(قربانی کے جانور) یعنی ہدی کے گلے میں کچھ لٹکانے سے متعلق احادیث

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ قَدْ حَلُّوا بِعُمْرَةٍ وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِکَ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّی أَنْحَرَ-
محمد بن سلمہ، ابن قاسم، مالک، نافع، عبداللہ بن عمر، حفصہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس بات کی وجہ کیا ہے کہ لوگوں نے عمرہ کرنے کے بعد احرام کھول دیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے احرام نہیں کھولا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے تو اپنے بالوں کو جما لیا ہے اور (قربانی کے جانور) ہدی کے گلے میں ہار پہنا دیا ہے اس وجہ سے میں قربانی کرنے تک احرام نہیں کھولوں گا۔
It was narrated from Hafsah, the wife of the Prophet , that she said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, why is it that the people have exited Ihram for ‘Umrah but you have not exited your Ihram for ‘Umrah?” He said: “I have matted my hair and garlanded my HadI, so I will not exit Ihram until I have offered the sacrifice.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي حَسَّانَ الْأَعْرَجِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا أَتَی ذَا الْحُلَيْفَةِ أَشْعَرَ الْهَدْيَ فِي جَانِبِ السَّنَامِ الْأَيْمَنِ ثُمَّ أَمَاطَ عَنْهُ الدَّمَ وَقَلَّدَهُ نَعْلَيْنِ ثُمَّ رَکِبَ نَاقَتَهُ فَلَمَّا اسْتَوَتْ بِهِ الْبَيْدَائَ لَبَّی وَأَحْرَمَ عِنْدَ الظُّهْرِ وَأَهَلَّ بِالْحَجِّ-
عبیداللہ بن سعید، محمد، معاذ، وہ اپنے والد سے، قتادة، ابوحسان اعرج، ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جس وقت حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مقام ذوالحلیفہ پہنچ گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہدی کے دائیں طرف کوہان میں اشعار کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے خون صاف فرمایا۔ پھر اس میں دو جوتوں کا ہار ڈالا پھر اپنی اونٹنی پر سوار ہو گئے جس وقت اونٹنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو لے کر مقام بیداء پر سیدھی کھڑی ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تلبیہ پڑھی پھر بوقت ظہر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے احرام باندھا اور حج کرنے کی نیت کی۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas that when the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came to Dhul-Hulajfah he marked the HadI on the right side of its hump, then he removed the blood and garlanded it with two shoes, then he mounted his she- camel and when it stood up with him in Al-Baida’, he recited the Talbiyah and entered Ihram at noon, and entered Ihram for Hajj. (Sahih)