نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا بیعت کرلینا

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ مَعَهُ فِي مَجْلِسٍ بَايِعُونِي عَلَى أَنْ لَا تُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا تَسْرِقُوا وَلَا تَزْنُوا وَلَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَكُمْ وَلَا تَأْتُوا بِبُهْتَانٍ تَفْتَرُونَهُ بَيْنَ أَيْدِيكُمْ وَأَرْجُلِكُمْ فَمَنْ وَفَى مِنْكُمْ فَأَجْرُهُ عَلَى اللَّهِ وَمَنْ أَصَابَ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ فَسَتَرَهُ اللَّهُ فَأَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ إِنْ شَاءَ عَاقَبَهُ وَإِنْ شَاءَ عَفَا عَنْهُ وَمَنْ أَصَابَ مِنْ ذَلِكَ شَيْئًا فَعُوقِبَ بِهِ فِي الدُّنْيَا فَهُوَ كَفَّارَةٌ لَهُ قَالَ فَبَايَعْنَاهُ عَلَى ذَلِكَ-
حضرت عبادہ بن صامت بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یہ بات ارشاد فرمائی ہے ہم لوگ اس وقت آپ کے ہمراہ ایک مجلس میں شریک تھے۔ کہ تم میرے ہاتھ پر اس بات پر بیعت کرو کہ تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراؤ گے اور چوری نہیں کروگے اور زنا نہیں کروگے اور اپنی اولاد کو قتل نہیں کروگے اور کسی پر جھوٹا الزام عائد نہیں کروگے تم میں سے جو شخص اس کو پورا کرے گا اس کا اجر اللہ کے ذمے ہے اور جوان میں سے کسی حرکت کامرتکب ہو تو اللہ اسے چھپالے تو یہ اللہ کا معاملہ ہے کہ وہ اگر چاہے تو اللہ اسے عذاب دے اور اگر چاہے تو اس سے درگزر کرے اور جو ان میں سے کسی حرکت کا مرتکب ہو تو اگر دنیا میں اسکو اس کی سزا مل جائے تو وہ اس کے لئے کفارہ بن جائے گی۔ راوی کہتے ہیں ہم نے ان سب باتوں پر بیعت کرلی۔
-