مغرب کی نماز سے پہلے دو رکعت ادا کرنا

أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا الْجُرَيْرِيُّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ بَيْنَ كُلِّ أَذَانَيْنِ صَلَاةٌ لِمَنْ شَاءَ-
حضرت عبداللہ بن مغفل روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے دونوں اذانوں (یعنی اذان اور اقامت کے درمیان نماز ہوتی ہے دونوں اذانوں (یعنی اذان اوراقامت) کے درمیان جو شخص چا ہے نماز پڑھ سکتا ہے۔
-
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ عَامِرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا قَالَ كَانَ الْمُؤَذِّنُ يُؤَذِّنُ لِصَلَاةِ الْمَغْرِبِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَقُومُ لُبَابُ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَبْتَدِرُونَ السَّوَارِيَ حَتَّى يَخْرُجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ كَذَلِكَ قَالَ وَقَلَّ مَا كَانَ يَلْبَثُ-
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ اقدس میں مؤذن مغرب کی نماز کے لئے اذان دے دیتا تھا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے چنداصحاب تیزی سے ستون کی طرف بڑھ جاتے تھے ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے تشریف لانے تک وہ حضرات وہی (نماز نفل ادا کرتے رہتے تھے) راوی کہتے ہیں یہ وقت بہت مختصر ہوتا تھا ۔
-