موزوں پر مسح کی مخصوص مدت۔

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَيَالِيَهُنَّ لِلْمُسَافِرِ وَيَوْمًا وَلَيْلَةً لِلْمُقِيمِ يَعْنِي الْمَسْحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ-
حضرت علی بن ابوطالب بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافر کے لیے یہ مدت تین دن اور تین راتیں جبکہ مقیم کے لیے ایک دن اور ایک رات مقرر کی۔ راوی کہتے ہیں یعنی موزوں پر مسح کرنے کی مدت۔
-