TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
وصیت کا بیان۔
کفن پورے مال میں سے ہوگا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ الْكَفَنُ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ-
ابراہیم فرماتے ہیں کفن پورے مال سے ہوگا۔
-
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى عَنْ مُعَاذٍ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ الْحَسَنِ فِي رَجُلٍ مَاتَ وَتَرَكَ قِيمَةَ أَلْفَيْ دِرْهَمٍ وَعَلَيْهِ مِثْلُهَا أَوْ أَكْثَرُ قَالَ يُكَفَّنُ مِنْهَا وَلَا يُعْطَى دَيْنُهُ-
حسن ارشاد فرماتے ہیں جو شخص فوت ہوجائے اور اس نے دو ہزار درہم چھوڑے ہوں اور اس پر اتنے ہی درہم یا اس سے زیادہ کی ادائیگی لازم ہو تو پہلے اس مال میں سے کفن دیا جائے گا اس کا قرض نہیں چکایا جائے گا۔
-
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَمَّنْ سَمِعَ إِبْرَاهِيمَ قَالَ يُبْدَأُ بِالْكَفَنِ ثُمَّ الدَّيْنِ ثُمَّ الْوَصِيَّةِ-
ابراہیم فرماتے ہیں مرحوم کے مال میں سے سب سے پہلے کفن دیا جائے گا پھر قرض ادا کیا جائے اور پھر جو وصیت کی تھی وہ نافذ کی جائے گی۔
-
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَمَّنْ سَمِعَ إِبْرَاهِيمَ قَالَ يُبْدَأُ بِالْكَفَنِ ثُمَّ الدَّيْنِ ثُمَّ الْوَصِيَّةِ-
شعبی فرماتے ہیں جو خاتون فوت ہوجائے اس کا کفن اس خاتون کے مال میں سے دیا جائے گا اس کے شوہر پر کفن دینا لازم نہیں ہے۔
-
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ الْحَنُوطُ وَالْكَفَنُ مِنْ رَأْسِ الْمَالِ-
عطاء بیان کرتے ہیں کفن دفن کا سارا انتظام میت کے اصل مال میں سے کیا جائے گا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ الْكَفَنُ مِنْ وَسَطِ الْمَالِ يُكَفَّنُ عَلَى قَدْرِ مَا كَانَ يَلْبَسُ فِي حَيَاتِهِ ثُمَّ يُخْرَجُ الدَّيْنُ ثُمَّ الثُّلُثُ-
حسن فرماتے ہیں کفن کو میت کے اصل مال سے دیا جائے گا اور وہ کفن مرحوم کی زندگی میں استعمال کرنے والے کپڑوں کے حساب سے ہوگا اس کے بعد قرض ادا کیا جائے گا پھر تہائی حصہ کا حساب ہوگا۔
-