TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
نماز کا بیان
وتر کا بیان۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا لَيْثٌ هُوَ ابْنُ سَعْدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَاشِدٍ الزَّوْفِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُرَّةَ الزَّوْفِيِّ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ حُذَافَةَ الْعَدَوِيِّ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَمَدَّكُمْ بِصَلَاةٍ هِيَ خَيْرٌ لَكُمْ مِنْ حُمْرِ النَّعَمِ جَعَلَهُ لَكُمْ فِيمَا بَيْنَ صَلَاةِ الْعِشَاءِ إِلَى أَنْ يَطْلُعَ الْفَجْرُ-
حضرت خارجہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور ارشاد فرمایا بے شک اللہ نے تمہیں نماز کا موقع دیا ہے اور وہ نماز تمہارے لیے سرخ اونٹوں سے بہتر ہے اللہ نے اسے تمہارے لیے عشاء کی نماز کے بعد سے لے کر صبح صادق کے درمیانی حصہ میں مقرر کیا ہے۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ مُحَيْرِيزٍ الْقُرَشِيَّ ثُمَّ الْجُمَحِيَّ أَخْبَرَهُ وَكَانَ يَسْكُنُ بِالشَّامِ وَكَانَ أَدْرَكَ مُعَاوِيَةَ أَنَّ الْمُخْدَجِيَّ رَجُلٌ مِنْ بَنِي كِنَانَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الشَّامِ وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ يُكْنَى أَبَا مُحَمَّدٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ الْوِتْرَ وَاجِبٌ فَرَاحَ الْمُخْدَجِيُّ إِلَى عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ عُبَادَةُ كَذَبَ أَبُو مُحَمَّدٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ خَمْسُ صَلَوَاتٍ كَتَبَهُنَّ اللَّهُ عَلَى الْعِبَادِ مَنْ أَتَى بِهِنَّ لَمْ يُضَيِّعْ مِنْ حَقِّهِنَّ شَيْئًا اسْتِخْفَافًا بِحَقِّهِنَّ كَانَ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ عَهْدٌ أَنْ يُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ وَمَنْ لَمْ يَأْتِ بِهِنَّ جَاءَ وَلَيْسَ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ عَهْدٌ إِنْ شَاءَ عَذَّبَهُ وَإِنْ شَاءَ أَدْخَلَهُ الْجَنَّةَ-
ابن محیریز شام کے رہنے والے ہیں اور انہوں نے حضرت امیر معاویہ کی خدمت میں حاضری دی ہے وہ بیان کرتے ہیں بنوکنانہ سے تعلق رکھنے والے مخدجی نامی ایک شخص نے انہیں بتایا کہ شام میں موجود ایک صاحب جنہیں صحابی ہونے کا شرف حاصل ہے ان کی کنیت ابومحمد ہے انہوں نے اس شخص کو بتایا ہے کہ وتر کی نماز واجب ہے پھر وہ مخدجی حضرت عبادہ بن صامت کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس بات کا تذکرہ ان سے کیا تو حضرت عبادہ نے فرمایا ابومحمد نے غلط بیانی کی ہے میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ پانچ نمازیں ہیں جو اللہ نے اپنے بندوں پر فرض کی ہیں جو انہیں ادا کرلے گا اور ان کے حق میں کسی چیز کو بھی کم تر سمجھتے ہوئے ضائع نہیں کرے گا تو اللہ کے ہاں اس کے لیے عہد ہے کہ اللہ اس کو جنت میں داخل کرے گا۔ اور جو شخص انہیں ادا نہیں کرے گا تو اللہ کی بارگاہ میں اس کے لیے کوئی عہد نہیں ہوگا۔ اگر اللہ تعالیٰ چا ہے گا تو اسے عذاب کا شکار کرے گا۔ اور اگر اللہ چا ہے گا تو اسے جنت میں داخل کردے گا۔
-
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي سُهَيْلٍ نَافِعِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَائِرَ الرَّأْسِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَاذَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ الصَّلَاةِ قَالَ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسَ وَالصِّيَامَ فَأَخْبَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَرَائِعِ الْإِسْلَامِ فَقَالَ وَالَّذِي أَكْرَمَكَ لَا أَتَطَوَّعُ شَيْئًا وَلَا أَنْقُصُ مِمَّا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْلَحَ وَأَبِيهِ إِنْ صَدَقَ أَوْ دَخَلَ الْجَنَّةَ وَأَبِيهِ إِنْ صَدَقَ-
حضرت طلحہ بن عبیداللہ بیان کرتے ہیں ایک دیہاتی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس کے بال الجھے ہوئے تھے اس نے عرض کی یا رسول اللہ اللہ نے میرے اوپر کتنی نمازیں فرض کی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا پانچ نمازیں فرض کی ہیں اور روزہ رکھنا فرض کیا ہے پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کی بنیادی تعلیمات سے آگاہ کیا اور وہ شخص بولا اس ذات کی قسم جس نے آپ کو بزرگی عطا کی ہے میں ان میں مزید کسی چیز کا اضافہ نہیں کروں گا اور جو اللہ نے مجھ پر فرض کیا ہے اس میں کوئی کمی نہیں کروں گا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے اس کے باپ کی قسم اگر یہ سچ کہہ رہا ہے تو یہ کامیاب ہوگیا۔ (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) یہ جنت میں داخل ہوجائے گا اگر یہ سچ کہہ رہا ہے اس کے باپ کی قسم۔
-
حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ سَمِعْتُ عَاصِمَ بْنَ ضَمْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ عَلِيًّا يَقُولُ إِنَّ الْوِتْرَ لَيْسَ بِحَتْمٍ كَالصَّلَاةِ وَلَكِنَّهُ سُنَّةٌ فَلَا تَدَعُوهُ-
حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں وتر پڑھنا عام نماز کی طرح فرض نہیں ہے بلکہ یہ سنت ہے البتہ تم اسے ترک نہ کرو۔
-