مرتد شخص کی وراثت کا حکم۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ الْوَلِيدِ بْنِ جُمَيْعٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ كَانَ ابْنُ مَسْعُودٍ يُوَرِّثُ أَهْلَ الْمُرْتَدِّ إِذَا قُتِلَ-
قاسم بن عبدالرحمن فرماتے ہیں حضرت ابن مسعود مرتد شخص کی وراثت اس کے ورثاء میں تقسیم کرتے تھے جبکہ اسے ارتداد کی وجہ سے قتل کردیا گیا ہو۔
-
حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ جَعَلَ مِيرَاثَ الْمُرْتَدِّ لِوَرَثَتِهِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ-
ابوعمرو شیبانی فرماتے ہیں حضرت علی بن ابوطالب نے مرتد کی وراثت اس کے مسلمان ورثاء میں تقسیم کی تھی۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ الْحَكَمِ أَنَّ عَلِيًّا قَضَى فِي مِيرَاثِ الْمُرْتَدِّ لِأَهْلِهِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ-
حکم فرماتے ہیں حضرت علی رضی اللہ عنہ نے مرتد شخص کی وراثت کے بارے میں یہ فیصلہ دیا تھا کہ وہ اس کے مسلمان ورثاء کو ملے گی۔
-