ابتدائے گرہن سے گرہن ختم ہوجانے تک نماز میں مصروف رہنا

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَامِلٍ الْمَرْوَزِيُّ عَنْ هُشَيْمٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَکْرَةٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَإِنَّهُمَا لَا يَنْکَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَصَلُّوا حَتَّی تَنْجَلِيَ-
محمد بن کامل مروزی، ہشیم، یونس، حسن، ابوبکرہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چاند اور سورج اللہ جل جلالہ کی دو نشانیاں ہیں اور انہیں کسی کے مر جانے یا زندہ رہنے کی وجہ سے گرہن نہیں لگتا بلکہ یہ تو اللہ تعالیٰ کی ایک نشانی ہے۔ اگر تم ایسا (گرہن) دیکھو تو نماز ادا کیا کرو حتی کہ وہ (گرہن) ختم ہوجائے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The sun was eclipsed during the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , and the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم commanded a caller to call out that prayer was about to begin in congregation. So they gathered and formed rows, and he led them in prayer, bowing four times in two Rak’ahs and prostrating four times.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَا حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَکْرَةَ قَالَ کُنَّا جُلُوسًا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَسَفَتْ الشَّمْسُ فَوَثَبَ يَجُرُّ ثَوْبَهُ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ حَتَّی انْجَلَتْ-
عمروبن علی و محمد بن عبدالاعلی، خالد، اشعث، حسن، ابوبکرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قریب بیٹھے ہوئے تھے کہ سورج کو گرہن لگ گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تیزی سے اپنے کپڑے گھسیٹتے ہوئے کھڑے ہوئے اور دو رکعات ادا فرمائیں حتی کہ سورج گرہن ختم ہوگیا۔
‘Urwah bin Az-Zubair narrated that ‘Aishah the wife of the Prophet said: “The sun was eclipsed during the life of the ProphetThe Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم went Out to the Masjid and stood and said the Takbir, and the people formed rows behind him. He bowed four times and prostrated four times, and the eclipse ended before he finished.” (Sahih)