TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
وصیت کا بیان۔
جو حضرات اس بات کو جائز قرار نہیں دیتے۔
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ وَصِيَّتُهُ لَيْسَتْ بِجَائِزَةٍ إِلَّا مَا لَيْسَ بِذِي بَالٍ يَعْنِي الْغُلَامَ قَبْلَ أَنْ يَحْتَلِمَ-
زہری بیان کرتے ہیں بچے کی وصیت جائز نہیں ہوتی ماسوائے اس کے اس کی کوئی حثییت نہیں ہو (یعنی اس سے مراد وہ لڑکا جو بالغ نہ ہواہو)۔
-
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ لَا يَجُوزُ طَلَاقُ الْغُلَامِ وَلَا وَصِيَّتُهُ وَلَا هِبَتُهُ وَلَا صَدَقَتُهُ وَلَا عَتَاقَتُهُ حَتَّى يَحْتَلِمَ-
حسن بیان کرتے ہیں لڑکے کی طلاق، وصیت، ہبہ اور صدقہ کرنا اور آزاد کرنے کا حکم اس وقت تک درست نہیں ہوتا جب تک وہ بالغ نہ ہوجائے۔
-
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَا يَجُوزُ طَلَاقُ الصَّبِيِّ وَلَا عِتْقُهُ وَلَا وَصِيَّتُهُ وَلَا شِرَاؤُهُ وَلَا بَيْعُهُ وَلَا شَيْءٌ-
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں بچے کی طلاق، اس کاغلام آزاد کرنا اور اس کی وصیت، اس کا فروخت کرنا، اس کا خریدنا اس کا کوئی بھی تصرف درست نہیں ہوتا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحِمْيَرِيِّ قَالَ لَا يَجُوزُ طَلَاقٌ وَلَا وَصِيَّةٌ إِلَّا فِي عَقْلٍ إِلَّا النَّشْوَانَ يَعْنِي السَّكْرَانَ فَإِنَّهُ يَجُوزُ طَلَاقُهُ وَيُضْرَبُ ظَهْرُهُ-
حبیب بن عبدالرحمن بیان کرتے ہیں طلاق اور وصیت اس وقت جائز ہوتی ہے جب عقل موجود ہو ما سوائے اس صورت کے جب انسان نشے میں ہو کیونکہ ایسی حالت میں طلاق جائز ہوتی ہے اور ایسے شخص کی پشت پر کوڑے لگائے جاتے ہیں۔
-