TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
کھانے کا بیان
ولیمہ کا بیان۔
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ وَرَأَى عَلَيْهِ وَضَرًا مِنْ صُفْرَةٍ مَهْيَمْ قَالَ تَزَوَّجْتُ قَالَ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ-
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبدالرحمن بن عوف سے فرمایا اس وقت فرمایا جب آپ نے ان پر زرد رنگ کا نشان دیکھا یہ کیا ہے؟ انہوں نے عرض کی میں نے شادی کرلی ہے آپ نے ارشاد فرمایا تم ولیمہ کرو خواہ ایک بکری ذبح کرکے اس کی دعوت کرو۔
-
أَخْبَرَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ الثَّقَفِيِّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ ثَقِيفَ أَعْوَرَ قَالَ كَانَ يُقَالُ لَهُ مَعْرُوفٌ أَيْ يُثْنَى عَلَيْهِ خَيْرٌ إِنْ لَمْ يَكُنْ اسْمُهُ زُهَيْرَ بْنَ عُثْمَانَ فَلَا أَدْرِي مَا اسْمُهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْوَلِيمَةُ أَوَّلَ يَوْمٍ حَقٌّ وَالثَّانِيَ مَعْرُوفٌ وَالثَّالِثَ سُمْعَةٌ وَرِيَاءٌ قَالَ قَتَادَةُ وَحَدَّثَنِي رَجُلٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ دُعِيَ أَوَّلَ يَوْمٍ فَأَجَابَ وَدُعِيَ الْيَوْمَ الثَّانِيَ فَأَجَابَ وَدُعِيَ الْيَوْمَ الثَّالِثَ فَحَصَبَ الرَّسُولَ وَلَمْ يُجِبْهُ وَقَالَ أَهْلُ سُمْعَةٍ وَرِيَاءٍ-
ثقیف قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک کانے صاحب جنہیں معروف کہا جاتا تھا یعنی بھلائی کے حوالے سے ان کی تعریف کی جاتی تھی اگر ان کا نام زبیر بن عثمان نہیں تھا تو پھر مجھے معلوم نہیں کہ ان کا نام کیا ہے ۔ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا رخصتی سے اگلے دن ولیمہ کرنا حق ہے اس سے اگلے دن مناسب ہے اور تیسرے دن دکھاوا ہے اور ریاکاری ہے۔ قتادہ بیان کرتے ہیں ایک شخص نے سعید بن مسیب کے حوالے سے یہ بات بتائی کہ جب انہیں رخصتی سے اگلے دن دعوت دی جاتی تو وہ اسے قبول کرلیتے جب اس سے اگلے دن دی جاتی اسے بھی قبول کرلیتے لیکن جب تیسرے دن کی دعوت دی جاتی تو وہ پیغام رساں کو کنکریاں مارتے ہوئے دعوت قبول نہ کرتے اور اس سے فرماتے یہ دکھاوا کرنے والے لوگ ہیں۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ شَرُّ الطَّعَامِ طَعَامُ الْوَلِيمَةِ يُدْعَى إِلَيْهَا الْأَغْنِيَاءُ وَيُتْرَكُ الْمَسَاكِينُ وَمَنْ تَرَكَ الدَّعْوَةَ فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں سب سے بدترین ولیمہ وہ کھانا ہے جس میں امیر لوگوں کو بلایا جائے اور غریبوں کو نہ بلایا جائے جو شخص دعوت قبول نہیں کرتا وہ اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرتا ہے۔
-
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ قَدْ صَنَعَ طَعَامًا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْنِي فَدَعَاهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَكَذَا وَأَوْمَأَ إِلَيْهِ بِيَدِهِ قَالَ يَقُولُ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَكَذَا وَأَشَارَ إِلَى عَائِشَةَ قَالَ لَا فَأَعْرَضَ عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ الثَّانِيَةَ وَأَوْمَأَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْرَضَ عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَوْمَأَ إِلَيْهِ الثَّالِثَةَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَذِهِ قَالَ نَعَمْ فَانْطَلَقَ مَعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَائِشَةُ فَأَكَلَا مِنْ طَعَامِهِ-
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کھانا تیار کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارے کے ذریعے اس سے کہا یہ بھی آپ نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی طرف اشارہ کیا تھا اس نے عرض کی نہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف سے منہ پھیر لیا اس نے دوبارہ آپ کی طرف اشارہ کیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ اشارہ کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے منہ پھیرلیا اس نے تیسری مرتبہ اشارہ کیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا کیا یہ بھی دعوت میں شریک ہوگی اس نے عرض کی جی ہاں تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اس شخص کے ہمراہ گئے اور ان دونوں نے اس کے ہاں کھانا کھایا۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ أَبُو شُعَيْبٍ وَكَانَ لَهُ غُلَامٌ لَحَّامٌ فَقَالَ اصْنَعْ لِي طَعَامًا أَدْعُو رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَامِسَ خَمْسَةٍ قَالَ فَدَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَامِسَ خَمْسَةٍ فَتَبِعَهُمْ رَجُلٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّكَ دَعَوْتَنَا خَامِسَ خَمْسَةٍ وَهَذَا رَجُلٌ قَدْ تَبِعَنِي فَإِنْ شِئْتَ أَذِنْتَ لَهُ وَإِنْ شِئْتَ تَرَكْتَهُ قَالَ فَأَذِنَ لَهُ-
حضرت ابومسعود بیان کرتے ہیں ایک صاحب جن کا نام ابوشعیب تھا اور ان کا لڑکا یا غلام گوشت بنانے کا کام کرتا تھا اس نے اپنے بیٹے سے کہا تم کھانا تیار کرو میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سمیت پانچ آدمیوں کی دعوت کرتا ہوں پھر اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سمیت پانچ آدمیوں کی دعوت کی ان حضرات کے ساتھ ایک اور صاحب بھی چلے گئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم پانچ آدمیوں کی دعوت تھی یہ صاحب بھی ہمارے پیچھے آگئے ہیں اگر تم چاہو تو اسے اجازت دے دو۔ اور اگر چاہو نہ دو تو میزبان نے اس شخص کو بھی اجازت دے دی۔
-