موت کا ذبح کیا جانا۔

أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يُؤْتَى بِالْمَوْتِ بِكَبْشٍ أَغْبَرَ فَيُوقَفُ بَيْنَ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ فَيُقَالُ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ فَيَشْرَئِبُّونَ وَيَنْظُرُونَ وَيُقَالُ يَا أَهْلَ النَّارِ فَيَشْرَئِبُّونَ وَيَنْظُرُونَ وَيَرَوْنَ أَنْ قَدْ جَاءَ الْفَرَجُ فَيُذْبَحُ وَيُقَالُ خُلُودٌ لَا مَوْتَ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں موت کو ایک خاکی رنگ والے دنبے کی شکل میں لایا جائے گا اے جنت اور جہنم کے درمیان کھڑا کیا جائے گا اور پھر کہا جائے گا اہل جنت وہ لوگ جھانک کر دیکھیں گے پھر کہا جائے گا کہ اہل جہنم وہ لوگ جھانک کر دیکھیں گے وہ یہ سمجھیں گے اب ہمیں نجات مل جائے گی پھر موت کو ذبح کردیا جائے گا اور پھر یہ کہا جائے گا اب تم ہمیشہ یہاں ہی رہو گے تمیں موت نہیں آئے گی۔
-