سورت فاتحہ کی فضیلت۔

أَخْبَرَنَا قَبِيصَةُ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي فَاتِحَةِ الْكِتَابِ شِفَاءٌ مِنْ كُلِّ دَاءٍ-
عبدالملک بن عمیر روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے فاتحہ الکتاب میں ہربیماری کی شفا موجود ہے۔
-
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي سَعِيدِ بْنِ الْمُعَلَّى الْأَنْصَارِيِّ قَالَ مَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ قَالَ أَلَا أُعَلِّمُكَ أَعْظَمَ سُورَةٍ فِي الْقُرْآنِ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ مِنْ الْمَسْجِدِ فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَخْرُجَ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ وَهِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنُ الْعَظِيمُ الَّذِي أُوتِيتُمْ-
حضرت ابوسعید انصاری بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے اور فرمایا کیا اللہ نے یہ ارشاد نہیں فرمایا اے ایمان والو اللہ اور اس کے رسول جب تمہیں بلائیں تو انہیں جواب دو کیونکہ اس نے تمہیں زندگی عطا کی ہے اور یہ بات جان لو کہ اللہ آدمی اور اس کے ذہن کے درمیان ہوتا ہے اور اسی کی طرف تمہارا حشر کیا جائے گا۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں مسجد سے باہر نکلنے سے پہلے قرآن کی سب سے عظیم سورت کے بارے میں بتادوں؟ راوی بیان کرتے ہیں پھر جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے تو آپ نے فرمایا الحمدللہ رب العالمین یہ وہ سات آیات ہیں جنہیں دو مرتبہ پڑھاجاتا ہے اور یہ عظمت والا قرآن ہے جو تمہیں دیا گیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاتِحَةُ الْكِتَابِ هِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِي-
حضرت ابی بن کعب روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا فاتحہ الکتاب وہ سات آیتیں ہیں جنہیں دو مرتبہ پڑھا جاتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا أُنْزِلَتْ فِي التَّوْرَاةِ وَلَا فِي الْإِنْجِيلِ وَالزَّبُورِ وَالْقُرْآنِ مِثْلُهَا يَعْنِي أُمَّ الْقُرْآنِ وَإِنَّهَا لَسَبْعٌ مِنْ الْمَثَانِي وَالْقُرْآنُ الْعَظِيمُ الَّذِي أُعْطِيتُ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں تورات، انجیل اور زبور قرآن میں ان کی مانند کوئی چیز نازل نہیں ہوئی ہے یعنی ام القرآن ( سورت فاتحہ) وہ سات آیات ہیں جنہیں دو مرتبہ پڑھا جاتا ہے اور یہ وہ عظمت والا قرآن ہے جو مجھے عطا کیا گیا ہے۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحَمْدُ لِلَّهِ أُمُّ الْقُرْآنِ وَأُمُّ الْكِتَابِ وَالسَّبْعُ الْمَثَانِي-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا الحمدللہ قرآن کی اصل ہے اور کتاب کی اصل ہے یہ ہی وہ سات آیات ہیں جنہیں دو مرتبہ پڑھاجاتا ہے۔
-