سورت بقرہ کی فضیلت۔

أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا فِطْرٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَا مِنْ بَيْتٍ يُقْرَأُ فِيهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ إِلَّا خَرَجَ مِنْهُ الشَّيْطَانُ وَلَهُ ضَرِيطٌ-
حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں جس گھر میں سورت بقرہ پڑھی جاتی ہے شیطان اس میں سے ہوا خارج کرتے ہوئے گھر سے نکل جاتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ قَالَ سُورَةُ الْبَقَرَةِ تَعْلِيمُهَا بَرَكَةٌ وَتَرْكُهَا حَسْرَةٌ وَلَا يَسْتَطِيعُهَا الْبَطَلَةُ وَهِيَ فُسْطَاطُ الْقُرْآنِ-
خالد بن معدان بیان کرتے ہیں سورت بقرہ کا علم حاصل کرنا برکت ہے اور اسے چھوڑ دیناحسرت ہے جادوگر اسے پڑھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے اور یہ قرآن کا خیمہ ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ لِكُلِّ شَيْءٍ سَنَامًا وَإِنَّ سَنَامَ الْقُرْآنِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ وَإِنَّ لِكُلِّ شَيْءٍ لُبَابًا وَإِنَّ لُبَابَ الْقُرْآنِ الْمُفَصَّلُ قَالَ أَبُو مُحَمَّد اللُّبَابُ الْخَالِصُ-
حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں ہر چیز کی بلندی ہوتی ہے اور قرآن کی بلندی سورت بقرہ ہے اور ہر چیز کا مغز ہوتا ہے اور قرآن کا مغز مفصل سورتیں ہیں ۔ امام دارمی فرماتے ہیں لباب کا مطلب خالص چیز ہے۔
-
حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ طَلْحَةَ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ قَالَ مَنْ قَرَأَ سُورَةَ الْبَقَرَةِ تُوِّجَ بِهَا تَاجًا فِي الْجَنَّةِ-
عبدالرحمن بن اسود فرماتے ہیں جو شخص سورت بقرہ پڑھتا ہے جنت میں اسے تاج پہنایا جائے گا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ إِنَّ الشَّيْطَانَ إِذَا سَمِعَ سُورَةَ الْبَقَرَةِ تُقْرَأُ فِي بَيْتٍ خَرَجَ مِنْهُ-
ابواحوص بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ ارشاد فرماتے ہیں شیطان جب کسی گھر میں سورت بقرہ کی تلاوت ہوتے ہوئے سنتا ہے تو اس میں سے نکل جاتا ہے۔
-