سورت ص میں سجدہ تلاوت۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ يَزِيدَ عَنْ سَعِيدٍ يَعْنِي ابْنَ أَبِي هِلَالٍ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّهُ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا فَقَرَأَ ص فَلَمَّا مَرَّ بِالسَّجْدَةِ نَزَلَ فَسَجَدَ وَسَجَدْنَا مَعَهُ وَقَرَأَهَا مَرَّةً أُخْرَى فَلَمَّا بَلَغَ السَّجْدَةَ تَيَسَّرْنَا لِلسُّجُودِ فَلَمَّا رَآنَا قَالَ إِنَّمَا هِيَ تَوْبَةُ نَبِيٍّ وَلَكِنِّي أَرَاكُمْ قَدْ اسْتَعْدَدْتُمْ لِلسُّجُودِ فَنَزَلَ فَسَجَدَ وَسَجَدْنَا-
حضرت ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ایک دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیتے ہوئے سورت ص کی تلاوت کی اور جب آپ آیت سجدہ تک پہنچے تو آپ منبر سے نیچے اترے اور آپ نے سجدہ کیا اور آپ کے ہمراہ ہم نے بھی سجدہ کیا پھر جب دوبارہ آپ نے اس سورت کو پڑھا اور آیت سجدہ تک پہنچے تو ہم سجدہ کرنے کے لیے تیار ہوئے جب آپ نے ہمیں دیکھا تو فرمایا یہ تو ایک نبی کا توبہ کا واقعہ ہے لیکن میں دیکھ رہاہوں تم لوگ سجدہ کرنے کے لیے تیار ہو۔ آپ منبر سے نیچے اترے اور سجدہ کیا اور ہم نے بھی سجدہ کیا۔
-
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ هُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ فِي السُّجُودِ فِي ص لَيْسَتْ مِنْ عَزَائِمِ السُّجُودِ وَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَجَدَ فِيهَا-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں سورت ص میں سجدہ تلاوت ضروری نہیں ہے البتہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اسے کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
-