اسلام پر بیعت سے متعلق

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ کُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَجْلِسٍ فَقَالَ تُبَايِعُونِي عَلَی أَنْ لَا تُشْرِکُوا بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا تَسْرِقُوا وَلَا تَزْنُوا قَرَأَ عَلَيْهِمْ الْآيَةَ فَمَنْ وَفَّی مِنْکُمْ فَأَجْرُهُ عَلَی اللَّهِ وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِکَ شَيْئًا فَسَتَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَهُوَ إِلَی اللَّهِ إِنْ شَائَ عَذَّبَهُ وَإِنْ شَائَ غَفَرَ لَهُ-
قتیبہ، سفیان، زہری، ابوادریس خولانی، عبادة بن صامت سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک مجلس میں تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ مجھ سے اس بات پر بیعت کرتے ہو کہ خداوند قدوس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو نہ چوری کرو نہ زنا کرو۔ پھر یہ آیت کریمہ تلاوت فرمائی جو شخص تمہارے میں سے اپنے اقرار کو مکمل کرے (یعنی ان کاموں کو نہ کرے) تو اس کا ثواب خداوند قدوس کے پاس ملے گا اور جس سے ایسا کام سرزد ہو پھر خداوند قدوس دنیا میں اس کو چھپائے تو آخرت میں وہ خداوند قدوس کی مرضی پر ہے کہ چاہے وہ اس کو عذاب میں مبتلا کرے اور چاہے اس کی مغفرت فرما دے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Faith has seventy- odd branches, the most virtuous of which is La ilaha illallah (there is none worthy of worship except Allah) and the least of which is removing something harmful from the road. And modesty (Al-Haya’) is a branch of faith.” (Sahih)