TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
نماز کا بیان
نماز کے دوران سلام کا جواب کیسے دیا جائے۔
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ أَخْبَرَنِي بُكَيْرٌ هُوَ ابْنُ الْأَشَجِّ عَنْ نَابِلٍ صَاحِبِ الْعَبَاءِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ صُهَيْبٍ قَالَ مَرَرْتُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ وَهُوَ يُصَلِّي فَرَدَّ إِلَيَّ إِشَارَةً قَالَ لَيْثٌ أَحْسَبُهُ قَالَ بِأُصْبُعِهِ-
حضرت صہیب بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے میں ایک مرتبہ گذرا تو آپ کو سلام کیا آپ اس وقت نماز پڑھ رہے تھے آپ نے اشارے سے سلام کاجواب دیا۔ لیث فرماتے ہیں میرا خیال ہے کہ میرے استاد نے حدیث بیان کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ آپ نے اشارے کے ذریعے اپنی انگلی سے جواب دیا تھا۔
-
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ مَسْجِدَ بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ فَدَخَلَ النَّاسُ يُسَلِّمُونَ عَلَيْهِ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ فَسَأَلْتُ صُهَيْبًا كَيْفَ كَانَ يَرُدُّ عَلَيْهِمْ قَالَ هَكَذَا وَأَشَارَ بِيَدِهِ-
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بنو عمرو بن عوف کی مسجد میں داخل ہوئے کچھ لوگ بھی اس میں آئے اور آپ کو سلام کیا آپ اس وقت نماز پڑھ رہے تھے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں میں نے حضرت صہیب سے دریافت کیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں کس طرح جواب دیا انہوں نے جواب دیا اس طرح اور اپنے ہاتھ کے ذریعے اشارہ کیا۔
-