قضائے حاجت کے لیے جانا۔

أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا ذَهَبَ إِلَى الْحَاجَةِ أَبْعَدَ-
حضرت مغیرہ بن شعبہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ میں ایک سفر میں تھا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب قضائے حاجت کے لیے تشریف لے جاتے تو دورچلے جاتے۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ عَمْرِو بْنِ وَهْبٍ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَبَرَّزَ تَبَاعَدَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد هُوَ الْأَدَبُ-
حضرت مغیرہ بن شعبہ بیان کرتے ہیں جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قضائے حاجت کرنا ہوتی تو آپ دور چلے جاتے۔ امام دارمی فرماتے ہیں یہ آداب کا حصہ ہے۔
-
أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ سَعْدٍ مَوْلَى الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ كَانَ أَحَبَّ مَا اسْتَتَرَ بِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَتِهِ هَدَفٌ أَوْ حَائِشُ نَخْلٍ-
حضرت عبداللہ بن جعفر بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے وقت ٹیلے یا کھجوروں کے جھنڈ کی اوٹ میں ہونا پسند کرتے تھے۔
-