TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
نماز کا بیان
چاشت کی نماز
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ أَنْبَأَنِي قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى يَقُولُ مَا أَخْبَرَنَا أَحَدٌ أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَى غَيْرُ أُمِّ هَانِئٍ فَإِنَّهَا ذَكَرَتْ أَنَّهُ يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ اغْتَسَلَ فِي بَيْتِهَا ثُمَّ صَلَّى ثَمَانَ رَكَعَاتٍ قَالَتْ وَلَمْ أَرَهُ صَلَّى صَلَاةً أَخَفَّ مِنْهَا غَيْرَ أَنَّهُ يُتِمُّ الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ-
ابن ابی لیلیٰ بیان کرتے ہیں مجھے کسی نے یہ بتایا نہیں کہ اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو چاشت کی نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا ہے صرف سیدہ ام ہانی نے یہ بات بتائی ہے کہ فتح مکہ کے دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ ام ہانی کے ہاں غسل کیا پھر آٹھ رکعت ادا کی تھیں۔ ام ہانی بیان کرتی ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے زیادہ مختصر نماز ادا کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ تاہم آپ نے رکوع وسجود مکمل ادا کیے تھے۔
-
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ أَنَّ أَبَا مُرَّةَ مَوْلَى عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ بِنْتَ أَبِي طَالِبٍ تُحَدِّثُ أَنَّهَا ذَهَبَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ فَوَجَدَتْهُ يَغْتَسِلُ وَفَاطِمَةُ بِنْتُهُ تَسْتُرُهُ بِثَوْبٍ قَالَتْ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ وَذَلِكَ ضُحًى فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ هَذِهِ فَقُلْتُ أَنَا أُمُّ هَانِئٍ قَالَتْ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ غُسْلِهِ قَامَ فَصَلَّى ثَمَانَ رَكَعَاتٍ مُلْتَحِفًا فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ ثُمَّ انْصَرَفَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ زَعَمَ ابْنُ أُمِّي أَنَّهُ قَاتِلٌ رَجُلًا أَجَرْتُهُ فُلَانَ بْنَ هُبَيْرَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَجَرْنَا مَنْ أَجَرْتِ يَا أُمَّ هَانِئٍ-
ابومرہ جو جناب عقیل بن ابوطالب کے آزاد کردہ غلام ہیں بیان کرتے ہیں انہوں نے ام ہانی بنت ابوطالب کو یہ بات بیان کرتے ہوئے سنا کہ فتح مکہ کے دن میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو آپ کو غسل کرتے ہوئے پایا آپ کی بیٹی فاطمہ نے ایک کپڑے کے ذریعے پردہ تان رکھا تھا۔ ام ہانی بیان کرتی ہیں کہ میں نے آپ کو سلام کیا یہ چاشت کا وقت تھا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا کون ہے؟ میں نے جواب دیا ام ہانی ہوں۔ ام ہانی بیان کرتی ہیں جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم غسل سے فارغ ہوگئے تو آپ نے ایک کپڑا لپیٹ کر آٹھ رکعت ادا کیں جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ میرے ماں جائے حضرت علی رضی اللہ عنہ ایک شخص کو قتل کرنا چاہتے ہیں جسے میں نے پناہ دی ہے وہ ہبیرہ کا بیٹا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ام ہانی جسے تم نے پناہ دی ہے اسے ہم بھی پناہ دیتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبَّاسٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَوْصَانِي خَلِيلِي بِثَلَاثٍ لَا أَدَعُهُنَّ حَتَّى أَمُوتَ الْوِتْرِ قَبْلَ أَنْ أَنَامَ وَصَوْمِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ وَمِنْ الضُّحَى رَكْعَتَيْنِ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں میرے خلیل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تین باتوں کی وصیت کی انہیں میں مرتے دم تک نہیں چھوڑوں گا سونے سے پہلے وتر ادا کرنے کی، ہر مہینے تین روزے رکھنے کی اور چاشت کی دو رکعت ادا کرنے کی۔
-