سورت آل عمران کی فضیلت۔

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سُلَيْمِ بْنِ حَنْظَلَةَ الْبَكْرِيِّ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ مَنْ قَرَأَ آلَ عِمْرَانَ فَهُوَ غَنِيٌّ وَالنِّسَاءُ مُحَبِّرَةٌ قَالَ أَبُو مُحَمَّد مُحَبِّرَةٌ مُزَيِّنَةٌ-
حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں جو شخص سورت آل عمران پڑھتا ہے وہ خوش حال آدمی ہے اور جو خواتین پڑھتی ہیں وہ زینت والی خواتین ہیں۔ امام دارمی فرماتے ہیں محبرہ کا مطلب آراستہ ہے۔
-
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ عِيسَى عَنْ ابْنِ لَهِيعَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ قَالَ مَنْ قَرَأَ آخِرَ آلِ عِمْرَانَ فِي لَيْلَةٍ كُتِبَ لَهُ قِيَامُ لَيْلَةٍ-
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جو شخص رات کے وقت سورت آل عمران کا آخری حصہ پڑھتا ہے اس کے لے رات بھر نوافل کا ثواب لکھا جاتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ الْحَارِثِ عَنْ مَكْحُولٍ قَالَ مَنْ قَرَأَ سُورَةَ آلِ عِمْرَانَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ صَلَّتْ عَلَيْهِ الْمَلَائِكَةُ إِلَى اللَّيْلِ-
مکحول فرماتے ہیں جو شخص جمعہ کے دن سورت آل عمران پڑھتا ہے فرشتے رات تک اس کے لیے دعائے رحمت کرتے ہیں ۔
-
حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ سَلَّامٍ أَبُو عُبَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ الْأَشْجَعِيُّ حَدَّثَنِي مِسْعَرٌ حَدَّثَنِي جَابِرٌ قَبْلَ أَنْ يَقَعَ فِيمَا وَقَعَ فِيهِ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ نِعْمَ كَنْزُ الصُّعْلُوكِ سُورَةُ آلِ عِمْرَانَ يَقُومُ بِهَا فِي آخِرِ اللَّيْلِ-
حضرت عبداللہ فرماتے ہیں غریب آدمی کے لیے سب سے بہترین خزانہ سورت آل عمران ہے جسے وہ رات کے آخری حصے میں پڑھتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي السَّلِيلِ قَالَ أَصَابَ رَجُلٌ دَمًا قَالَ فَأَوَى إِلَى وَادِي مَجَنَّةٍ وَادٍ لَا يُمْسِي فِيهِ أَحَدٌ إِلَّا أَصَابَتْهُ حَيَّةٌ وَعَلَى شَفِيرِ الْوَادِي رَاهِبَانِ فَلَمَّا أَمْسَى قَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ هَلَكَ وَاللَّهِ الرَّجُلُ قَالَ فَافْتَتَحَ سُورَةَ آلِ عِمْرَانَ قَالَا فَقَرَأَ سُورَةً طَيِّبَةً لَعَلَّهُ سَيَنْجُو قَالَ فَأَصْبَحَ سَلِيمًا قَالَ أَبُو مُحَمَّد أَبُو السَّلِيلِ ضُرَيْبُ بْنُ نُقَيْرٍ-
ابوسلیل فرماتے ہیں ایک رات ایک شخص نے قتل کردیا وہ جنات کی وادی میں بچنے کے لیے چلا گیا یہ وہ وادی تھی جس میں جو شخص بھی جاتا جن اسے چمٹ جاتے تھے اس وادی کے کنارے پر دو نیک لوگ رہتے تھے جب شام کا وقت ہوا تو ان میں سے ایک نے اپنے ساتھی سے کہا اللہ کی قسم یہ شخص ہلاکت کا شکار ہوجائے گا راوی بیان کرتے ہیں اس شخص نے سورت آل عمران پڑھنا شروع کردی تو وہ دونوں نیک لوگ بولے اس شخص نے پاکیزہ سورت پڑھی ہے اب یہ نجات پاجائے گا راوی بیان کرتے ہیں اگلے دن وہ صبح ٹھیک حالت میں تھا۔ امام دارمی فرماتے ہیں ابوسلیل کا نام ضریب بن نقیر ہے اور بعض لوگوں نے ان کا نام ابن نفیر بیان کیا ہے۔
-