پانی (منی کے خروج) کی وجہ سے پانی (غسل واجب ہونا)

أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ وَكَانَ قَدْ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَمِعَ مِنْهُ وَهُوَ ابْنُ خَمْسَ عَشْرَةَ سَنَةً حِينَ تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنِي أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ أَنَّ الْفُتْيَا الَّتِي كَانُوا يُفْتَوْنَ بِهَا فِي قَوْلِهِ الْمَاءُ مِنْ الْمَاءِ رُخْصَةٌ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ فِيهَا فِي أَوَّلِ الْإِسْلَامِ ثُمَّ أَمَرَ بِالِاغْتِسَالِ بَعْدُ قَالَ عَبْد اللَّهِ و قَالَ غَيْرُهُ قَالَ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنِي بَعْضُ مَنْ أَرْضَى عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ-
حضرت سہل بن سعد جنہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ پایا ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے احادیث سنی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے وقت ان کی عمر پندرہ برس تھی یہ بیان کرتے ہیں حضرت ابی بن کعب نے مجھ سے فرمایا لوگ جو فتوی دیتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان میں رخصت موجود ہے کہ پانی (منی کے خروج) کی وجہ سے پانی غسل واجب ہوجاتا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ رخصت اسلام کے ابتدائی زمانے میں عطاکی تھی اس کے بعد آپ نے غسل کرنے کا ہی حکم دیا۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ مُحَمَّدُ بْنُ مِهْرَانَ الْجَمَّالُ حَدَّثَنَا مُبَشِّرٌ الْحَلَبِيُّ عَنْ مُحَمَّدٍ أَبِي غَسَّانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنِي أُبَيٌّ أَنَّ الْفُتْيَا الَّتِي كَانُوا يُفْتَوْنَ بِهَا الْمَاءُ مِنْ الْمَاءِ كَانَتْ رُخْصَةً رَخَّصَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَوَّلِ الْإِسْلَامِ أَوْ الزَّمَانِ ثُمَّ اغْتَسَلَ بَعْدُ-
حضرت سہل بن سعد بیان کرتے ہیں حضرت ابی بن کعب نے مجھ سے فرمایا لوگ تو یہ فتوی دیتے ہیں کہ پانی (منی کے خروج) کی وجہ سے پانی (غسل واجب ہوتا ہے) ہی وہ رخصت تھی جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام( راوی کو شک ہے) یا شاید یہ الفاظ ہیں زمانے کے ابتدائی دور میں عطاکی تھی اس کے بعد آپ نے منی کے خروج کے بغیر ہی محض صحبت کرنے کی وجہ سے غسل کیا ہے اور اب بھی وہی حکم ہے۔
-