مستحاضہ کا غسل کرنا۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ سَأَلَتْ امْرَأَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْحَيْضِ قَالَ خُذِي مَاءَكِ وَسِدْرَكِ ثُمَّ اغْتَسِلِي وَأَنْقِي ثُمَّ صُبِّي عَلَى رَأْسِكِ حَتَّى تَبْلُغِي شُؤُونَ الرَّأْسِ ثُمَّ خُذِي فِرْصَةً مُمَسَّكَةً قَالَتْ كَيْفَ أَصْنَعُ بِهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَسَكَتَ قَالَتْ فَكَيْفَ أَصْنَعُ بِهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَسَكَتَ فَقَالَتْ عَائِشَةُ خُذِي فِرْصَةً مُمَسَّكَةً فَتَتَبَّعِي بِهَا آثَارَ الدَّمِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْمَعُ فَمَا أَنْكَرَ عَلَيْهَا-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں ایک انصاری خاتون نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے ارشاد فرمایا تم پانی اور بیری حاصل کرو پھر اسے دھو کر اچھی طرح صاف کرو پھر سر پر پانی بہاؤ یہاں تک کہ وہ بالوں کی جڑوں تک پہنچ جائے پھر خوشبو میں بسا ہوا کپڑے کا ٹکڑا استعمال کرو اس خاتون نے دریافت کیا یا رسول اللہ میں اس کے ذریعے کیا کروں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے اس خاتون نے پھر فرمایا یا رسول اللہ میں اس کا کیا کروں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا تم خوشبو میں بسا ہوا کپڑے کا ٹکڑا لے کر خون کے مخصوص مقام پر پھیرو۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات سنی اور آپ نے اس پر کوئی انکار نہیں کیا۔
-
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ قَالَ لَا إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ فَإِذَا أَقْبَلَتْ الْحَيْضَةُ فَدَعِي الصَّلَاةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّي-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیا ن کرتی ہیں فاطمہ بنت ابوحبیش نامی خاتون نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ میں استحاضہ کا شکار عورت ہوں اور پاک نہیں ہوتی کیا نماز پڑھنا چھوڑ دو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا یہ کسی دوسری رگ کا خون ہے جب حیض آئے تو تم نماز پڑھناچھوڑ دو اور جب وہ ختم ہوجائے تو خون دھو کر نماز پڑھنا شروع کردیا کرو۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ ابْنَةَ جَحْشٍ اسْتُحِيضَتْ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْغُسْلِ لِكُلِّ صَلَاةٍ فَإِنْ كَانَتْ لَتَدْخُلُ الْمِرْكَنَ وَإِنَّهُ لَمَمْلُوءٌ مَاءً فَتَنْغَمِسُ فِيهِ ثُمَّ تَخْرُجُ مِنْهُ وَإِنَّ الدَّمَ لَعَالِيهِ فَتُصَلِّي-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں حجش کی صاحبزادی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ اقدس میں استحاضہ کا شکار ہوئی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ہر نماز کے وقت غسل کرنے کا حکم دیا وہ خاتون ٹب میں داخل ہوتی تھی جو پانی سے بھرا ہوا ہوتا تھا وہ خاتون اس میں غوطہ لگا کر باہر نکلتی تھی تو خون پانی پر غالب آچکا ہوتا تھا لیکن وہ خاتون نماز پڑھتی تھی۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنَّمَا هِيَ فُلَانَةُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَمَرَهَا بِالْغُسْلِ لِكُلِّ صَلَاةٍ فَلَمَّا شَقَّ ذَلِكَ عَلَيْهَا أَمَرَهَا أَنْ تَجْمَعَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ بِغُسْلٍ وَاحِدٍ وَبَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِغُسْلٍ وَاحِدٍ وَتَغْتَسِلَ لِلْفَجْرِ قَالَ أَبُو مُحَمَّد النَّاسُ يَقُولُونَ سَهْلَةُ بِنْتُ سُهَيْلٍ قَالَ يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ سُهَيْلَةُ بِنْتُ سَهْلٍ-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں فلاں خاتون کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر نماز کے وقت غسل کرنے کی ہدایت کی جب یہ بات اس کے لیے پریشانی کا باعث ہوئی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے یہ ہدایت کی کہ وہ ایک غسل کرنے کے بعد ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ ادا کرلیا کریں اور ایک مرتبہ ہی غسل کرنے کے بعد مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کرے اور فجر کے لیے پھر غسل کرے۔ امام دارمی فرماتے ہیں محدثین اس خاتون کا نام سہلہ بنت سہیل بیان کرتے ہیں جبکہ یزید بن ہارون نے اس کا سہیلہ بنت سہل نقل کیا ہے ۔
-
أَخْبَرَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ عَنْ الْمُسْتَحَاضَةِ فَأَخْبَرَنِي عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ امْرَأَةً اسْتُحِيضَتْ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُمِرَتْ قَالَ قُلْتُ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهَا قَالَ لَا أُحَدِّثُكَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا فَأُمِرَتْ أَنْ تُؤَخِّرَ الظُّهْرَ وَتُعَجِّلَ الْعَصْرَ وَتَغْتَسِلَ لَهُمَا غُسْلًا وَتُؤَخِّرَ الْمَغْرِبَ وَتُعَجِّلَ الْعِشَاءَ وَتَغْتَسِلَ لَهُمَا غُسْلًا وَتَغْتَسِلَ لِلصُّبْحِ غُسْلًا-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ اقدس میں ایک خاتون استحاضہ میں مبتلا ہوگئی تو اسے حکم دیا گیا شعبہ کہتے ہیں میں نے عبدالرحمن نامی راوی ہیں سے دریافت کیا کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے یہ حکم دیا تھا؟ انہوں نے جواب دیا میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے کوئی چیز نہیں سنارہا صرف یہ بات بتا رہا ہوں اس خاتون کو یہ ہدایت کی گئی کہ وہ ظہر کی نماز کو موخر کردیا کرے اور عصر کی نماز جلدی ادا کیا کرے اور ان دونوں نمازوں کے لیے ایک دفعہ غسل کرے پھر وہ مغرب کی نماز کو موخر کرے اور عشاء کی نماز جلدی ادا کرے اور ان دونوں کے لیے ایک ہی دفعہ غسل کیا کرے پھر صبح کی نماز کے لیے ایک دفعہ غسل کرے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اسْتُحِيضَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ جَحْشٍ سَبْعَ سِنِينَ وَهِيَ تَحْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فَاشْتَكَتْ ذَلِكَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا لَيْسَتْ بِحِيضَةٍ إِنَّمَا هُوَ عِرْقٌ فَإِذَا أَقْبَلَتْ الْحَيْضَةُ فَدَعِي الصَّلَاةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْتَسِلِي وَصَلِّي قَالَتْ عَائِشَةُ فَكَانَتْ تَغْتَسِلُ لِكُلِّ صَلَاةٍ ثُمَّ تُصَلِّي قَالَتْ وَكَانَتْ تَقْعُدُ فِي مِرْكَنٍ لِأُخْتِهَا زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ حَتَّى إِنَّ حُمْرَةَ الدَّمِ لَتَعْلُو الْمَاءَ-
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا صدیقہ بیان کرتی ہیں ام حبیبہ بنت جحش سات برس تک استحاضہ میں مبتلا رہیں وہ حضرت عبدالرحمن کی اہلیہ تھیں انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس بات کی شکایت کی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا یہ حیض نہیں ہے بلکہ مواد ہے جب حیض آئے تو نماز پڑھنا ترک کردو اور جب ختم ہوجائے تو غسل کر کے نماز پڑھنا شروع کردو۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں وہ خاتون ہر نماز کے وقت غسل کر کے نماز پڑھتی تھی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا مزید بیان کرتی ہیں وہ خاتون اپنی بہن زینب بنت جحش کے بڑے ٹب میں بیٹھتی تھیں یہاں تک کہ خون کی سرخی پانی پر غالب آ جاتی تھی۔
-
أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ أَبِي حُبَيْشٍ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ أَفَأَتْرُكُ الصَّلَاةَ قَالَ لَا إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَتْ بِالْحِيضَةِ فَإِذَا أَقْبَلَتْ الْحَيْضَةُ فَاتْرُكِي الصَّلَاةَ فَإِذَا ذَهَبَ قَدْرُهَا فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ وَتَوَضَّئِي وَصَلِّي قَالَ هِشَامٌ فَكَانَ أَبِي يَقُولُ تَغْتَسِلُ غُسْلَ الْأَوَّلِ ثُمَّ مَا يَكُونُ بَعْدَ ذَلِكَ فَإِنَّهَا تَطَّهَّرُ وَتُصَلِّي-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں فاطمہ بنت ابوحبیش نے عرض کی یا رسول اللہ میں استحاضہ کا شکار ہوں کیا میں نماز پڑھنا ترک کردوں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ مواد ہے حیض نہیں ہے جب حیض آئے تو نماز پڑھنا ترک کردو اور جب اس کی مدت پوری ہوجائے تو خون دھو کر وضو کر کے نماز پڑھنی شروع کردو۔ ہشام بیان کرتے ہیں میرے والد یہ بیان کرتے تھے ایسی عورت کو ایک ہی مرتبہ غسل کرنا ہوگا اس کے بعد نہیں کیونکہ وہ پاک ہوچکی ہے اور نماز پڑھ سکتی ہے۔
-
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ رَجُلًا أَخْبَرَهُ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ امْرَأَةً كَانَتْ تُهَرَاقُ الدَّمَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَفْتَتْ أُمُّ سَلَمَةَ لَهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ لِتَنْظُرْ عَدَدَ اللَّيَالِي وَالْأَيَّامِ الَّتِي كَانَتْ تَحِيضُهُنَّ قَبْلَ أَنْ يَكُونَ بِهَا الَّذِي كَانَ وَقَدْرَهُنَّ مِنْ الشَّهْرِ فَتَتْرُكْ الصَّلَاةَ لِذَلِكَ فَإِذَا خَلَفَتْ ذَلِكَ وَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَلْتَغْتَسِلْ وَلْتَسْتَثْفِرْ بِثَوْبٍ ثُمَّ تُصَلِّي-
سیدہ ام سلمہ بیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ اقدس میں ایک خاتون کا خون مسلسل خارج ہوتا رہتا تھا سیدہ ام سلمہ نے اس کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں جواب دیا اس عورت کو چاہیے کہ اس عارضے سے پہلے جتنے دن اس کو حیض آیا تھا ہر مہینے ان کا خیال رکھے اور اس دوران نماز نہ پڑھے جب وہ وقت گزر جائے اور نماز کا وقت آ جائے تو اس عورت کو چاہئے غسل کر کے اس مخصوص مقام پر کپڑا باندھ کر نماز پڑھے۔
-
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ غَلَبَنِي الدَّمُ قَالَ اغْتَسِلِي وَصَلِّي-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں ام حبیبہ بیان کرتی ہیں یا رسول اللہ میرا خون بہت زیادہ خارج ہوتا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم غسل کر کے نماز پڑھا کرو ۔
-
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْهَاشِمِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدِ بْنِ زُرَارَةَ أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ جَاءَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ جَحْشٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَتْ اسْتُحِيضَتْ سَبْعَ سِنِينَ فَاشْتَكَتْ ذَلِكَ إِلَيْهِ وَاسْتَفْتَتْهُ فِيهِ فَقَالَ لَهَا إِنَّ هَذَا لَيْسَ بِالْحِيضَةِ إِنَّمَا هَذَا عِرْقٌ فَاغْتَسِلِي ثُمَّ صَلِّي قَالَتْ عَائِشَةُ وَكَانَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ تَغْتَسِلُ لِكُلِّ صَلَاةٍ وَتُصَلِّي وَكَانَتْ تَجْلِسُ فِي الْمِرْكَنِ فَتَعْلُو حُمْرَةُ الدَّمِ الْمَاءَ ثُمَّ تُصَلِّي-
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں ام حبیبہ بنت جحش نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں وہ سات برس سے استحاضہ کا شکار تھیں انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سے اس کی شکایت کی اور اسکا حکم دریافت کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا یہ حیض نہیں ہے یہ ایک مواد ہے تم غسل کر کے نماز پڑھا کرو۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں ام حبیبہ ہر نماز کے وقت وضو کیا کرتی تھیں وہ جس ٹب میں بیٹھا کرتی تھیں اس میں خون کی سرخی کی غالب آ جاتی تھی لیکن وہ نماز پڑھا کرتی تھیں۔
-
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ جَحْشٍ كَانَتْ اسْتُحِيضَتْ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْغُسْلِ لِكُلِّ صَلَاةٍ فَإِنْ كَانَتْ لَتَنْغَمِسُ فِي الْمِرْكَنِ وَإِنَّهُ لَمَمْلُوءٌ مَاءً ثُمَّ تَخْرُجُ مِنْهُ وَإِنَّ الدَّمَ لَعَالِيهِ فَتُصَلِّي أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ الْقَاسِمِ أَنَّهَا كَانَتْ بَادِيَةَ بِنْتَ غَيْلَانَ الثَّقَفِيَّةَ وَعَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنَّمَا هِيَ سَهْلَةُ بِنْتُ سُهَيْلِ بْنِ عَمْرٍو اسْتُحِيضَتْ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ أَمَرَهَا بِالْغُسْلِ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ فَلَمَّا جَهَدَهَا ذَلِكَ أَمَرَ أَنْ تَجْمَعَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فِي غُسْلٍ وَاحِدٍ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ فِي غُسْلٍ وَاحِدٍ وَتَغْتَسِلَ لِلصُّبْحِ أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ إِنَّمَا جَاءَ اخْتِلَافُهُمْ أَنَّهُنَّ ثَلَاثَتَهُنَّ كُنَّ عِنْدَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فَقَالَ بَعْضُهُمْ هِيَ أُمُّ حَبِيبَةَ وَقَالَ بَعْضُهُمْ هِيَ بَادِيَةُ وَقَالَ بَعْضُهُمْ هِيَ سَهْلَةُ بِنْتُ سُهَيْلٍ-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ اقدس میں ام حبیبہ بنت جحش استحاضہ کا شکار ہوئیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ہر نماز کے وقت غسل کرنے کا حکم دیا وہ ایک بڑے ٹب میں غوطہ لگایا کرتی تھیں جو پانی سے بھرا ہوا ہوتا تھا جب وہ اس میں سے باہر نکلتی تھیں تو خون پانی پر غالب آ جایا کرتا تھا لیکن وہ نماز پڑھا کرتی تھیں۔ قاسم بیان کرتے ہیں وہ خاتون بادیہ بنت غیلان ثقیفہ تھی۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں سہلہ بنت سہیل استحاضہ کا شکار ہوگئیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ہر نماز کے وقت غسل کرنے کا حکم دیا جب یہ کام ان کے لئے مشکل ہوا تو آپ نے انہیں حکم دیا کہ وہ ایک ہی غسل کے بعد ظہر اور عصر کی نماز ادا کریں ایک ساتھ اور ایک غسل کے بعد مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کرلیا کریں اور صبح کی نماز کے لئے پھر غسل کرلیا کریں۔ سعد بن ابراہیم بیان کرتے ہیں محدثین نے اس بارے میں اختلاف کیا ہے کہ ان تین خواتین میں سے حضرت عبدالرحمن کی اہلیہ کون تھیں بعض نے کہا ہے وہ ام حبیبہ تھیں بعض نے کہا ہے کہ وہ باریہ تھیں اور بعض نے کہا ہے کہ وہ سہلہ بنت سہیل تھیں۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى أَنَّ الْقَعْقَاعَ بْنَ حَكِيمٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَأَلَ سَعِيدًا عَنْ الْمُسْتَحَاضَةِ فَقَالَ يَا ابْنَ أَخِي مَا بَقِيَ أَحَدٌ أَعْلَمُ بِهَذَا مِنِّي إِذَا أَقْبَلَتْ الْحَيْضَةُ فَلْتَدَعْ الصَّلَاةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَلْتَغْتَسِلْ وَلْتُصَلِّ-
قعقاع بن حکیم بیان کرتے ہیں انہوں نے سعید سے مستحاضہ خاتون کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے جواب دیا اے میرے بھتیجے اب اس کے بارے میں مجھ سے زیادہ علم رکھنے والا شخص باقی نہیں رہا جب اس عورت کو حیض آجائے تو وہ نماز پڑھنا ترک کردے اور جب وہ ختم ہوجائے تو وہ غسل کر کے نماز پڑھنا شروع کردے ۔
-
أَخْبَرَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمَّارٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ تَدَعُ الصَّلَاةَ أَيَّامَ أَقْرَائِهَا ثُمَّ تَغْتَسِلُ ثُمَّ تَحْتَشِي وَتَسْتَثْفِرُ ثُمَّ تُصَلِّي فَقَالَ الرَّجُلُ وَإِنْ كَانَ يَسِيلُ قَالَ وَإِنْ كَانَ يَسِيلُ مِثْلَ هَذَا الْمَثْعَبِ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ مستحاضہ خاتون کے بارے میں فرماتے ہیں اپنے حیض کے مخصوص ایام کے دوران وہ نماز پڑھنا ترک کردے پھر غسل کرے اور روئی کی پوٹلی بنا کر اسے مخصوص جگہ پر باندھ کر نماز پڑھے ایک شخص نے دریافت کیا اگرخون بہہ رہاہو تو انہوں نے جواب دیا اگرچہ اس پرنالے کی طرح خون بہہ رہا ہو۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِي عَمَّارٍ قَالَ كَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ مِنْ أَشَدِّ النَّاسِ قَوْلًا فِي الْمُسْتَحَاضَةِ ثُمَّ رَخَّصَ بَعْدُ أَتَتْهُ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ أَدْخُلُ الْكَعْبَةَ وَأَنَا حَائِضٌ قَالَ نَعَمْ وَإِنْ كُنْتِ تَثُجِّينَهُ ثَجًّا اسْتَدْخِلِي ثُمَّ اسْتَثْفِرِي ثُمَّ ادْخُلِي-
عماربیان کرتے ہیں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ مستحاضہ عورت کے بارے میں پہلے بہت زیادہ سخت رائے کے مالک تھے پھر انہوں نے رخصت دی ایک مرتبہ ایک خاتون ان کے پاس آئیں اور بولی کیا میں حیض کی حالت میں خانہ کعبہ میں جاسکتی ہوں؟ انہوں نے جواب دیا ہاں اگر تم روئی کی پوٹلی بنا کر(شرمگاہ) کے اندر رکھ کر اسے اچھی طرح باندھ لو تم (خانہ کعبہ کے) اندر داخل ہوسکتی ہو۔
-
أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ قَمِيرَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَأَلْتُهَا عَنْ الْمُسْتَحَاضَةِ قَالَتْ تَنْتَظِرُ أَقْرَاءَهَا الَّتِي كَانَتْ تَتْرُكُ فِيهَا الصَّلَاةَ قَبْلَ ذَلِكَ فَإِذَا كَانَ يَوْمُ طُهْرِهَا الَّذِي كَانَتْ تَطْهُرُ فِيهِ اغْتَسَلَتْ ثُمَّ تَوَضَّأَتْ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ وَصَلَّتْ أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ عَنْ مُعْتَمِرٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ رَجُلٍ مِنْ حَيِّهِ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ مِثْلَ مَا قَالَتْ عَائِشَةُ-
قمیر بیان کرتی ہیں میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مستحاضہ عورت کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے جواب دیا استحاضہ سے پہلے جن ایام میں وہ عورت نماز نہیں پڑھتی تھی ان مخصوص ایام کا خیال رکھے گی پھر جب وہ دن آئے جس میں وہ پاک ہو جایا کرتی تھی تو وہ غسل کرے گی اب وہ ہر نماز کے وقت وضو کر کے نماز پڑھے گی۔ یہی روایت ایک ایک سند کے ہمراہ منقول ہے۔
-
أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ قَمِيرَ عَنْ عَائِشَةَ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ تَنْتَظِرُ أَيَّامَهَا الَّتِي كَانَتْ تَتْرُكُ الصَّلَاةَ فِيهَا فَإِذَا كَانَ يَوْمُ طُهْرِهَا الَّذِي كَانَتْ تَطْهُرُ فِيهِ اغْتَسَلَتْ ثُمَّ تَوَضَّأَتْ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ وَصَلَّتْ-
مستحاضہ عورت کے بارے میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں پہلے وہ جن ایام کے دوران نماز نہیں پڑھتی تھی (استحاضہ کے دوران) وہ ان ایام کا خیال رکھے گی اور جب اس کے پاک ہونے کا دن آئے گا جس دن پہلے پاک ہو جایا کرتی تھی تو وہ غسل کرے گی اور ہر نماز کے وقت وضو کر کے نماز ادا کرے گی۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِي الْيَقْظَانِ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُسْتَحَاضَةُ تَدَعُ الصَّلَاةَ أَيَّامَ حَيْضِهَا فِي كُلِّ شَهْرٍ فَإِذَا كَانَ عِنْدَ انْقِضَائِهَا اغْتَسَلَتْ وَصَلَّتْ وَصَامَتْ وَتَوَضَّأَتْ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ-
عدی بن ثابت اپنے دادا کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں مستحاضہ عورت ہر مہینے میں اپنے حیض کے مخصوص ایام کے دوران نماز پڑھنا ترک کردے گی جب وہ دن گزر جائیں گے تو وہ غسل کر کے نماز پڑھے گی اور روزہ رکھے گی وہ ہر نماز کے وقت وضو کرےگی۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ كَثِيرٍ وَحَفْصٍ عَنْ الْحَسَنِ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ إِذَا طُلِّقَتْ فَيَطُولُ بِهَا الدَّمُ فَإِنَّهَا تَعْتَدُّ قَدْرَ أَقْرَائِهَا ثَلَاثَ حِيَضٍ وَفِي الصَّلَاةِ إِذَا جَاءَ وَقْتُ الْحَيْضِ فِي كُلِّ شَهْرٍ أَمْسَكَتْ عَنْ الصَّلَاةِ-
مستحاضہ عورت کے بارے میں حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں اگر اسے طلاق ہوجائے اور لگاتار خون آرہا ہو تو وہ تین حیض جتنے ایام تک عدت بسر کرے گی اس کی نماز کے بارے میں فرماتے ہیں کہ ہر مہینے میں اپنے حیض کے مخصوص ایام کے دوران وہ نماز پڑھنا ترک کردے گی۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ لِقَتَادَةَ امْرَأَةٌ كَانَ حَيْضُهَا مَعْلُومًا فَزَادَتْ عَلَيْهِ خَمْسَةَ أَيَّامٍ أَوْ أَرْبَعَةَ أَيَّامٍ أَوْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ قَالَ تُصَلِّي قُلْتُ يَوْمَيْنِ قَالَ ذَاكَ مِنْ حَيْضِهَا وَسَأَلْتُ ابْنَ سِيرِينَ قَالَ النِّسَاءُ أَعْلَمُ بِذَلِكَ-
معتمر اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں میں نے قتادہ سے ایسی خاتون کے بارے میں دریافت کیا جس کے حیض کے ایام مخصوص ہوں اور پھر اس کے بعد پانچ چار یا تین دن تک (خون آتا رہے) انہوں نے جواب دیا وہ عورت نماز پڑھے گی میں نے دریافت کیا اگر دو دن ہوں؟ انہوں نے جواب دیا یہ اس کے حیض کا حصہ شمار ہوں گے۔ میں نے یہی سوال ابن سیرین سے کیا تو انہوں نے جواب دیا اس بارے میں خواتین زیادہ بہتر جانتی ہیں۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْحَسَنِ فِي الْمَرْأَةِ تَرَى الدَّمَ أَيَّامَ طُهْرِهَا قَالَ أَرَى أَنْ تَغْتَسِلَ وَتُصَلِّيَ-
جو عورت طہر کے ایام کے دوران خون دیکھے اس کے بارے میں حسن بصری فرماتے ہیں میری رائے کے مطابق اسے غسل کر کے نماز پڑھنی چاہئے۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَهْرَامَ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ قَالَ سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ الْمَرْأَةِ تُسْتَحَاضُ قَالَ تَنْتَظِرُ قَدْرَ مَا كَانَتْ تَحِيضُ فَلْتُحَرِّمْ الصَّلَاةَ ثُمَّ لِتَغْتَسِلْ وَلْتُصَلِّ حَتَّى إِذَا كَانَ أَوَانُهَا الَّذِي تَحِيضُ فِيهِ فَلْتُحَرِّمْ الصَّلَاةَ ثُمَّ لِتَغْتَسِلْ فَإِنَّمَا ذَاكَ مِنْ الشَّيْطَانِ يُرِيدُ أَنْ يُكْفِرَ إِحْدَاهُنَّ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مستحاضہ عورت کے بارے میں دریافت کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا وہ ان ایام کا خیال رکھے کہ جن میں پہلے اسے حیض آتا تھا اور اس دوران نماز نہیں پڑھے گی پھر وہ غسل کر کے نماز پڑھنا شروع کردے گی یہاں تک کہ پھر جب وہ وقت آئے جو اس کے حیض کا وقت مخصوص وقت ہے تو وہ نماز پڑھنا ترک کردے گی (جب وہ گزر جائے) تو وہ غسل کر کے نماز پڑھے گی کیونکہ یہ شیطان ہے جو خاتون کو گمراہ کرنا چاہتا ہے۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ أَبِي جَعْفَرٍ أَنَّهُ قَالَ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ تَدَعُ الصَّلَاةَ أَيَّامَ أَقْرَائِهَا ثُمَّ تَغْتَسِلُ وَتَحْتَشِي كُرْسُفًا وَتَوَضَّأُ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ-
مستحاضہ عورت کے بارے میں امام باقر ارشاد فرماتے ہیں وہ اپنے حیض کے مخصوص ایام کے دوران نماز پڑھنے لگی (دو ایام گزر جانے کے بعد) غسل کرے گی اور (خون خروج کی جگہ پر) روئی رکھ لے گی اور ہر نماز کے وقت غسل کرلیا کرے گی۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ فِرَاسٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ قَمِيرَ امْرَأَةِ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ الْمُسْتَحَاضَةُ تَجْلِسُ أَيَّامَ أَقْرَائِهَا ثُمَّ تَغْتَسِلُ غُسْلًا وَاحِدًا وَتَتَوَضَّأُ لِكُلِّ صَلَاةٍ-
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں مستحاضہ عورت حیض کے ایام کے دوران بیٹھی رہے گی (یعنی نماز ادا نہیں کرے گی) پھر ایک ہی مرتبہ غسل کرے گی اور پھر ہر نماز کے لئے وضو کیا کرے گی۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ اسْتُحِيضَتْ امْرَأَةٌ مِنْ آلِ أَنَسٍ فَأَمَرُونِي فَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ أَمَّا مَا رَأَتْ الدَّمَ الْبَحْرَانِيَّ فَلَا تُصَلِّي فَإِذَا رَأَتْ الطُّهْرَ وَلَوْ سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ فَلْتَغْتَسِلْ وَلْتُصَلِّ-
انس ابن سیرین بیان کرتے ہیں حضرت انس رضی اللہ عنہ کے خاندان میں سے کوئی خاتون استحاضہ میں مبتلا ہوگئی تو ان لوگوں نے مجھے ہدایت کی تو میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اس کا حکم دریافت کیا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا اگر وہ عورت گاڑھا خون دیکھے تو نماز نہ پڑھے اور جب طہر دیکھے خواہ وہ دن کے ایک مخصوص حصے کے لئے ہی کیوں نہ ہو تو غسل کر کے نماز پڑھنا شروع کردے ۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ كَانَتْ أُمُّ وَلَدٍ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ اسْتُحِيضَتْ فَأَمَرُونِي أَنْ أَسْتَفْتِيَ ابْنَ عَبَّاسٍ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ إِذَا رَأَتْ الدَّمَ الْبَحْرَانِيَّ فَلَا تُصَلِّي فَإِذَا رَأَتْ الطُّهْرَ فَلْتَغْتَسِلْ وَلْتُصَلِّ-
انس بن سیرین بیان کرتے ہیں حضرت انس بن مالک کی ایک ام ولد استحاضہ میں مبتلا ہوگئی ان کے گھر والوں نے ہدایت کی کہ میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے اس کا حکم دریافت کروں میں نے ان سے اس بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے جواب دیا جب اسے گاڑھا خون نظر آئے گا تو نماز پڑھنا ترک کردے اور جب طہر دیکھے تو غسل کر کے نماز پڑھنا شروع کردے۔
-
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا قُرَّةُ عَنْ الضَّحَّاكِ أَنَّ امْرَأَةً سَأَلَتْهُ فَقَالَتْ إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَقَالَ إِذَا رَأَيْتِ دَمًا عَبِيطًا فَأَمْسِكِي أَيَّامَ أَقْرَائِكِ-
ضحاک کے بارے میں منقول ہے ایک خاتون نے ان سے سوال کیا کہ میں استحاضہ میں مبتلا ہوں انہوں نے جواب دیا جب تم تازہ خون دیکھو توحیض کے دوران نماز نہ پڑھو۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ الْمُسْتَحَاضَةُ تَجْلِسُ أَيَّامَ أَقْرَائِهَا ثُمَّ تَغْتَسِلُ لِلظُّهْرِ وَالْعَصْرِ غُسْلًا وَاحِدًا وَتُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ وَتُعَجِّلُ الْعِشَاءَ وَذَلِكَ فِي وَقْتِ الْعِشَاءِ وَلِلْفَجْرِ غُسْلًا وَاحِدًا وَلَا تَصُومُ وَلَا يَأْتِيهَا زَوْجُهَا وَلَا تَمَسُّ الْمُصْحَفَ-
ابراہیم نخعی بیان کرتے ہیں مستحاضہ عورت اپنے مخصوص ایام کے دوران بیٹھی رہے گی (نماز ادانہیں کرے گی) پھر وہ ظہر اور عصر کی نماز کے لئے ایک مرتبہ غسل کرے گی پھر وہ مغرب کی نماز کو مؤخر کرے گی اور عشاء کی نماز جلدی ادا کرے گی اور ایسا عشاء کے وقت ہی کرے گی پھر وہ فجر کی نماز کے لئے الگ سے وضو کرے گی ایسی عورت روزہ نہیں رکھ سکتی اس کا شوہر اس کے ساتھ صحبت نہیں کرسکتا اور وہ عورت قرآن مجید کو نہیں چھو سکتی۔
-
أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ عَطَاءٍ قَالَ كَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ تَغْتَسِلُ غُسْلًا وَاحِدًا لِلظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَغُسْلًا لِلْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ وَكَانَ يَقُولُ تُؤَخِّرُ الظُّهْرَ وَتُعَجِّلُ الْعَصْرَ وَتُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ وَتُعَجِّلُ الْعِشَاءَ-
عطاء بیان کرتے ہیں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ استحاضہ عورت کے بارے میں فرمایا کرتے تھے وہ ظہر اور عصر کی نماز کے لئے ایک غسل کرے گی مغرب اور عشاء کی نماز کے لئے ایک غسل کرے گی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے وہ ظہر کی نماز کو مؤخر کرے گی اور عصر جلدی ادا کرے گی مغرب کی نماز مؤخر کرے گی اور عشاء کی نماز جلدادا کرے گی۔
-
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ مُجَاهِدٍ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ إِذَا خَلَفَتْ قُرُوءَهَا فَإِذَا كَانَ عِنْدَ الْعَصْرِ تَوَضَّأَتْ وُضُوءًا سَابِغًا ثُمَّ لِتَأْخُذْ ثَوْبًا فَلْتَسْتَثْفِرْ بِهِ ثُمَّ لِتُصَلِّ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيعًا ثُمَّ لِتَفْعَلْ مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ لِتُصَلِّ الْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ جَمِيعًا ثُمَّ لِتَفْعَلْ مِثْلَ ذَلِكَ ثُمَّ تُصَلِّي الصُّبْحَ-
مجاہد مستحاضہ عورت کے بارے میں فرماتے ہیں جب اس کے حیض کا مخصوص وقت ختم ہوجائے تو اگر وہ عصر کا وقت ہو تو وہ عورت اچھی طرح وضو کر کے کپڑا لے کر اسے (اپنی شرمگاہ) پر مضبوطی سے باندھ لے پھر ظہر اور عصر کی نماز اکٹھی ادا کرے گی پھر ایسا ہی کرنے کے بعد مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کرے گی پھر ایسا ہی کرے (یعنی اچھی طرح وضو کر کے شرمگاہ پر کپڑا باندھ کر) فجر کی نماز ادا کرے گی۔
-
حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ عَطَاءٍ وَسَعِيدٍ وَعِكْرِمَةَ قَالُوا فِي الْمُسْتَحَاضَةِ تَغْتَسِلُ كُلَّ يَوْمٍ لِصَلَاةِ الْأُولَى وَالْعَصْرِ فَتُصَلِّيهِمَا وَتَغْتَسِلُ لِلْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ فَتُصَلِّيهِمَا وَتَغْتَسِلُ لِصَلَاةِ الْغَدَاةِ-
عطاء سعید اور عکرمہ بیان کرتے ہیں مستحاضہ عورت روزانہ ظہر اور عصر کی نماز کے وقت غسل کرے گی اور دونوں نمازیں ادا کرے گی پھر مغرب اور عشاء کی نماز کے لئے غسل کر کے دونوں نمازیں ایک ساتھ ادا کرے گی اور فجر کی نماز کے لئے پھر غسل کرے گی۔
-
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو زُبَيْدٍ حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ قَالَ الْمُسْتَحَاضَةُ تَغْتَسِلُ ثُمَّ تَجْمَعُ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فَإِنْ رَأَتْ شَيْئًا اغْتَسَلَتْ وَجَمَعَتْ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ-
حضرت عبداللہ بن شداد فرماتے ہیں مستحاضہ عورت غسل کرنے کے بعد ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ ادا کرے گی پھر اگر اسے کچھ دکھائی دے یعنی (خون خارج ہو) تو وہ غسل کر کے مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کرے گی۔
-