قرآن اللہ کا کلام ہے۔

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ عَنْ يَزِيدَ بْنِ زُرَيْعٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا فَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَبِّهِمْ قَالَ أَيْ يَعْلَمُونَ أَنَّهُ كَلَامُ الرَّحْمَنِ-
قتادہ بیان کرتے ہیں اللہ نے ارشاد فرمایا۔ بے شک اللہ اس بات سے حیاء نہیں کرتا کہ وہ مچھر کی مثال بیان کرے یا اس سے کم تر کوئی مثال دے پس جو لوگ ایمان لائے ہیں وہ یہ بات جانتے ہیں کہ یہ حق ہے اور انکے رب کی طرف سے ہے اور جو لوگ کفر کرتے ہیں اور اس پر ثابت قدم ہیں وہ یہ کہتے ہیں کہ اللہ نے مثال کے ذریعے کیا بات مراد لی ہے اللہ بہت سے لوگوں کو اس قرآن کے ذریعے گمراہ کرتا ہے اور بہت سے لوگوں کو ہدایت نصیب کرتا ہے اور وہ صرف فاسق لوگوں کو اس کی وجہ سے گمراہ کرتا ہے قتادہ فرماتے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ لوگ جانتے ہیں کہ یہ اللہ کا کلام ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ عَطِيَّةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ كَلَامٍ أَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ كَلَامِهِ وَمَا رَدَّ الْعِبَادُ إِلَى اللَّهِ كَلَامًا أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ كَلَامِهِ-
عطیہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کے نزدیک اس کے کلام کے علاوہ کوئی کلام عظمت کا مالک نہیں ہے اور بندے اللہ کی بارگاہ میں جو کلام پیش کرتے ہیں ان میں سے اللہ کے کلام کے علاوہ اللہ کو اور کوئی کلام محبوب نہیں ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ إِسْرَائِيلَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ الثَّقَفِيُّ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْرِضُ نَفْسَهُ فِي الْمَوْسِمِ عَلَى النَّاسِ فِي الْمَوْقِفِ فَيَقُولُ هَلْ مِنْ رَجُلٍ يَحْمِلُنِي إِلَى قَوْمِهِ فَإِنَّ قُرَيْشًا مَنَعُونِي أَنْ أُبَلِّغَ كَلَامَ رَبِّي-
حضرت جابر بن عبداللہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر سال حج کے موقع پر میدان عرفات میں لوگوں سے ملتے تھے اور یہ فرمایا کرتے تھے کہ کیا کوئی شخص مجھے اپنے قبیلے کے پاس لے کر جائے گا قریش مجھے اس بات سے روکتے ہیں کہ میں اپنے پروردگار کے کلام کی تبلیغ کروں۔
-
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ لَيْثٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ أَبِي الزَّعْرَاءِ قَالَ قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِنَّ هَذَا الْقُرْآنَ كَلَامُ اللَّهِ فَلَا أَعْرِفَنَّكُمْ فِيمَا عَطَفْتُمُوهُ عَلَى أَهْوَائِكُمْ-
ابوزعراء بیان کرتے ہیں حضرت عمر فرماتے ہیں یہ قرآن اللہ کا کلام ہے میں تمہیں ایسی حالت میں نہ پاؤں کہ تم اس کے بارے میں اپنی خواہش نفس کی پیروی کر رہے ہو۔
-