جو حضرات اس بات کے قائل ہیں کہ اسے وراثت کے طور پر تقسیم نہیں کیا جاتا۔

حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ عَامِرٍ قَالَ كَانَ عَلِيٌّ لَا يُوَرِّثُ الْإِخْوَةَ مِنْ الْأُمِّ وَلَا الزَّوْجَ وَلَا الْمَرْأَةَ مِنْ الدِّيَةِ شَيْئًا قَالَ عَبْد اللَّهِ بَعْضُهُمْ يُدْخِلُ بَيْنَ إِسْمَعِيلَ وَعَامِرٍ رَجُلًا-
عامر بیان کرتے ہیں حضرت علی رضی اللہ عنہ ماں کی طرف والے بھائیوں، شوہر اور بیوی کو دیت میں سے کسی چیز کا وارث قرار نہیں دیتے۔ امام ابومحمد دارمی بیان کرتے ہیں بعض نے اس روایت کی سند میں اسماعیل اور عامر نامی راویوں کے درمیان ایک شخص کا اضافہ کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ زِيَادٍ الْأَعْلَمِ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ لَا يُوَرَّثُ الْإِخْوَةُ مِنْ الْأُمِّ مِنْ الدِّيَةِ-
حضرت حسن بصری فرماتے ہیں ماں کی طرف سے تعلق رکھنے والے بھائی دیت میں وارث نہیں بنتے ہیں۔
-