اس حدیث میں ابوزبیر پر جو اختلاف کیا گیا ہے اس کا تذکرہ

أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو عَبْدِ الرَّحِيمِ قَالَ حَدَّثَنِي زَيْدٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُرْقِبُوا أَمْوَالَکُمْ فَمَنْ أَرْقَبَ شَيْئًا فَهُوَ لِمَنْ أُرْقِبَهُ-
محمد بن وہب، محمد بن سلمہ، ابوعبدالرحیم، زید، ابی زبیر، طاؤس، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ اپنے مال دولت کا رقبی نہ کیا کرو پھر جو شخص کسی شئی کا رقبی کرے تو وہ چیز جس کے واسطے رقبی کیا گیا ہے اسی کی ہوگی۔
Zaid narrated from Abu Az Zubair, from Tawus, from Ibn ‘Abbas that the Messenger of Allah said: “Do not give away your property on the basis of Ruqba, for whoever gives a gift on that basis, it belongs to the one to whom he gave it.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعُمْرَی جَائِزَةٌ لِمَنْ أُعْمِرَهَا وَالرُّقْبَی جَائِزَةٌ لِمَنْ أُرْقِبَهَا وَالْعَائِدُ فِي هِبَتِهِ کَالْعَائِدِ فِي قَيْئِهِ-
احمد بن حرب، ابومعاویہ، حجاج، ابی زبیر، طاؤس، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا عمرٰی جائز ہے اور جو شخص اس کے واسطے جاتا ہے کہ جس کو دیا جاتا ہے اور رقبی جائز ہے اس کو کہ جس کے واسطے رقبی کیا گیا اور ہبہ کرنے کے بعد اس کو واپس لینے والا شخص ایسا ہے کہ جیسے کہ قے کھانے والا۔
Hajjaj narrated from Abu Az-Zubair, from Tawus, from Ibn ‘Abbas, who said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Umra (life-long gift) is permissible for the one to whom it is given, and Ruqba is permissible to the one to whom it is given, and the one who takes back his gift is like the one who goes back to his vomit.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ الْعُمْرَی وَالرُّقْبَی سَوَائٌ-
محمد بن بشار، یحی، سفیان، ابی زبیر، طاؤس، حضرت ابن عباس کا فرمان ہے کہ عمرٰی اور رقبی (جائز ہے) اور دونوں برابر ہیں۔
Sufyan narrated from Abu Az-Zubair, from Tawus, from Ibn Abbas, who said: “Umra and Ruqba are the same.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَا تَحِلُّ الرُّقْبَی وَلَا الْعُمْرَی فَمَنْ أُعْمِرَ شَيْئًا فَهُوَ لَهُ وَمَنْ أُرْقِبَ شَيْئًا فَهُوَ لَهُ-
احمد بن سلیمان، یعلٰی، سفیان، ابی زبیر، طاؤس، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ رقبی درست نہیں ہے کسی کو مکان یا زمین دینا اس شرط سے کہ اگر دینے والا پہلے مر جائے تو وہ اس دوسرے کی ملک ہو جائے گا اور اگر لینے والے شخص کا پہلے ہی انتقال ہو جائے تو دینے والا شخص اس کو واپس لے لے گا اور رقبی اس کو اس وجہ سے کہتے ہیں کہ اس میں ہر ایک دوسرے کے مرنے کا منتظر رہتا ہے۔ اس طرح سے عمریٰ بھی جائز نہیں ہے کہ عمریٰ بھی پھر فرمایا جو شخص کسی چیز کو عمریٰ کے طور پر دے دے اور اس کی ہے کہ جس کو کہ عمریٰ دیا گیا اور جس نے رقبی میں کوئی شئی دی تو وہ رقبی لینے والے کی ہوگی۔
(A different chain) from Sufyan, from Abu Az-Zubair, from Tawus, from Ibn ‘Abbas, who said: “Ruqba and ‘Umra are not permissible; whoever is given something on the basis of ‘Umra, it is his, and whoever is given something on the basis of Ruqba, it is his.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَا تَصْلُحُ الْعُمْرَی وَلَا الرُّقْبَی فَمَنْ أَعْمَرَ شَيْئًا أَوْ أَرْقَبَهُ فَإِنَّهُ لِمَنْ أُعْمِرَهُ وَأُرْقِبَهُ حَيَاتَهُ وَمَوْتَهُ أَرْسَلَهُ حَنْظَلَةُ-
احمد بن سلیمان، محمد بن بشر، حجاج، ابی زبیر، طاؤس، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ عمریٰ یا رقبی کرنا مصلحت کی بات نہیں ہے پھر جس شخص کو کوئی شئی دی گئی عمریٰ یا رقبی میں سے تو وہ شئی اسی کی ہوگی زندگی میں اور موت میں بھی۔ حضرت حنظلہ نے اس روایت کو مرسل فرمایا ہے۔
(A different chain) from Hajjaj, from Abu Az-Zubair, from Tawus, from Ibn ‘Abbas, who said: “‘Umra and Ruqba are not proper. Whoever gives something on the basis of ‘Umra or Ruqba, it belongs to the one to whom he gave it on that basis, both during his lifetime and after his death.” Hanzalah narrated it in Mursal form: (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ أَنْبَأَنَا حِبَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ حَنْظَلَةَ أَنَّهُ سَمِعَ طَاوُسًا يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَحِلُّ الرُّقْبَی فَمَنْ أُرْقِبَ رُقْبَی فَهُوَ سَبِيلُ الْمِيرَاثِ-
محمد بن حاتم، حبان، عبد اللہ، حضرت حنظلہ سے روایت ہے کہ حضرت طاؤس فرماتے تھے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا رقبی کرنا حلال نہیں ہے۔ پھر جس شخص کو رقبی کے طور سے شئی دی گئی تو اس کا میراث کا راستہ ہے۔
Hanzalah narrated that he heard Tawus say: “The Messenger of Allah said: ‘Ruqba is not permissible. Whoever is given on the basis of Ruqba, it is part of his estate.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ عَنْ وَکِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعُمْرَی مِيرَاثٌ-
عبدہ بن عبدالرحیم، وکیع، سفیان، ابن ابی نجیح، طاؤس، حضرت زید بن ثابت سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا عمریٰ یعنی زمین یا مکان لینے والے ورثہ کی میراث ہو جاتا ہے۔
Sufyan narrated from Ibn Abi Najih, from Tawus, from Zaid bin Thabit, who said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Umra (a gift given for life) is part of the estate.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حُجْرٍ الْمَدَرِيِّ عَنْ زَيْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعُمْرَی لِلْوَارِثِ-
محمد بن عبداللہ بن یزید، سفیان، ابن طاؤس، حجر مدری، حضرت زید بن ثابت سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا عمریٰ وارثوں کی وراثت ہے۔
Sufyan narrated from Ibn Tawus, from his father, from Hujr Al-MaDari, from Zaid, who said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Umra (a gift given for life) is for the heir.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حُجْرٍ الْمَدَرِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْعُمْرَی جَائِزَةٌ-
محمد بن عبید، عبد اللہ، بن مبارک، معمر، ابن طاؤس، حجر مدری، حضرت زید بن ثابت سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا عمریٰ درست ہے۔
Ma’mar narrated from Ibn Tawus, from his father, from Hujr Al-MaDari, from Zaid bin Thabit from Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم who said: “Umra (a gift given for life) is permissible.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْعُمْرَی لِلْوَارِثِ-
محمد بن عبید، ابن مبارک، معمر، عمرو بن دینار، طاؤس، زید بن ثابت مضمون سابق کے مطابق ہے۔
Ma’mar narrated from ‘Amr bin Dinar, from Tawus, from Zaid bin Thabit, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘“Umra (a gift given for life) belongs to the heir.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ أَنْبَأَنَا حِبَّانُ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ مَعْمَرٍ قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ دِينَارٍ يُحَدِّثُ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ حُجْرٍ الْمَدَرِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْعُمْرَی لِلْوَارِثِ وَاللَّهُ أَعْلَمُ-
محمد بن حاتم، حبان، عبد اللہ، معمر، عمرو بن دینار، طاؤس، زید بن ثابت مضمون سابق کے مطابق ہے۔
(A different chain) from Ma’mar who said: “I heard ‘Amr bin Dinar, narrating from Tawus, from Hujr Al-MaDari, from Zaid bin Thabit, that the Messenger of Allah said: ‘“Umra (a gift given for life) belongs to the heir.” And Allah knows best. (Sahih)