آیت کریمہ کی تفسیر

أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْجَلِيلِ بْنُ حُمَيْدٍ الْيَحْصَبِيُّ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ حَدَّثَهُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ فِي الْآيَةِ الَّتِي قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنْفِقُونَ قَالَ هُوَ الْجُعْرُورُ وَلَوْنُ حُبَيْقٍ فَنَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُؤْخَذَ فِي الصَّدَقَةِ الرُّذَالَةُ-
یونس بن عبدالاعلی و حارث بن مسکین، ابن وہب، عبدالجلیل بن حمید یحصبی، ابن شہاب، ابوامامة بن سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اس آیت کریمہ کی تفسیر کے سلسلہ میں یعنی تم لوگ خراب مال اور گندے مال دینے کا ارادہ نہ کرو اس کو تم خرچ کرتے ہو لیکن تم گندہ مال نہیں لیتے۔ آخر آیت کریمہ تک۔ انہوں نے بیان کیا کہ خبیث سے مراد (کھجور کی بہت خراب قسم) جعرور اور لون جیق ہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زکوة میں گندے اور خراب مال قبول کرنے سے منع فرمایا ہے
Abu Umamah bin Sahl bin Hunaif said, concerning the Verse in which Allah, the Mighty and Sublime, says: And do not aim at that which is bad to spend from it.” This refers to bad quality dates. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade taking bad quality dates as Sadaqah. (Hasan)
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا يَحْيَی عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنِي صَالِحُ بْنُ أَبِي عَرِيبٍ عَنْ کَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ الْخَضْرَمِيِّ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِيَدِهِ عَصًا وَقَدْ عَلَّقَ رَجُلٌ قِنْوَ حَشَفٍ فَجَعَلَ يَطْعَنُ فِي ذَلِکَ الْقِنْوِ فَقَالَ لَوْ شَائَ رَبُّ هَذِهِ الصَّدَقَةِ تَصَدَّقَ بِأَطْيَبَ مِنْ هَذَا إِنَّ رَبَّ هَذِهِ الصَّدَقَةِ يَأْکُلُ حَشَفًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
یعقوب بن ابراہیم، یحیی، عبدالحمید بن جعفر، صالح بن ابوعریب، کثیر بن مرة خضرمی، عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روانہ ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک ہاتھ میں لکڑی تھی ایک آدمی خشک اور خراب قسم کی کھجور لٹا کر چلا گیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھجور کے اس خوشہ میں لکڑی مارتے تھے اور ارشاد فرماتے اگر اس کا مالک چاہتا تو وہ عمدہ قسم کی کھجور دے سکتا تھا بلاشبہ (اس کا قیامت کے دن یہ حال ہوگا کہ) وہ شخص ایسی ہی خراب کھجور کھائے گا۔
It was narrated that ‘Awf bin Malik said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came out with a stick in his hand, and a man had hung up a bunch of dry and bad dates. He started hitting that bunch of dates and said: ‘I wish that the one who gave this Sadaqah had given something better than this, for the one who gave these dry, bad dates will eat dry, bad dates on the Day of Resurrection.” (Hasan)