اللہ کی راہ میں صدقہ دینے کی فضیلت

أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَمْرٍو الشَّيْبَانِيَّ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ أَنَّ رَجُلًا تَصَدَّقَ بِنَاقَةٍ مَخْطُومَةٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَأْتِيَنَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِسَبْعِ مِائَةِ نَاقَةٍ مَخْطُومَةٍ-
بشر بن خالد، محمد بن جعفر، شعبہ، سلیمان، ابوعمرو شیبانی، حضرت ابومسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے ایک مہار والی اونٹنی راہ خدا میں صدقہ کے طور سے دی تو حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا قیامت کے روز اس کے عوض سات سو مہار والی اونٹنیاں عطا ہوں گی۔
It was narrated from Muadh bin Jabal that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Campaigns are of two types. As for the one who seek the Face of Allah, obeys the imam, spends what is precious to him, is easy-going with his companion and avoids mischief, when he is asleep and when he is awake, it will all bring reward. But as for the one who fights to show off, and he disobeys the imam and does mischief in the land, he will not come back the same as when he left.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ بَحِيرٍ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي بَحْرِيَّةَ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ الْغَزْوُ غَزْوَانِ فَأَمَّا مَنْ ابْتَغَی وَجْهَ اللَّهِ وَأَطَاعَ الْإِمَامَ وَأَنْفَقَ الْکَرِيمَةَ وَيَاسَرَ الشَّرِيکَ وَاجْتَنَبَ الْفَسَادَ کَانَ نَوْمُهُ وَنُبْهُهُ أَجْرًا کُلُّهُ وَأَمَّا مَنْ غَزَا رِيَائً وَسُمْعَةً وَعَصَی الْإِمَامَ وَأَفْسَدَ فِي الْأَرْضِ فَإِنَّهُ لَا يَرْجِعُ بِالْکَفَافِ-
حضرت معاذ بن جبل سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جہاد دو قسم کا ہے ایک تو یہ کہ کوئی آدمی خداوند قدوس کی رضا مندی کے واسطے جہاد کرے اور وہ امام کی فرما برداری کرے اور اپنی اعلی ٰ سے اعلی ٰ چیز (راہ خدا میں) خرچ کرے اور اپنے ساتھی کے ساتھ نرمی کا معاملہ کرے اور فساد سے محفوظ رہے تو اس آدمی کا سونا جاگنا تمام کا تمام ثواب ہے لیکن جو کوئی ریاکاری یا دوسروں کو سنانے کے واسطے جہاد کرے اور امام کی نافرمانی کرے اور زمین پر فتنہ مچائے تو ایسے انسان کا اس حالت میں واپس آنا دشوار ہے (وہ شخص عذاب میں ضرور مبتلا ہوگا)۔
It was narrated from Sulaiman bin Buraidah that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The sanctity of the wives of the MujahidIn to those who stay behind is like the sanctity of their mothers. There is no man who takes on the responsibility of looking after the wife of one of the MujahidIn and betrays him with her but he (the betrayer) will be made to stand before him on the Day of Resurrection and he will take whatever he wants of his (good) deeds. So what do you think?” (Sahih)