ہر مرتبہ جھکتے اور اٹھتے وقت تکبیر کہنا۔

أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَعَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُمَا صَلَّيَا خَلْفَ أَبِي هُرَيْرَةَ فَلَمَّا رَكَعَ كَبَّرَ فَلَمَّا رَفَعَ رَأْسَهُ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ثُمَّ قَالَ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ثُمَّ سَجَدَ وَكَبَّرَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ وَكَبَّرَ ثُمَّ كَبَّرَ حِينَ قَامَ مِنْ الرَّكْعَتَيْنِ ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَقْرَبُكُمْ شَبَهًا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا زَالَ هَذِهِ صَلَاتُهُ حَتَّى فَارَقَ الدُّنْيَا-
ابوبکر اور ابومسلمہ بیان کرتے ہیں ان دونوں حضرات نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی اقتداء میں نماز ادا کی جب وہ رکوع میں گئے تو انہوں نے تکبیر کہی جب انہوں نے سر اٹھایا تو سمع اللہ لمن حمدہ پڑھا پھر ربنا لک الحمد پڑھا پھر سجدے میں جاتے ہوئے تکبیر کہی پھر سجدے سے سر اٹھاتے ہوئے تکبیر کہی پھر جب وہ دو رکعت ادا کرنے کے بعد کھڑے ہوئے تو تکبیر کہی انہوں نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں میری جان ہے میں تم سب کے مقابلے میں سب سے زیادہ بہتر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح نماز پڑھتاہوں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دنیا سے تشریف لے جانے تک اسی طرح نماز ادا کرتے رہے۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ وَعَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَبِّرُ فِي كُلِّ رَفْعٍ وَوَضْعٍ وَقِيَامٍ وَقُعُودٍ-
حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ ہر مرتبہ اٹھتے ہوئے جھکتے ہوئے قیام کرتے ہوئے اور بیٹھتے ہوئے تکبیر کہا کرتے تھے۔
-