وہ وصی جو ناقابل اعتماد ہو۔

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى قَالَ إِذَا اتَّهَمَ الْقَاضِي الْوَصِيَّ لَمْ يَعْزِلْهُ وَلَكِنْ يُوَكِّلُ مَعَهُ غَيْرَهُ وَهُوَ رَأْيُ الْأَوْزَاعِيِّ-
یحیی بیان کرتے ہیں جب قاضی کسی وصی کے بارے میں مشکوک ہوجائے تو اسے معزول نہیں کرے گا بلکہ اس کے ہمراہ کسی دوسرے شخص کو اس کا وکیل مقرر کردے گا امام اوزاعی کی بھی یہی رائے ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ عَامِرٍ قَالَ يَجُوزُ بَيْعُ الْمَرِيضِ وَشِرَاؤُهُ وَنِكَاحُهُ وَلَا يَكُونُ مِنْ الثُّلُثِ-
عامر بیان کرتے ہیں قریب المرگ بیمار شخص کا خرید و فروخت اور نکاح کرنا جائز ہے البتہ تہائی حصے کے بارے میں اس کی وصیت درست ہوگی۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ الْحَارِثِ الْعُكْلِيِّ قَالَ مَا حَابَى بِهِ الْمَرِيضُ فِي مَرَضِهِ مِنْ بَيْعٍ أَوْ شِرَاءٍ فَهُوَ فِي ثُلُثِهِ قِيمَةُ عَدْلٍ-
حارث عکلی بیان کرتے ہیں بیمار شخص جو خرید و فروخت کرے وہ مناسب قیمت کے اعتبار سے اس کے تہائی مال میں حساب لگایا جائے گا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ يَحْيَى هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ قَالَ أَعْطَتْ امْرَأَةٌ مِنْ أَهْلِنَا وَهِيَ حَامِلٌ فَسُئِلَ الْقَاسِمُ فَقَالَ هُوَ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ قَالَ يَحْيَى وَنَحْنُ نَقُولُ إِذَا ضَرَبَهَا الْمَخَاضُ فَمَا أَعْطَتْ فَمِنْ الثُّلُثِ-
یحیی بن سعید بیان کرتے ہیں ایک خاتون نے جو ہمارے خاندان سے تعلق رکھتی تھی اور حاملہ تھی اس نے کچھ دیا اس بارے میں قاسم سے سوال کیا گیا تو انہوں نے ارشاد فرمایا پورے مال میں سے حساب ہوگا۔ یحیی فرماتے ہیں ہم یہ کہتے ہیں جب اسے دردِ زِہ شروع ہوچکا تو پھر جو اس نے دیا ہوگا وہ تہائی مال شمار ہوگا۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَنْ عَمْرٍو عَنْ الْحَسَنِ فِي رَجُلٍ قَالَ لِغُلَامِهِ إِنْ دَخَلْتُ دَارَ فُلَانٍ فَغُلَامِي حُرٌّ ثُمَّ دَخَلَهَا وَهُوَ مَرِيضٌ قَالَ يُعْتَقُ مِنْ الثُّلُثِ وَإِنْ دَخَلَ فِي صِحَّتِهِ عُتِقَ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ-
حسن فرماتے ہیں اگر کوئی شخص اپنے غلام سے یہ کہے کہ اگر میں فلاں شخص کے گھر میں داخل ہوا تو میرا غلام آزاد ہوگا پھر وہ شخص بیماری کے عالم میں اس گھر میں داخل ہوگیا تو اس کا تیسرا غلام کا حصہ آزاد ہوجائے گا اور اگر وہ صحت کی حالت میں داخل ہوا تو اس کے پورے مال میں سے غلام آزاد ہوجائے گا۔
-