TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
حج کا بیان۔
کس عمل کے ذریعے حج مکمل ہوتا ہے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا بُكَيْرُ بْنُ عَطَاءٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ يَعْمُرَ الدِّيلِيَّ يَقُولُ سُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْحَجِّ فَقَالَ الْحَجُّ عَرَفَاتٌ أَوْ يَوْمُ عَرَفَةَ وَمَنْ أَدْرَكَ لَيْلَةَ جَمْعٍ قَبْلَ صَلَاةِ الصُّبْحِ فَقَدْ أَدْرَكَ وَقَالَ أَيَّامُ مِنًى ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ فَمَنْ تَعَجَّلَ فِي يَوْمَيْنِ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ وَمَنْ تَأَخَّرَ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ-
عبدالرحمن بن یعمر دہلی بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حج کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا حج عرفات میں قیام کا نام ہے (راوی کو شک ہے) عرفہ کا نام ہے جو شخص فجر کی نماز سے پہلے مزدلفہ میں رات کے وقت پہنچ جاتا ہے اس نے حج کو پالیا۔ آپ فرماتے ہیں منی کے ایام تین ہیں ارشاد ربانی ہے "جو شخص دونوں میں جلدی کرے اسے کوئی گناہ نہیں اور جو تاخیر سے کام لے اسے بھی کوئی گناہ نہیں۔
-
أَخْبَرَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ مُضَرِّسٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَوْقِفِ عَلَى رُءُوسِ النَّاسِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ جِئْتُ مِنْ جَبَلَيْ طَيِّءٍ أَكْلَلْتُ مَطِيَّتِي وَأَتْعَبْتُ نَفْسِي وَاللَّهِ إِنْ بَقِيَ جَبَلٌ إِلَّا وَقَفْتُ عَلَيْهِ فَهَلْ لِي مِنْ حَجٍّ قَالَ مَنْ شَهِدَ مَعَنَا هَذِهِ الصَّلَاةَ وَقَدْ أَتَى عَرَفَاتٍ قَبْلَ ذَلِكَ لَيْلًا أَوْ نَهَارًا فَقَدْ قَضَى تَفَثَهُ وَتَمَّ حَجُّهُ أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ مُضَرِّسِ بْنِ حَارِثَةَ بْنِ لَامٍ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ نَحْوَهُ-
حضرت عروہ بن مضرس بیان کرتے ہیں ایک شخص میدان عرفات میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس وقت کئی لوگ موجود تھے اس نے عرض کی اے اللہ کے رسول میں جبل طے سے آرہا ہوں میری سواری تھک گئی ہے اور میں خود بھی تھک کر چور ہوگیا ہوں کوئی پہاڑ ایسا نہیں ہے جس سے گزر کر میں نہیں آیا کیا مجھے حج نصیب ہوگا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص ہمارے ہمراہ اس نماز میں شریک ہو اور وہ رات یا دن سے پہلے عرفات آگیا اس نے اپنے احرام کو پورا کرلیا اور حج کو مکمل کرلیا۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
-