پاخانہ یا پیشاب کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ کرنا منع ہے۔

أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ مَالِكٍ مِنْ عَبْدِ الْقَيْسِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ مَوْلَى سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ أَنْتَ رَسُولِي إِلَى أَهْلِ مَكَّةَ فَقُلْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ عَلَيْكُمْ السَّلَامَ وَيَأْمُرُكُمْ إِذَا خَرَجْتُمْ فَلَا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ وَلَا تَسْتَدْبِرُوهَا-
حضرت سہل بن حنیف بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا تم اہل مکہ کی طرف میرے نمائندے ہو تم انہیں بتانا کہ اللہ کے رسول نے تم لوگوں کو سلام بھیجا ہے اور یہ ہدایت کی ہے کہ جب تم قضائے حاجت کرنے لگو تو قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ پھیر کر نہ کرو۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَتَيْتُمْ الْغَائِطَ فَلَا تَسْتَقْبِلُوا الْقِبْلَةَ بِغَائِطٍ وَلَا بَوْلٍ وَلَا تَسْتَدْبِرُوهَا قَالَ ثُمَّ قَالَ أَبُو أَيُّوبَ فَقَدِمْنَا الشَّامَ فَوَجَدْنَا مَرَاحِيضَ قَدْ بُنِيَتْ عِنْدَ الْقِبْلَةِ فَنَنْحَرِفُ وَنَسْتَغْفِرُ اللَّهَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْكَرِيمِ وَعَبْدُ الْكَرِيمِ شِبْهُ الْمَتْرُوكِ-
حضرت ابوایوب انصاری بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم قضائے حاجت کے لیے آؤ تو پاخانہ پیشاب کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ نہ کرو۔ راوی کہتے ہیں پھر حضرت ابوایوب نے بتایا کہ ہم لوگ شام آئے تو وہاں ہم نے قبلہ کی سمت میں بیت الخلاء بنے دیکھے تو ہم قبلہ کی طرف منہ موڑ کر بیٹھتے تھے اور اللہ سے مغفرت طلب کرتے تھے۔ امام دارمی فرماتے ہیں یہ حدیث عبدالکریم نامی راوی کی منقول حدیث سے زیادہ مستند ہے عبدالکریم نامی راوی تقریبا متروک راوی کی حثییت رکھتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ عَنْ عَبْدِ السَّلَامِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لَا يَرْفَعُ ثَوْبَهُ حَتَّى يَدْنُوَ مِنْ الْأَرْضِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد هُوَ أَدَبٌ وَهُوَ أَشْبَهُ مِنْ حَدِيثِ الْمُغِيرَةِ-
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے وقت کپڑا اس وقت تک نہیں اٹھاتے تھے جب تک آپ زمین کے قریب نہ ہوجائیں۔ امام دارمی فرماتے ہیں آداب کا حصہ ہے اور یہ روایت حضرت مغیرہ بن شعبہ سے منقول روایت سے مطابقت رکھتی ہے۔
-