اس شخص کا بیان جو کہ راہ خدا میں جہاد کرے اور اس پر قرض ہو

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَخْطُبُ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ أَرَأَيْتَ إِنْ قَاتَلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا مُقْبِلًا غَيْرَ مُدْبِرٍ أَيُکَفِّرُ اللَّهُ عَنِّي سَيِّئَاتِي قَالَ نَعَمْ ثُمَّ سَکَتَ سَاعَةً قَالَ أَيْنَ السَّائِلُ آنِفًا فَقَالَ الرَّجُلُ هَا أَنَا ذَا قَالَ مَا قُلْتَ قَالَ أَرَأَيْتَ إِنْ قُتِلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا مُقْبِلًا غَيْرَ مُدْبِرٍ أَيُکَفِّرُ اللَّهُ عَنِّي سَيِّئَاتِي قَالَ نَعَمْ إِلَّا الدَّيْنَ سَارَّنِي بِهِ جِبْرِيلُ آنِفًا-
محمد بن بشار، ابوعاصم، محمد بن عجلان، سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر خطبہ دے رہے تھے اس نے عرض کیا کہ ارشاد فرمائیں اگر میں راہ خدا میں جہاد کروں ثابت قدمی کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے جہاد کروں اور جہاد سے منہ نہ پھیروں تو کیا میرے گناہ معاف ہو جائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جی ہاں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہے ایک گھڑی تک پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ سائل کہاں ہے؟ اس شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر خدمت ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم نے ابھی کیا کہا تھا؟ اس نے عرض کیا کہ اگر میں قتل کیا جاؤں راہ خدا میں ثابت قدم رہ کر اجر و ثواب کیلئے جہاد کروں اور اس سے نہ ہٹ جاؤں دشمن کے مقابلہ سے تو کیا خدا تعالیٰ میری مغفرت فرما دے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جی ہاں مگر مقروض کی مغفرت نہیں کی جائے گی (کیونکہ قرض بندہ کا حق ہے) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نے ابھی ابھی مجھ سے خاموشی سے فرمایا ہے (حضرت ابن حجر نے فرمایا دوسرے ظلم بھی جو کہ انسان دوسرے بندوں پر کرتا ہے وہ معاف نہ ہوں گے اگرچہ شہید ہو جس وقت تک بندہ سے معاف نہ کرائے وہ حقوق معاف نہ ہوں گے
It was narrated from ‘Abdullah bin Abi Qatadah that his father said: “A man came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, if I am killed in the cause of Allah with patience and seeking reward, facing the enemy and not running away, do you think that Allah will forgive my sins?’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Yes.’ When the man turned away, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم called him back and said: ‘What did you say?’ He repeated his question, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Yes, except debt. Jibril told me.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ قُتِلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا مُقْبِلًا غَيْرَ مُدْبِرٍ أَيُکَفِّرُ اللَّهُ عَنِّي خَطَايَايَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ فَلَمَّا وَلَّی الرَّجُلُ نَادَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ أَمَرَ بِهِ فَنُودِيَ لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَيْفَ قُلْتَ فَأَعَادَ عَلَيْهِ قَوْلَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ إِلَّا الدَّيْنَ کَذَلِکَ قَالَ لِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام-
محمد بن سلمہ، حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، یحیی بن سعید، سعید بن ابوسعید، حضرت عبداللہ بن ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور اس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اگر میں راہ خدا میں جہاد کروں۔ آخر تک پہلی روایت نقل کی۔
It was narrated from ‘Abdullah bin Abi Qatadah that he heard Abu Qatadah narrate from the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم that he stood up among them and said that Jihad in the cause of Allah and belief in Allah are the best of deeds. Then a man stood up and said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, if I am killed in the cause of Allah, will Allah forgive my sins?” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Yes, if you are killed in the cause of Allah, and you are patient and seek reward, and you are facing the enemy, not running away except for debt. Jibril (peace be upon him) told me that.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّهُ سَمِعَهُ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَامَ فِيهِمْ فَذَکَرَ لَهُمْ أَنَّ الْجِهَادَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْإِيمَانَ بِاللَّهِ أَفْضَلُ الْأَعْمَالِ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ قُتِلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَيُکَفِّرُ اللَّهُ عَنِّي خَطَايَايَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ إِنْ قُتِلْتَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأَنْتَ صَابِرٌ مُحْتَسِبٌ مُقْبِلٌ غَيْرُ مُدْبِرٍ إِلَّا الدَّيْنَ فَإِنَّ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَام قَالَ لِي ذَلِکَ-
قتیبہ، لیث، سعید بن ابوسعید، عبداللہ بن ابوقتادہ، حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور ان کے سامنے جہاد کا تذکرہ ہوا کہ جہاد کرنا خدا کے راستہ میں اور ایمان لانا خداوند قدوس پر تمام کاموں سے زیادہ ہے اس دوران ایک شخص کھڑا ہوا اور اس نے کہا کہ فرمائیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اگر میں جہاد کروں راہ خدا میں تو کیا خداوند قدوس میری غلطیاں معاف فرما دے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جی ہاں۔ اگر وہ ثابت قدم رہے اور اس کی نیت ثواب کی رہے اور دشمن کو پشت نہ دکھلائے لیکن قرض معاف نہیں ہو سکتا کیونکہ جبرائیل علیہ السلام نے اسی طریقہ سے بیان فرمایا۔
It was narrated from ‘Abdullah bin Abi Qatadah that his father said: “A man came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم when he was on the Minbar and said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, do you think that if I wield this sword of mine in the cause of Allah, with patience and seeking reward, facing the enemy, and not running away, will Allah forgive my sins?’ He said: ‘Yes.’ When he turned away, he called him back and said: ‘Jibril says: unless you are in debt.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو سَمِعَ مُحَمَّدَ بْنَ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ إِنْ ضَرَبْتُ بِسَيْفِي فِي سَبِيلِ اللَّهِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا مُقْبِلًا غَيْرَ مُدْبِرٍ حَتَّی أُقْتَلَ أَيُکَفِّرُ اللَّهُ عَنِّي خَطَايَايَ قَالَ نَعَمْ فَلَمَّا أَدْبَرَ دَعَاهُ فَقَالَ هَذَا جِبْرِيلُ يَقُولُ إِلَّا أَنْ يَکُونَ عَلَيْکَ دَيْنٌ-
عبد الجبار بن علاء، سفیان، عمرو، محمد بن قیس، عبداللہ بن ابوقتادہ، حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص ایک روز خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت منبر پر تشریف فرما تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا ارشاد فرمائیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اگر میں یہ تلوار راہ خدا میں ماروں اجر و ثواب کیلئے اور ثابت قدم رہوں اور چہرہ نہ پھیروں دشمن کے مقابلہ سے تو کیا اللہ تعالیٰ میرے گناہ کو مجھ سے دور فرما دیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں! پس جس وقت وہ رخصت ہوگیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو آواز دی اور فرمایا یہ دیکھ لو! جبرائیل علیہ السلام فرماتے ہیں کہ تیرا قرضہ معاف نہیں ہوگا۔
It was narrated from Kathir bin Murrah that ‘Ubadah bin As Samit told them that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There is no soul on Earth that dies, and is in a good position before Allah, that would like to come back to you, even if it had all this world, except the one who is killed (in the cause of Allah); he wishes that he could come back and be killed again.” (Hasan)