do and sit up before you do.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘This makes up for that.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ صَلَّی بِنَا أَبُو مُوسَی فَلَمَّا کَانَ فِي الْقَعْدَةِ دَخَلَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ فَقَالَ أُقِرَّتْ الصَّلَاةُ بِالْبِرِّ وَالزَّکَاةِ فَلَمَّا سَلَّمَ أَبُو مُوسَی أَقْبَلَ عَلَی الْقَوْمِ فَقَالَ أَيُّکُمْ الْقَائِلُ هَذِهِ الْکَلِمَةَ فَأَرَمَّ الْقَوْمُ قَالَ يَا حِطَّانُ لَعَلَّکَ قُلْتَهَا قَالَ لَا وَقَدْ خَشِيتُ أَنْ تَبْکَعَنِي بِهَا فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُعَلِّمُنَا صَلَاتَنَا وَسُنَّتَنَا فَقَالَ إِنَّمَا الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا کَبَّرَ فَکَبِّرُوا وَإِذَا قَالَ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ فَقُولُوا آمِينَ يُجِبْکُمْ اللَّهُ وَإِذَا رَکَعَ فَارْکَعُوا وَإِذَا رَفَعَ فَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ يَسْمَعْ اللَّهُ لَکُمْ وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا فَإِنَّ الْإِمَامَ يَسْجُدُ قَبْلَکُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَکُمْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتِلْکَ بِتِلْکَ-
مومل بن ہشام، اسماعیل ابن علیة، سعید، یونس بن جبیر، حطان بن عبداللہ سے روایت ہے کہ حضرت ابوموسیٰ اشعری نے نماز پڑھائی پس جب وہ نماز میں بیٹھ گئے تو ایک شخص آیا اور عرض کیا نماز قائم کی گئی ہے نیکی اور پاکی سے۔ پس جس وقت حضرت ابوموسیٰ نے سلام پھیرا تو وہ لوگوں کی جانب مخاطب ہوئے اور فرمایا کہ تم میں سے کس نے یہ بات کہی ہے؟ یہ بات سن کر تمام حضرات بالکل خاموش رہے۔ انہوں نے فرمایا کہ ہو سکتا ہے کہ تم نے ہی یہ بات کہی ہو۔ انہوں نے فرمایا کہ نہیں مجھے اندیشہ ہے کہ تم ایسا نہ ہو کہ ناراض ہو جاؤ۔ تم ناراض نہ ہونا۔ حضرت ابوموسیٰ نے فرمایا حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز اور اس کے طریقے سکھلایا کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ امام تو اس واسطے ہے کہ اس کی فرمانبرداری کی جائے جس وقت وہ تکبیر پڑھے تو تم بھی تکبیر پڑھو۔ جس وقت وہ آمین کہے تو تم لوگ بھی آمین کہو۔ خدا تعالیٰ اس کی دعا قبول فرمائے گا اور جس وقت وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو اور جس وقت وہ سر اٹھائے تو تم بھی سر اٹھا اور جس وقت وہ (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ) کہے تو تم (رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ) پڑھو۔ خداوند قدوس تم لوگوں کے کلمے کو ضرور سن لے گا اور جس وقت وہ سجدہ میں جائے تو تم بھی سجدہ میں جا اور جس وقت وہ سر اٹھائے تو تم بھی سر اٹھاؤ اس لئے کہ امام تم سے پہلے ہی سجدہ میں جاتا ہے اور سر اٹھاتا ہے اور تم لوگوں کا ہر ایک رکن اس کے بعد انجام پائے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس طرف کی کمی دوسری طرف سے پوری ہوجائے گی۔
It was narrated that Jabir said: “A man from the Ansar came when the Iqamah for prayer had been said. He entered the Masjid and prayed behind Muadh, and he (Muadh) made the prayer lengthy. The man went away and prayed in a corner of the Masjid, then he left. When Muadh finished praying, it was said to him that so-and-so had done such and such. Muadh said: ‘Tomorrow I will mention that to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم .‘ So Muadh came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and told him about that. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent for him and asked him: ‘What made you do what you did?’ He said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I had been working with my camel to bring water all day, and when I came the Iqdrnah for prayer had already been said, so I entered the Masjid and joined him in the prayer, then he recited such and such a SElrah and made it lengthy, so I went away and prayed in a corner of the Masjid.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Do you want to cause hardship to the people, Muadh; do you want to cause hardship to the people, Muadh; do you want to cause hardship to the people, Muadh?” (Sahih)