TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
زکوة کا بیان
کتنی مقدار میں اناج چاندی اور سونے پر زکوۃ فرض نہیں ہوتی
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ صَدَقَةٌ وَلَا فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ صَدَقَةٌ وَلَا فِيمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ صَدَقَةٌ قَالَ أَبُو مُحَمَّد الْوَسْقُ سِتُّونَ صَاعًا وَالصَّاعُ مَنَوَانِ وَنِصْفٌ فِي قَوْلِ أَهْلِ الْحِجَازِ وَأَرْبَعَةُ أَمْنَاءٍ فِي قَوْلِ أَهْلِ الْعِرَاقِ-
حضرت ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں پانچ وسق سے کم اناج میں زکوۃ فرض نہیں ہے۔ پانچ اوقیہ سے کم (سونے چاندی) میں زکوۃ فرض نہیں ہوتی اور پانچ سے کم اونٹوں میں زکوۃ فرض نہیں ہوتی۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں کہ ایک وسق سات صاع کا ہوتا ہے اور ایک صاع اڑھائی امناء کا ہوتا ہے اہل حجاز کے قول کے مطابق ۔ جبکہ اہل عراق کے بیان کے مطابق یہ چار امناء کا ہوتا ہے ۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ يَحْيَى بْنِ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسَةِ أَوْسُقٍ صَدَقَةٌ مِنْ حَبٍّ وَلَا تَمْرٍ وَلَا فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ صَدَقَةٌ وَلَا فِيمَا دُونَ خَمْسِ ذَوْدٍ صَدَقَةٌ-
حضرت ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں پانچ وسق سے کم اناج میں زکوۃ فرض نہیں ہے۔ پانچ اوقیہ سے کم (سونے چاندی ) میں زکوۃ فرض نہیں ہوتی اور پانچ سے کم اونٹوں میں زکوۃ فرض نہیں ہوتی ۔
-
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ الْخَوْلَانِيِّ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ مَعَ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ إِلَى شُرَحْبِيلَ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ وَالْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ وَنُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ إِنَّ فِي كُلِّ خَمْسِ أَوَاقٍ مِنْ الْوَرِقِ خَمْسَةَ دَرَاهِمَ فَمَا زَادَ فَفِي كُلِّ أَرْبَعِينَ دِرْهَمًا دِرْهَمٌ وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ شَيْءٌ-
ابوبکربن محمداپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمروبن حزم کے ذریعے شرجیل بن عبد کلال حارث بن عبد کلال کو خط میں یہ حکم بھیجا کہ ہر کہ ہر پانچ اوقیہ چاندی میں پانچ درہم زکوۃ ہوگی اگر چاندی اس سے زیادہ ہو تو ہر چالیس درہموں میں ایک درہم ہوگی اور پانچ اوقیہ سے کم میں کوئی زکوۃ نہیں ہوگی۔
-