کسی شخص کا صف کے پیچھے تنہا کھڑے ہو کر نماز پڑھنا

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو زُبَيْدٍ هُوَ عَبْثَرُ بْنُ الْقَاسِمِ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ هِلَالِ بْنِ يَسَافٍ قَالَ أَخَذَ بِيَدِي زِيَادُ بْنُ أَبِي الْجَعْدِ فَأَقَامَنِي عَلَى شَيْخٍ مِنْ بَنِي أَسَدٍ يُقَالُ لَهُ وَابِصَةُ بْنُ مَعْبَدٍ فَقَالَ حَدَّثَنِي هَذَا وَالرَّجُلُ يَسْمَعُ أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ صَلَّى خَلْفَهُ رَجُلٌ وَلَمْ يَتَّصِلْ بِالصُّفُوفِ فَأَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُعِيدَ الصَّلَاةَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد كَانَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ يُثْبِتُ حَدِيثَ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ وَأَنَا أَذْهَبُ إِلَى حَدِيثِ يَزِيدَ بْنِ زِيَادِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ-
ہلال بن یساف بیان کرتے ہیں زیاد نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے بنواسد سے تعلق رکھنے والے ایک بزرگ کے پاس کھڑا کردیا جن کا نام حضرت وابصہ بن معبد تھا زیاد نے بتایا کہ ان صاحب نے مجھے یہ حدیث سنائی ہے وہ صاحب یہ بات سن رہے تھے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ ایک شخص نے آپ کی اقتداء میں تنہا کھڑا ہو کر نماز پڑھی وہ کسی صف میں شامل نہیں ہوا تھا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دوبارہ نماز پڑھنے کا حکم دیا۔ امام دارمی فرماتے ہیں امام احمد بن حنبل عمرو بن مرہ کی روایت کو درست قرار دیتے ہیں جبکہ میں یزید بن زیاد کی اس حدیث کے مطابق فتوی دیتا ہوں۔
-
أَخْبَرَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زِيَادٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ زِيَادِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ وَابِصَةَ بْنِ مَعْبَدٍ أَنَّ رَجُلًا صَلَّى خَلْفَ الصُّفُوفِ وَحْدَهُ فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُعِيدَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد أَقُولُ بِهَذَا-
حضرت وابصہ بن معبد بیان کرتے ہیں ایک شخص نے صف کے پیچھے کھڑے ہو کر تنہا نماز پڑھی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دوبارہ نماز پڑھنے کا حکم دیا۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں میں نے اس کے مطابق فتوی دیا۔
-
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ جَدَّتَهُ مُلَيْكَةَ دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَتْهُ فَأَكَلَ ثُمَّ قَالَ قُومُوا فَلِأُصَلِّيَ بِكُمْ قَالَ أَنَسٌ فَقُمْتُ إِلَى حَصِيرٍ لَنَا قَدْ اسْوَدَّ مِنْ طُولِ مَا لُبِسَ فَنَضَحْتُهُ بِمَاءٍ فَقَامَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَفَفْتُ أَنَا وَالْيَتِيمُ وَرَاءَهُ وَالْعَجُوزُ وَرَاءَنَا فَصَلَّى لَنَا رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ-
حضرت انس بن مالک بیان کرتے ہیں ان کی دادی سیدہ ملیکہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کھانا تیار کیا آپ نے اسے کھا لیا تو پھر ارشاد فرمایا اٹھو میں تمہیں نماز پڑھاتا ہوں حضرت انس بن مالک بیان کرتے ہیں میں ایک چٹائی کی طرف بڑھا جو طویل استعمال کی وجہ سے سیاہ ہوچکی تھی میں نے اسے پانی کے ذریعے دھویا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس پر کھڑے ہوئے میں اور یتیم نے آپ کے پیچھے صف قائم کی جبکہ بزرگ خواتین ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں دو رکعت پڑھانے کے بعد سلام پھیر دیا۔
-