TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
وراثت کا بیان
قاتل شخص کی وراثت۔
حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ هُوَ ابْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ عَنْ الْحَكَمِ قَالَ إِذَا قَتَلَ الرَّجُلُ أَخَاهُ عَمْدًا لَمْ يُوَرَّثْ مِنْ مِيرَاثِهِ وَلَا مِنْ دِيَتِهِ فَإِذَا قَتَلَهُ خَطَأً وُرِّثَ مِنْ مِيرَاثِهِ وَلَمْ يُوَرَّثْ مِنْ دِيَتِهِ قَالَ وَكَانَ عَطَاءٌ يَقُولُ ذَلِكَ-
حکم فرماتے ہیں جب کوئی شخص اپنے کسی بھائی کو جان بوجھ کر قتل کردے تو وہ شخص اس مقتول کی وراثت میں حصہ دار نہیں بنے گا اور اس کی دیت میں بھی حصہ دار نہیں بنے گا لیکن اگر اس نے مقتول کو غلطی سے قتل کر دیا تو وہ اس کی وراثت میں حصہ دار بنے گا البتہ اس کی دیت میں حصہ دار نہیں بنے گا۔ عطاء بھی اسی بات کے قائل ہیں۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ خِلَاسٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ رَمَى رَجُلٌ أُمَّهُ بِحَجَرٍ فَقَتَلَهَا فَطَلَبَ مِيرَاثَهُ مِنْ إِخْوَتِهِ فَقَالَ لَهُ إِخْوَتُهُ لَا مِيرَاثَ لَكَ فَارْتَفَعُوا إِلَى عَلِيٍّ فَجَعَلَ عَلَيْهِ الدِّيَةَ وَأَخْرَجَهُ مِنْ الْمِيرَاثِ-
خلاس روایت کرتے ہیں ایک شخص نے اپنی ماں کو پتھر کے ذریعے مار کر قتل کر دیا پھر اس شخص نے اپنے بھائیوں سے اس خاتون کی وراثت کا طالبہ کیا تو اس کے بھائیوں نے اس سے کہا تمہیں وراثت نہیں ملے گی یہ لوگ مقدمہ لے کر حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پاس آئے تو اس شخص نے دیت کی ادائیگی لازم قرار دی اور اسے وراثت سے محروم قرار دیا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ الْحُرِّ عَنْ الْحَكَمِ أَنَّ الرَّجُلَ إِذَا قَتَلَ امْرَأَتَهُ خَطَأً أَنَّهُ يُمْنَعُ مِيرَاثَهُ مِنْ الْعَقْلِ وَغَيْرِهِ-
حکم فرماتے ہیں جب کوئی شخص اپنی بیوی کو غلطی سے قتل کردے تو اس کی دیت اور اس کے علاوہ اس عورت کی جو وراثت ہے وہ اس سے محروم ہو جائے گا۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ لَيْثٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَا يَرِثُ الْقَاتِلُ مِنْ الْمَقْتُولِ شَيْئًا-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں قتل کرنے والا شخص مقتول کے کسی بھی مال کا وارث نہیں بنتا۔
-
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ قَتَادَةَ فِي رَجُلٍ قَذَفَ امْرَأَتَهُ وَجَاءَ بِشُهُودٍ فَرُجِمَتْ قَالَ يَرِثُهَا-
ایک شخص اپنی بیوی پر تہمت عائد کرتا ہے اور گواہ پیش کردیتا ہے جس کی وجہ سے اس عورت کو سنگسار کردیا جا تا ہے قتادہ فرماتے ہیں وہ شخص اس عورت کا وارث بنے گا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ حَمَّادٍ فِي رَجُلٍ جُلِدَ الْحَدَّ أَرَاهُ مَاتَ شَكَّ أَبُو النُّعْمَانِ قَالَ يَتَوَارَثَانِ-
ایک شخص کو حد میں کوڑے لگائے جاتے ہیں اور وہ فوت ہوجاتا ہے حماد فرماتے ہیں وہ دونوں ایک دوسرے کے وارث بنیں گے (کوڑے لگانے والابھی اور جسے کوڑے لگائے گئے ہیں وہ شخص بھی۔)
-
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ الْقَاتِلُ لَا يَرِثُ وَلَا يَحْجُبُ-
حضرت علی رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں قتل کرنے والا شخص وارث نہیں بنتا اور کسی کو محجوب نہیں کرتا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا حَسَنٌ عَنْ لَيْثٍ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الْعَبْدِيِّ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ لَا يُوَرَّثُ الْقَاتِلُ-
حضرت علی رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں قاتل شخص کو وراثت نہیں ملتی۔
-
حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ قَالَ عُمَرُ لَا يَرِثُ قَاتِلٌ خَطَأً وَلَا عَمْدًا-
شعبی بیان کرتے ہیں حضرت عمر فرماتے ہیں غلطی یا جان بوجھ کر جس طریقے سے بھی قتل کیا ہو قاتل کو وار ث نہیں بنایا جاتا۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ لَيْثٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَا يَرِثُ الْقَاتِلُ-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں قاتل وارث نہیں بن سکتا۔
-