مشرکین کی طرف سے پیش کئے جانے والے تحائف کو قبول کرنا

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا عُمَارَةُ بْنُ زَاذَانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ مَلِكَ ذِي يَزَنٍ أَهْدَى إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حُلَّةً أَخَذَهَا بِثَلَاثَةٍ وَثَلَاثِينَ بَعِيرًا أَوْ ثَلَاثٍ وَثَلَاثِينَ نَاقَةً فَقَبِلَهَا-
حضرت انس بن مالک بیان کرتے ہیں ذی یزن کے حکمران نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک "حلہ" تحفے کے طور پر پیش کیا تھا جسے اس نے تینتس (٣٣) اونٹوں کے عوض خریدا تھا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے قبول کرلیا۔
-
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى عَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلٍ السَّاعِدِيِّ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ بَعَثَ صَاحِبُ أَيْلَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِكِتَابٍ وَأَهْدَى لَهُ بَغْلَةً بَيْضَاءَ فَكَتَبَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْدَى لَهُ بُرْدًا-
ابوحمید بیان کرتے ہیں ایلہ کے حکمران نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک مکتوب بھیجا اور سفید خچربھیجا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جوابی خط لکھا اور اسے تحفے کے طور پر چادر بھیجی ۔
-