نشہ آور چیز کے بارے میں روایات

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ الْبِتْعِ قَالَ كُلُّ شَرَابٍ أَسْكَرَ حَرَامٌ-
سیدہ عائشہ صدیقہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے شہد سے بنی ہوئی شراب کے بارے میں سوال کیا گیا تو آپ نے ارشاد فرمایا ہر وہ چیز جو نشہ آور ہو وہ حرام ہے۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَى الْيَمَنِ فَقَالَ اشْرَبُوا وَلَا تَشْرَبُوا مُسْكِرًا فَإِنَّ كُلَّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ-
حضرت ابوبردہ بن ابوموسی اپنے والد (حضرت ابوموسی اشعری) کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اور حضرت معاذ بن جبل کو یمن بھیجا اور ہدایت کی تم ( جو چاہو پیؤ) لیکن نشہ آور چیز نہ پینا کیونکہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے ۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ كَثِيرِ بْنِ سِنَانٍ حَدَّثَنِي الضَّحَّاكُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ سَعْدٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنْهَاكُمْ عَنْ قَلِيلِ مَا أَسْكَرَ كَثِيرُهُ-
حضرت سعد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جس چیز کی زیادہ مقدار نشہ آور ہو اس کی تھوڑی مقدار سے بھی تمہیں منع کرتا ہوں۔
-
حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ عَنْ أَبِي وَهْبٍ الْكَلَاعِيِّ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَوَّلَ مَا يُكْفَأُ قَالَ زَيْدٌ يَعْنِي الْإِسْلَامَ كَمَا يُكْفَأُ الْإِنَاءُ كَفْيَ الْخَمْرِ فَقِيلَ فَكَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَقَدْ بَيَّنَ اللَّهُ فِيهَا مَا بَيَّنَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَمُّونَهَا بِغَيْرِ اسْمِهَا فَيَسْتَحِلُّونَهَا-
حضرت عائشہ صدیقہ بیان کرتی ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے سب سے پہلے اس چیز کو انڈیلا جائے گا جیسے برتن کو انڈیلا جاتا ہے۔ راوی کہتے ہیں یعنی اسلام میں شراب کو سب سے پہلے عام استعمال کیا جائے گا) عرض کی گئی یا رسول اللہ یہ کیسے ہوسکتا ہے جبکہ اللہ تعالیٰ نے اس کے بارے میں واضح کردیا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ لوگ اس کا نام تبدیل کردیں گے اور اسے حلال قرار دے دیں گے۔
-
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنِي أَبُو وَهْبٍ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَّلُ دِينِكُمْ نُبُوَّةٌ وَرَحْمَةٌ ثُمَّ مُلْكٌ وَرَحْمَةٌ ثُمَّ مُلْكٌ أَعْفَرُ ثُمَّ مُلْكٌ وَجَبَرُوتٌ يُسْتَحَلُّ فِيهَا الْخَمْرُ وَالْحَرِيرُ قَالَ أَبُو مُحَمَّد الْأَعْفَرُ شِبْهُ التُّرَابِ لَيْسَ فِيهِ طَمَعٌ-
حضرت ابوعبیدہ بن جراح بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمہارے دین کا آغاز نبوت اور رحمت سے ہوا پھر رحمت اور حکومت رہے گی پھر بے فائدہ حکومت ہوگی پھر حکومت اور ظلم آجائیں گے جس میں شراب اور ریشم کو حلال قرار دے دیا جائے گا۔ امام ابومحمد دارمی سے اس حدیث میں استعمال ہونے والے لفظ"اغفر" کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا وہ اسے مٹی سے تشبیہ دیتے ہیں یعنی وہ چیز جس میں کوئی بھلائی نہ ہو۔
-