اذان کہنے پر قرعہ ڈالنے کا بیان

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَائِ وَالصَّفِّ الْأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلَّا أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لَاسْتَهَمُوا عَلَيْهِ وَلَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي التَّهْجِيرِ لَاسْتَبَقُوا إِلَيْهِ وَلَوْ عَلِمُوا مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لَأَتَوْهُمَا وَلَوْ حَبْوًااتِّخَاذُ الْمُؤَذِّنِ الَّذِي لَا يَأْخُذُ عَلَی أَذَانِهِ أَجْرًا-
قتیبہ، مالک، سمی، ابوصالح، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر لوگ اس بات سے واقف ہو جائیں کہ اذان دینے کے اجروثواب کو اور جماعت کی صف اول کو پھر لوگ کسی جھگڑے اور نزاع کے فیصلہ کے بارے میں کوئی راستہ نہ پائیں تو وہ لوگ قرعہ ڈال لیں اور اگر لوگ اس بات سے واقف ہوجائیں کہ نماز ظہر کو اول وقت ادا کرنے میں کس قدر ثواب ہے تو لوگ نماز ظہر ادا کرنے میں جلدی کریں اور اگر لوگ واقف ہوجائیں نماز عشاء اور نماز فجر کے ادا کرنے میں کس قدر اجر اور ثواب ہے تو البتہ لوگ ان نمازوں کو ادا کرنے کے واسطے سرین کے بل گھسیٹتے آئیں۔
It was narrated that ‘Uthman bin Abi Ai-’As said: “I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, make me the Imam of my people.’ He said: ‘You are their Imam, so consider the weakest among them and choose a Muadhdhin who does not accept any payment for his Adhan.” (Sahih)