جو حضرات اس بات کے قائل ہیں کہ عورت اپنے شوہر کی دیت میں وارث بنتی ہے۔

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ تَرِثُ الْمَرْأَةُ مِنْ دِيَةِ زَوْجِهَا فِي الْعَمْدِ وَالْخَطَإِ-
ابراہیم نخعی فرماتے ہیں قتل عمد اور قتل خطا ہر صورت میں بیوی اپنے شوہر کی دیت میں وارث بنتی ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ الدِّيَةُ عَلَى فَرَائِضِ اللَّهِ-
ابراہیم نخعی فرماتے ہیں دیت کی تقسیم اللہ کے مقرر کردہ وراثت کے قانون کے مطابق ہوگی۔
-
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ قَالَ الدِّيَةُ سَبِيلُهَا سَبِيلُ الْمِيرَاثِ-
ابوقلابہ فرماتے ہیں دیت کی تقسیم کا طریقہ وہی ہے جو وراثت کی تقسیم کا ہے۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ حُمَيْدٍ وَدَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ كَتَبَ أَنْ يُوَرَّثَ الْإِخْوَةُ مِنْ الْأُمِّ مِنْ الدِّيَةِ-
عمر بن عبدالعزیز نے خط کے ذریعے یہ بات بیان کی ہے کہ ماں کی طرف سے تعلق رکھنے والے بھائیوں کو دیت کی طرف سے وراثت کے مطابق حصہ ملے گا۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ الْعَقْلُ مِيرَاثٌ بَيْنَ وَرَثَةِ الْقَتِيلِ عَلَى كِتَابِ اللَّهِ وَفَرَائِضِهِ-
ابن شہاب بیان کرتے ہیں دیت مقتول کے ورثاء میں اللہ کی کتاب میں موجود ان کے مخصوص حصوں کے مطابق تقسیم ہوگی۔
-
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ بَعْضِ وَلَدِ ابْنِ الْحَنَفِيَّةِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ لَقَدْ ظَلَمَ مَنْ لَمْ يُوَرِّثْ الْإِخْوَةَ مِنْ الْأُمِّ مِنْ الدِّيَةِ-
حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں وہ شخص ظلم کا مرتکب ہوتا ہے جو ماں کی طرف والے بھائیوں کو دیت میں وارث قرار نہیں دیتا۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ سَالِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عُمَرَ وَعَلِيٍّ وَزَيْدٍ قَالُوا الدِّيَةُ تُورَثُ كَمَا يُورَثُ الْمَالُ خَطَؤُهُ وَعَمْدُهُ-
حضرت عمر حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت زید ارشاد فرماتے ہیں دیت کو بھی وراثت کے طور پر تقسیم کیا جاتا ہے جیسے مال کو وراثت کے طور پر تقسیم کیا جاتا ہے اس میں قتل خطاء اور قتل عمد ایک جیسی چثییت رکھتی ہیں۔
-