TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
وراثت کا بیان
ولاء کو فروخت کرنا۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْوَلَاءِ وَعَنْ هِبَتِهِ-
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ولاء کے حق کو فروخت کرنے اور اسے ہبہ کرنے سے منع کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ بَيْعِ الْوَلَاءِ وَعَنْ هِبَتِهِ-
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ولاء کے حق کو فروخت کرنے اور اسے ہبہ کرنے سے منع کیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ لَا يُبَاعُ الْوَلَاءُ وَلَا يُوهَبُ وَالْوَلَاءُ لِمَنْ أَعْتَقَ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں ولاء کے حق کو فروخت نہیں کیا جاسکتا اور اسے ہبہ نہیں کیا جاسکتا اور ولاء کا حق اس شخص کو ملتا ہے جس نے آزاد کیا ہو۔
-
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ الْوَلَاءُ لُحْمَةٌ كَلُحْمَةِ النَّسَبِ لَا يُبَاعُ وَلَا يُوهَبُ-
ابراہیم ارشاد فرماتے ہیں حضرت عبداللہ ارشاد فرماتے ہیں نسبی رشتے کی طرح ولاء بھی ایک تعلق ہے جسے فروخت نہیں کیا جاسکتا اور اسے ہبہ نہیں کیا جاسکتا۔
-
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ الْحَسَنِ وَسَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُمَا كَرِهَا بَيْعَ الْوَلَاءِ-
حضرت حسن اور سعید بن مسیب کے بارے میں منقول ہے کہ یہ دونوں حضرات ولاء کو فروخت کرنے کو حرام قرار دیتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَا يُبَاعُ الْوَلَاءُ أَيُؤْكَلُ بِرَقَبَةِ رَجُلٍ مَرَّتَيْنِ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ولاء کو فروخت نہیں کیا جاسکتا ایک شخص کی گردن کو دو مرتبہ کھایا جائے گا۔
-