TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن نسائی
قسامت کے متعلق
آیت کریمہ کی تفسیر
قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ فِي بَنِي إِسْرَائِيلَ الْقِصَاصُ وَلَمْ تَکُنْ فِيهِمْ الدِّيَةُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ کُتِبَ عَلَيْکُمْ الْقِصَاصُ فِي الْقَتْلَی الْحُرُّ بِالْحُرِّ وَالْعَبْدُ بِالْعَبْدِ وَالْأُنْثَی بِالْأُنْثَی إِلَی قَوْلِهِ فَمَنْ عُفِيَ لَهُ مِنْ أَخِيهِ شَيْئٌ فَاتِّبَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ وَأَدَائٌ إِلَيْهِ بِإِحْسَانٍ فَالْعَفْوُ أَنْ يَقْبَلَ الدِّيَةَ فِي الْعَمْدِ وَاتِّبَاعٌ بِمَعْرُوفٍ يَقُولُ يَتَّبِعُ هَذَا بِالْمَعْرُوفِ وَأَدَائٌ إِلَيْهِ بِإِحْسَانٍ وَيُؤَدِّي هَذَا بِإِحْسَانٍ ذَلِکَ تَخْفِيفٌ مِنْ رَبِّکُمْ وَرَحْمَةٌ مِمَّا کُتِبَ عَلَی مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ إِنَّمَا هُوَ الْقِصَاصُ لَيْسَ الدِّيَةَ-
حارث بن مسکین، سفیان، عمرو، مجاہد، ابن عباس سے روایت ہے کہ قوم بنی اسرائیل میں قصاص کا حکم تھا لیکن دیت دینے کے حکم نہیں تھا تب خداوند قدوس نے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی (ترجمہ) یعنی لازم کر دیا گیا تم پر ان لوگوں کا بدلہ جو کہ مارے جائیں آزاد شخص آزاد کے عوض اور غلام غلام کے عوض اور عورت عورت کے عوض پھر جس کو معاف ہوگیا اس کے بھائی کی جانب سے کچھ تو ایک معاف کرنے والے دستور پر چلے اور جس کو معاف ہوا تو وہ اچھی طرح سے دیت ادا کرے اور قاتل دیت اچھی طرح ادا کرے یہ تخفیف ہے تمہارے پروردگار کی جانب سے اور رحمت ہے کیونکہ تم سے پہلے جو لوگ تھے ان میں بدلہ ہی کا حکم تھا دیت کا حکم نہیں تھا۔
It was narrated that Anas said: “A case requiring Qisas was brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he enjoined them to pardon.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَفْصٍ قَالَ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ کُتِبَ عَلَيْکُمْ الْقِصَاصُ فِي الْقَتْلَی الْحُرُّ بِالْحُرِّ قَالَ کَانَ بَنُو إِسْرَائِيلَ عَلَيْهِمْ الْقِصَاصُ وَلَيْسَ عَلَيْهِمْ الدِّيَةُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَيْهِمْ الدِّيَةَ فَجَعَلَهَا عَلَی هَذِهِ الْأُمَّةِ تَخْفِيفًا عَلَی مَا کَانَ عَلَی بَنِي إِسْرَائِيلَ-
محمد بن اسماعیل بن ابراہیم، علی بن حفص، ورقاء، عمرو، مجاہد سے روایت ہے کہ خداوند قدوس نے جو یہ فرمایا ہے کہ تم پر فرض قرار دیا گیا انتقام ان لوگوں کا جو کہ مارے گئے آخر تک اور نبی اسرائیل میں قصاص تو تھا لیکن دیت نہیں تھی خداوند قدوس نے دیت کا حکم نازل فرمایا اور اس امت کے واسطے تخفیف کی بنی اسرائیل سے۔
It was narrated that Anas bin Malik said: “No case requiring Qi was ever brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم but he would enjoin pardoning.” (Sahih).