ولاء کے حق کو کھینچ لینا۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَلِيٍّ وَعُمَرَ وَزَيْدٍ قَالُوا الْوَالِدُ يَجُرُّ وَلَاءَ وَلَدِهِ-
حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر اور حضرت زید فرماتے ہیں باپ اپنے بیٹے کی ولاء کے حق کو کھینچ لیتا ہے ۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ الْجَدُّ يَجُرُّ الْوَلَاءَ-
شعبی بیان کرتے ہیں دادا ولاء کے حق کو حاصل کرلیتا ہے ۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ شُرَيْحٍ قَالَ الْوَالِدُ يَجُرُّ وَلَاءَ وَلَدِهِ-
شریح فرماتے ہیں والد اپنے بیٹے کی ولاء کو حاصل کرلیتا ہے ۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا عَنْ عَامِرٍ فِي مَمْلُوكٍ تُوُفِّيَ وَلَهُ أَبٌ حُرٌّ وَلَهُ بَنُونَ مِنْ امْرَأَةٍ حُرَّةٍ لِمَنْ وَلَاءُ وَلَدِهِ قَالَ لِمَوَالِي الْجَدِّ-
عامر ارشاد فرماتے ہیں جو غلام فوت ہو جائے اس کا آزاد باپ موجود ہو اس کے آزاد عورت سے بچے موجود ہوں تو اس کی اولاد کی ولاء کا حق کسے ملے گا عامر نے جواب دیا اس کے دادا کے موالی کو ملے گا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ فِي مُكَاتَبٍ مَاتَ وَقَدْ أَدَّى نِصْفَ مُكَاتَبَتِهِ وَلَهُ وَلَدٌ مِنْ امْرَأَةٍ أَحْرَارٌ قَالَ مَا أُرَاهُ إِلَّا قَدْ جَرَّ وَلَاءَ وَلَدِهِ-
ایسا مکاتب غلام جو فوت ہو جائے اور اس نے اپنی کتابت کا نصف معاوضہ ادا کردیا ہو اس کے آزاد عورت سے کچھ بچے ہوں اسکے بارے میں ابراہیم نخعی فرماتے ہیں میرے خیال میں وہ اپنی اولاد کے حق کو حاصل کرلیں گے۔
-
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَكَمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ كَانَ شُرَيْحٌ لَا يَرْجِعُ عَنْ قَضَاءٍ يَقْضِي بِهِ فَحَدَّثَهُ الْأَسْوَدُ أَنَّ عُمَرَ قَالَ إِذَا تَزَوَّجَ الْمَمْلُوكُ الْحُرَّةَ فَوَلَدَتْ أَوْلَادًا أَحْرَارًا ثُمَّ عُتِقَ بَعْدَ ذَلِكَ رَجَعَ الْوَلَاءُ لِمَوَالِي أَبِيهِمْ فَأَخَذَ بِهِ شُرَيْحٌ-
ابراہیم ارشاد فرماتے ہیں قاضی شریح کو اپنے دیے ہوئے فیصلے سے رجوع کرنے کی نوبت کم پیش آتی تھی ایک مرتبہ اسود نے انہیں بتایا کہ حضرت عمر نے انہیں یہ فیصلہ دیا تھا جب کوئی غلام کسی آزاد عورت کے ساتھ شادی کرلے اور اس عورت کے ہاں آزاد بچے پیدا ہوجائیں اس کے بعد وہ غلام آزاد ہو جائے تو اس کی ولاء کا حق ان بچوں کے باپ کو آزاد کرنے والے شخص کو ملے گا تو قاضی شریح نے اس کے مطابق حکم دیا۔
-
حَدَّثَنَا يَعْلَى عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ قَالَ عُمَرُ فِي الْمَمْلُوكِ يَكُونُ تَحْتَهُ الْحُرَّةُ يُعْتَقُ الْوَلَدُ بِعِتْقِ أُمِّهِ فَإِذَا عُتِقَ الْأَبُ جَرَّ الْوَلَاءَ-
ابراہیم فرماتے ہیں حضرت عمر فرماتے ہیں وہ غلام جس کی بیوی کوئی آزاد عورت ہو اور اس کا بچہ اس کی ماں کے آزاد ہونے کی وجہ سے آزاد قرار پائے پھر اس کا باپ بھی آزاد ہوجائے تو بچہ ولاء کے حق کو حاصل کرےگا۔
-
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ كَثِيرِ بْنِ شِنْظِيرٍ عَنْ عَطَاءٍ فِي الْحُرَّةِ تَحْتَ الْعَبْدِ قَالَ أَمَّا مَا وَلَدَتْ مِنْهُ وَهُوَ عَبْدٌ فَوَلَاؤُهُمْ لِأَهْلِ نِعْمَتِهَا وَمَا وَلَدَتْ مِنْهُ وَهُوَ حُرٌّ فَوَلَاؤُهُمْ لِأَهْلِ نِعْمَتِهِ-
عطاء بیان کرتے ہیں جو آزاد عورت کسی غلام کی بیوی ہو اس غلام کے غلام رہنے کے دوران وہ اس کے جن بچوں کو جنم دے گی ان کی ولاء کا حق عورت کے رشتے داروں کو حاصل ہوگا اور اس کے شوہر کے آزاد ہوجانے کے بعد وہ اس کے جن بچوں کو جنم دے گی ان کی ولاء کا حق مرد کے آزاد کرنے والوں کو حاصل ہوگا۔
-
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ قَالَ عُمَرُ إِذَا كَانَتْ الْحُرَّةُ تَحْتَ الْمَمْلُوكِ فَوَلَدَتْ لَهُ غُلَامًا فَإِنَّهُ يُعْتَقُ بِعِتْقِ أُمِّهِ وَوَلَاؤُهُ لِمَوَالِي أُمِّهِ فَإِذَا أُعْتِقَ الْأَبُ جَرَّ الْوَلَاءَ إِلَى مَوَالِي أَبِيهِ-
حضرت عمر فرماتے ہیں جب کوئی آزاد عورت کسی غلام کی بیوی ہو اور وہ اس غلام کے بچے کو جنم دے تو وہ بچہ اپنی ماں کے آزاد ہونے کی وجہ سے آزاد قرار پائے گا اور اس کی ولاء کا حق اس کی ماں کے سرپرستوں کو حاصل ہوگا جب اس کا باپ بھی آزاد ہوجائے تو اس بچے کی ولاء کا حق اس کے باپ کو آزاد کرنے والوں کو مل جائے گا۔
-
حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَتْ أُمِّي مَوْلَاةً لِلْحُرَقَةِ وَكَانَ أَبِي يَعْقُوبُ مُكَاتَبًا لِمَالِكِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ النَّصْرِيِّ ثُمَّ إِنَّ أَبِي أَدَّى كِتَابَتَهُ فَدَخَلَ الْحُرَقِيُّ عَلَى عُثْمَانَ يَسْأَلُ الْحَقَّ يَعْنِي الْعَطَاءَ وَعِنْدَهُ مَالِكُ بْنُ أَوْسٍ فَقَالَ ذَاكَ مَوْلَايَ فَاخْتَصَمَا إِلَى عُثْمَانَ فَقَضَى بِهِ لِلْحُرَقِيِّ-
علاء بن عبدالرحمن اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میری والدہ اور میرے والد یعقوب مالک بن اوس نامی صاحب کے مکاتب تھے پھر میرے والد نے کتابت کا معاوضہ ادا کردیا حرقی قبیلے سے تعلق رکھنے والے شخص حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور ان سے میرے حق کا مطالبہ کیا اس وقت مالک بن اوس وہاں موجود تھے وہ بولے یہ تو میرا آزاد کردہ غلام ہے ان دونوں نے اپنا مقدمہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے سامنے پیش کیا تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے حرقی کے حق میں فیصلہ کردیا۔
-