TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
نماز کا بیان
گرہن کے وقت نماز ادا کرنا
حَدَّثَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ قَيْسٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَيْسَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ مِنْ النَّاسِ وَلَكِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَقُومُوا فَصَلُّوا-
حضرت ابومسعود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں بے شک سورج اور چاند یہ دونوں کسی شخص کی وفات کی وجہ سے گرہن نہیں ہوتے بلکہ یہ اللہ کی نشانیاں ہیں جب تم انہیں (گرہن کی حالت میں) دیکھو تو تم کھڑے ہو کر نماز ادا کرنا شروع کردو۔
-
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمَدِينِيُّ وَمُسَدَّدٌ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنِي حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى فِي كُسُوفٍ ثَمَانَ رَكَعَاتٍ فِي أَرْبَعِ سَجَدَاتٍ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کسوف میں آٹھ رکعت ادا کی تھیں جن میں چار سجدے تھے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ يَهُودِيَّةً دَخَلَتْ عَلَيْهَا فَقَالَتْ أَعَاذَكِ اللَّهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ فَلَمَّا جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلَتْهُ أَيُعَذَّبُ النَّاسُ فِي قُبُورِهِمْ قَالَ عَائِذٌ بِاللَّهِ قَالَتْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكِبَ يَوْمًا مَرْكَبًا فَخَسَفَتْ الشَّمْسُ فَجَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَلَ ثُمَّ عَمَدَ إِلَى مَقَامِهِ الَّذِي كَانَ يُصَلِّي فِيهِ فَقَامَ النَّاسُ خَلْفَهُ فَأَطَالَ الْقِيَامَ ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ الرُّكُوعَ ثُمَّ رَفَعَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ وَهُوَ دُونَ الْقِيَامِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ الرُّكُوعَ وَهُوَ دُونَ الرُّكُوعِ الْأَوَّلِ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ قَامَ فَفَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ تَجَلَّتْ الشَّمْسُ فَدَخَلَ عَلَيَّ فَقَالَ إِنِّي أُرَاكُمْ تُفْتَنُونَ فِي قُبُورِكُمْ كَفِتْنَةِ الدَّجَّالِ سَمِعْتُهُ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ-
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں ایک یہودی خاتون ان کے ہاں اور یہ بولیں اللہ تعالیٰ آپ کو قبر کے عذاب سے محفوظ رکھے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ سے سوال کیا کیا لوگوں کو ان کی قبر میں عذاب دیا جاتا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی پناہ مانگی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں ایک مرتبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سواری پر سوار ہوئے اس وقت سورج گرہن ہوچکا تھا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور آپ سواری پر سے اترے اور پھر اپنی جگہ کی طرف بڑھے جہاں کھڑے ہو کر آپ نماز پڑھایا کرتے تھے لوگ آپ کے پیچھے کھڑے ہوگئے آپ نے طویل قیام کیا پھر آپ رکوع میں چلے گئے اور طویل رکوع کیا اور پھر آپ نے رکوع سے سر اٹھایا اور طویل قیام کیا لیکن یہ پہلے قیام سے کم تھا پھر آپ رکوع میں چلے گئے اور طویل رکوع کیا لیکن یہ پہلے رکوع سے کم تھا پھر آپ نے دو سجدے کیے پھر کھڑے ہوگئے اور اسی طرح دوسری رکعت ادا کی یہاں تک کہ سورج روشن ہوگیا تو آپ نے ارشاد فرمایا میں دیکھ رہاہوں کہ تم لوگوں کو تمہاری قبروں میں اسی طرح آزمائش میں مبتلا کیا جائے گا جیسے دجال کی آزمائش ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے اے اللہ میں قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتاہوں میں جہنم کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو يَعْقُوبَ يُوسُفُ الْبُوَيْطِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِدْرِيسَ هُوَ الشَّافِعِيُّ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَكَى ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ صَلَاتَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ خَطَبَهُمْ فَقَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَافْزَعُوا إِلَى ذِكْرِ اللَّهِ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں سورج گرہن ہوگیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے یہ بات بیان کی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت ادا کی تھیں جس میں سے ہر ایک رکعت میں دو رکوع کیے تھے پھر آپ نے لوگوں کو خطبہ دیا اور ارشاد فرمایا: بے شک سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی دو نشانیاں ہیں ان دونوں کو کسی شخص کی موت کی وجہ سے گرہن نہیں ہوتا اور نہ ہی کسی کی پیدائش کی وجہ سے ہوتا ہے جب تم انہیں اس حالت میں دیکھو تو اللہ کے ذکر کی طرف آجاؤ۔
-
قَالَ وَأَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ ح قَالَ وَأَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَسَفَتْ الشَّمْسُ فَصَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَكَتْ أَنَّهُ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ فِي كُلِّ رَكْعَةٍ رَكْعَتَيْنِ-
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا صدیقہ بیان کرتی ہیں سورج گرہن ہوگیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے یہ بات بیان کی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعات ادا کی تھیں جن میں سے ہر ایک میں دو مرتبہ رکوع کیا تھا۔
-
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ حِينَ كَسَفَتْ الشَّمْسُ بِعَتَاقَةٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حُذَيْفَةَ مُوسَى بْنُ مَسْعُودٍ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ فَاطِمَةَ عَنْ أَسْمَاءَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ-
سیدہ اسماء بنت ابوبکربیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سورج گرہن کے موقع پر غلام آزاد کرنے کا حکم دیا تھا۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
-