TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
پاکی کا بیان
عورت کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرنا۔
أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ عَنْ ابْنِ سَابِطٍ قَالَ سَأَلْتُ حَفْصَةَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ هُوَ ابْنُ أَبِي بَكْرٍ قُلْتُ لَهَا إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَسْأَلَكِ عَنْ شَيْءٍ وَأَنَا أَسْتَحْيِي أَنْ أَسْأَلَكِ عَنْهُ قَالَتْ سَلْ يَا ابْنَ أَخِي عَمَّا بَدَا لَكَ قَالَ أَسْأَلُكِ عَنْ إِتْيَانِ النِّسَاءِ فِي أَدْبَارِهِنَّ فَقَالَتْ حَدَّثَتْنِي أُمُّ سَلَمَةَ قَالَتْ كَانَتْ الْأَنْصَارُ لَا تُجَبِّي وَكَانَتْ الْمُهَاجِرُونَ تُجَبِّي فَتَزَوَّجَ رَجُلٌ مِنْ الْمُهَاجِرِينَ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ فَجَبَّاهَا فَأَبَتْ الْأَنْصَارِيَّةُ فَأَتَتْ أُمَّ سَلَمَةَ فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهَا فَلَمَّا أَنْ جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَحْيَتْ الْأَنْصَارِيَّةُ وَخَرَجَتْ فَذَكَرَتْ ذَلِكَ أُمُّ سَلَمَةَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ادْعُوهَا لِي فَدُعِيَتْ لَهُ فَقَالَ لَهَا نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكَمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ سِمَامًا وَاحِدًا وَالسِّمَامُ السَّبِيلُ الْوَاحِدُ-
ابن سابط بیان کرتے ہیں میں نے حفصہ بنت عبدالرحمن یہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی ہیں سے سوال کیا میں آپ سے ایک چیز کے بارے میں سوال کرنا چاہتا ہوں لیکن مجھے آپ سے وہ سوال کرتے ہوئے شرم آتی ہے سیدہ حفصہ بنت عبدالرحمن نے فرمایا اے بھتیجے تم نے جو سوال کرنا ہے کرو۔ ابن سابط نے کہا میں آپ سے عورتوں کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرنے کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہوں تو سیدہ حفصہ بنت عبدالرحمن نے بتایا مجھے سیدہ ام سلمہ نے یہ بات بتائی ہے انصاری (اپنی بیویوں کو) الٹا نہیں لٹاتے تھے جبکہ مہاجرین ایسا کیا کرتے تھے۔ ایک مہاجر نے ایک انصاری خاتون سے شادی کی اسے الٹا لٹایا تو اس نے انکار کردیا پھر وہ انصاری خاتون سیدہ ام سلمہ کے پاس آئی اور ان سے اس بات کا تذکرہ کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو اس انصاری خاتون کو حیاء آگئی اور وہ چلی گئی۔ سیدہ ام سلمہ نے اس بات کا تذکرہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ نے فرمایا اس عورت کو میرے پاس بلاؤ اس عورت کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لایا گیا تو نبی اکرم نے اس کے سامنے یہ آیت پڑھی۔ "تمہاری عورتیں تمہارے کھیت ہیں تم اپنے کھیت میں جیسے چاہو آ سکتے ہو۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صحبت کرنے کا مقام ایک ہی ہے۔ (امام محمد دارمی فرماتے ہیں اس حدیث میں استعمال ہونے والا لفظ سمام سے مراد راستہ ہے۔
-
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ لَقَدْ عَرَضْتُ الْقُرْآنَ عَلَى ابْنِ عَبَّاسٍ ثَلَاثَ عَرَضَاتٍ أَقِفُ عِنْدَ كُلِّ آيَةٍ أَسْأَلُهُ فِيمَ أُنْزِلَتْ وَفِيمَ كَانَتْ فَقُلْتُ يَا ابْنَ عَبَّاسٍ أَرَأَيْتَ قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَى فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمْ اللَّهُ قَالَ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمْ أَنْ تَعْتَزِلُوهُنَّ-
مجاہد بیان کرتے ہیں میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے ساتھ تین مرتبہ قرآن مجید کا دور کیا ہے اور ہر ایک آیت پر رک کر ان سے دریافت کیا ہے کہ آیت کس کے بارے میں نازل ہوئی ور کہاں نازل ہوئی ایک مرتبہ میں نے ان سے کہا اے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اللہ کے اس فرمان کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں۔ جب وہ اچھی طرح سے پاک ہوجائیں تو جیسے تمہیں اللہ نے حکم دیا ویسے ان کے ساتھ صحبت کیا کرو۔ تو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے جواب دیا جس جگہ تمہیں ان عورتوں سے الگ رہنے کا حکم دیا تھا اب اسی صحبت کے مخصوص مقام پر صحبت کرو۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ مُجَاهِدٍ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمْ اللَّهُ قَالَ أُمِرُوا أَنْ يَأْتُوا مِنْ حَيْثُ نُهُوا-
ارشاد باری تعالیٰ ہے اللہ نے تمہیں جو حکم دیا ہے کہ وہاں صحبت کریں جہاں حیض کے دوران صحبت کرنے سے انہیں منع کیا ہے۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي رَزِينٍ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمْ اللَّهُ قَالَ مِنْ قِبَلِ الطُّهْرِ-
ارشاد باری تعالیٰ ہے اللہ نے تمہیں جو حکم دیا ہے پھر اس کے مطابق ان عورتوں کے ساتھ صحبت کرو۔ شیخ ابورزین فرماتے ہیں یعنی طہر کی جانب سے صحبت کرو۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْبَزَّازُ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ وَتَذَرُونَ مَا خَلَقَ لَكُمْ رَبُّكُمْ مِنْ أَزْوَاجِكُمْ قَالَ هُوَ وَاللَّهِ الْقُبُلُ-
ارشاد باری تعالیٰ ہے اور جو تمہارے پروردگار نے تمہارے لیے بیویاں پیدا کی ہیں۔ امام مجاہد فرماتے ہیں اللہ کی قسم اس سے مراد اگلی شرمگاہ ہے۔
-
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ رَبَاحٍ عَنْ عِكْرِمَةَ نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ قَالَ إِنَّمَا هُوَ الْفَرْجُ-
ارشاد باری تعالیٰ ہے "تمہاری بیویاں کھیت ہیں تم اپنے کھیت میں جیسے چاہو آ سکتے ہو۔ عکرمہ فرماتے ہیں اس سے مراد اگلی شرمگاہ ہے۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَلِيٍّ الرِّفَاعِيُّ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَقُولُ كَانَتْ الْيَهُودُ لَا تَأْلُو مَا شَدَّدَتْ عَلَى الْمُسْلِمِينَ كَانُوا يَقُولُونَ يَا أَصْحَابَ مُحَمَّدٍ إِنَّهُ وَاللَّهِ مَا يَحِلُّ لَكُمْ أَنْ تَأْتُوا نِسَاءَكُمْ إِلَّا مِنْ وَجْهٍ وَاحِدٍ قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ فَخَلَّى اللَّهُ بَيْنَ الْمُؤْمِنِينَ وَبَيْنَ حَاجَتِهِمْ-
حضرت حسن فرماتے ہیں یہود مسلمانوں پر اعتراض کرنے میں کوئی کوتاہی نہیں کرتے تھے وہ یہ کہا کرتے تھے اے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیو! اللہ کی قسم تمہارے لیے صرف ایک ہی طریقے کے ساتھ اپنی بیویوں سے صحبت کرنا جائز ہے تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔ "تمہاری بیویاں تمہارے کھیت ہیں تم اپنے کھیت میں جیسے چاہو آ سکتے ہو۔ حسن بصری فرماتے ہیں اللہ نے اہل ایمان کی خواہش کے مطابق انہیں سہولت عطا کی۔
-
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ قَالَ ائْتِهَا مِنْ بَيْنِ يَدَيْهَا وَمِنْ خَلْفِهَا بَعْدَ أَنْ يَكُونَ فِي الْمَأْتَى-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اللہ نے ارشاد فرمایا ہے"اپنے کھیت میں جیسے چاہو آؤ۔ اس سے مراد یہ ہے کہ صحبت کے مخصوص مقام پر آگے یا پیچھے کسی بھی طرف صحبت کی جاسکتی ہے۔
-
أَخْبَرَنَا خَلِيفَةُ بْنُ خَيَّاطٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ كَانَ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ يَصْنَعُونَ فِي الْحَائِضِ نَحْوًا مِنْ صَنِيعِ الْمَجُوسِ فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَلَتْ وَيَسْأَلُونَكَ عَنْ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَلَمْ يَزْدَدْ الْأَمْرُ فِيهِنَّ إِلَّا شِدَّةً-
عکرمہ بیان کرتے ہیں زمانہ جاہلیت میں لوگ حائضہ عورت کے ساتھ وہی سلوک کرتے تھے جو مجوسی کیا کرتے تھے اس بات کا تذکرہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا گیا تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔ لوگ تم سے حیض کے بارے میں سوال کرتے ہیں تم جواب دو وہ ناپاکی ہے حیض کے دوران عورتوں سے جنسی طور پر الگ رہو اور جب تک وہ پاک نہ ہوجائیں ان کے قریب نہ جاؤ۔ عکرمہ کہتے ہیں تو ان خواتین کے بارے میں سختی میں اضافہ ہوگیا۔
-
أَخْبَرَنَا خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا مُؤَمَّلٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قُلْ هُوَ أَذًى قَالَ هُوَ الدَّمُ-
ارشاد باری تعالیٰ تم جواب دو ناپاکی ہے مجاہد فرماتے ہیں اس سے مراد خون ہے۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ قَتَادَةَ قُلْ هُوَ أَذًى قَالَ قَذَرٌ-
ارشاد باری تعالی "تم جواب دو وہ ناپاکی ہے۔ قتادہ فرماتے ہیں اس سے مراد گندگی ہے۔
-
أَخْبَرَنَا خَلِيفَةُ بْنُ خَيَّاطٍ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ لَيْثًا حَدَّثَ عَنْ عِيسَى بْنِ قَيْسٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ قَالَ إِنْ شِئْتَ فَاعْزِلْ وَإِنْ شِئْتَ فَلَا تَعْزِلْ-
ارشاد باری تعالیٰ ہے " تمہاری بیویاں تمہاری کھیتیاں ہے تم جیسے چاہو اپنے کھیت میں آسکتے ہو۔ سعید بن مسیب فرماتے ہیں اس آیت سے مراد یہ ہے۔ تم جیسے چاہو اگلی شرمگاہ میں صحبت کرسکتے ہو۔
-
أَخْبَرَنَا خَلِيفَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ عَنْ عَوْفٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ كَيْفَ شِئْتَ يَعْنِي إِتْيَانَهَا فِي الْفَرْجِ-
حضرت حسن بصری فرماتے ہیں اس آیت سے مراد یہ ہے تم جیسے چاہو راوی کہتے ہیں اگلی شرمگاہ میں صحبت کرسکتے ہو۔
-
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ الْيَهُودَ قَالُوا لِلْمُسْلِمِينَ مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ وَهِيَ مُدْبِرَةٌ جَاءَ وَلَدُهُ أَحْوَلَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ-
حضرت جابر بن عبداللہ انصاری بیان کرتے ہیں یہود نے مسلمانوں سے یہ کہا جو شخص پیچھے کی جانب سے عورت کی اگلی شرمگاہ میں صحبت کرتا ہے اس کے ہاں بھینگا بچہ پیدا ہوتا ہے تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔ تمہاری بیویاں تمہارے کھیت ہیں تم جیسے چاہو اپنے کھیت میں آؤ۔
-
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ عِكْرِمَةَ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ قَالَ يَأْتِي أَهْلَهُ كَيْفَ شَاءَ قَائِمًا وَقَاعِدًا وَبَيْنَ يَدَيْهَا وَمِنْ خَلْفِهَا-
ارشاد باری تعالیٰ ہے تم اپنے کھیت میں جیسے چاہو آؤ۔ عکرمہ فرماتے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ مرد جیسے چا ہے اپنی بیوی سے صحبت کرسکتا ہے کھڑا ہو کر بیٹھ کر عورت کے آگے کی جانب سے عورت کے پیچھے کی جانب سے اگلی شرمگاہ میں صحبت کرسکتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْوَلِيدِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمْ اللَّهُ قَالَ فِي الْفَرْجِ-
ارشادباری تعالیٰ ہے تمہیں جو حکم دیا ہے اس کے مطابق ان کے ساتھ صحبت کرو۔ ابراہیم نخعی فرماتے ہیں اس سے مراد اگلی شرمگاہ میں صحبت کرنا ہے۔
-
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ فِي دُبُرِهَا فَهُوَ مِنْ الْمَرْأَةِ مِثْلُهُ مِنْ الرَّجُلِ ثُمَّ تَلَا وَيَسْأَلُونَكَ عَنْ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمْ اللَّهُ أَنْ تَعْتَزِلُوهُنَّ فِي الْمَحِيضِ الْفَرْجَ ثُمَّ تَلَا نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ قَائِمَةً وَقَاعِدَةً وَمُقْبِلَةً وَمُدْبِرَةً فِي الْفَرْجِ-
مجاہد فرماتے ہیں جو شخص عورت کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرے اس نے گویا کسی مرد کے ساتھ بدفعلی کی ہے۔ پھر انہوں نے یہ آیت تلاوت کی۔ لوگ تم سے حیض کے بارے میں سوال کرتے ہیں تم جواب دو یہ ناپاکی ہے حیض کے دوران عورتوں سے جنسی تعلق کے اعتبار سے الگ رہو۔ اور جب تک وہ پاک نہ ہوجائیں تو ان کے قریب نہ جاؤ جب وہ اچھی طرح پاک ہوجائیں تو جیسے اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے ان کےساتھ صحبت کرو۔ مجاہد فرماتے ہیں حیض کے دوران ان سے الگ رہنے کا مفہوم یہ ہے کہ ان کی اگلی شرمگاہوں میں صحبت نہ کرو۔ پھر انہوں نے یہ آیت تلاوت کی۔ تمہاری بیویاں تمہارے کھیت ہیں تم اپنے کھیت میں جیسے چاہو آؤ۔ اس کی وضاحت مجاہد نے یوں بیان کی ہے خواہ وہ عورت کھڑی ہو خواہ وہ بیٹھی ہو خواہ تمہاری طرف منہ کرے خواہ تمہاری طرف پیٹھ کرے لیکن صحبت فرج یعنی اگلی شرمگاہ میں کی جائے گی۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ حَكِيمٍ الْأَثْرَمِ عَنْ أَبِي تَمِيمَةَ الْهُجَيْمِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَتَى حَائِضًا أَوْ امْرَأَةً فِي دُبُرِهَا أَوْ كَاهِنًا فَصَدَّقَهُ بِمَا يَقُولُ فَقَدْ كَفَرَ بِمَا أُنْزِلَ عَلَى مُحَمَّدٍ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص کسی حائضہ عورت کے ساتھ صحبت کرلے اور بیوی کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرے یا کسی کاہن کی پیشین گوئی کی تصدیق کرے تو اس نے اس چیز کا انکار کیا جو اللہ نے حضرت محمد پر نازل کی ہے۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا أَبُو هِلَالٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ الشَّقَرِيِّ عَنْ أَبِي الْقَعْقَاعِ الْجَرْمِيِّ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ فَقَالَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ آتِي امْرَأَتِي حَيْثُ شِئْتُ قَالَ نَعَمْ قَالَ وَمِنْ أَيْنَ شِئْتُ قَالَ نَعَمْ قَالَ وَكَيْفَ شِئْتُ قَالَ نَعَمْ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّ هَذَا يُرِيدُ السُّوءَ قَالَ لَا مَحَاشُّ النِّسَاءِ عَلَيْكُمْ حَرَامٌ سُئِلَ عَبْد اللَّهِ تَقُولُ بِهِ قَالَ نَعَمْ-
حضرت ابوقعقاع جرمی بیان کرتے ہیں ایک شخص حضرت عبداللہ بن مسعود کی خدمت میں حاضر ہوا اور دریافت کیا اے ابوعبدالرحمن میں اپنی بیوی کے ساتھ جیسے چاہوں صحبت کرسکتا ہوں؟ انہوں نے جواب دیا ہاں اس شخص نے سوال کیا اور جہاں چاہوں صحبت کرسکتا ہوں؟ انہوں نے جواب دیا ہاں اس نے سوال کیا جس طرح چاہوں۔ حضرت عبداللہ نے جواب دیا ہاں تو ایک شخص نے ان سے کہا اے ابوعبدالرحمن اس شخص کا مطلب غلط ہے تو حضرت عبداللہ نے فرمایا نہیں عورتوں کی پچھلی شرمگاہیں تمہارے لیے حرام ہیں۔ امام محمد دارمی سے سوال کیا گیا آپ بھی اس بات کے قائل ہیں انہوں نے جواب دیا ہاں۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ دَاوُدَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ كَانَ يَكْرَهُ إِتْيَانَ الرَّجُلِ امْرَأَتَهُ فِي دُبُرِهَا وَيَعِيبُهُ عَيْبًا شَدِيدًا-
عکرمہ بیان کرتے ہیں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ مرد کے بیوی کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرنے کو مکروہ حرام قرار دیتے تھے اور اسے برا سمجھتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا الْمُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ إِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُمْ بِهَا مِنْ أَحَدٍ مِنْ الْعَالَمِينَ قَالَ مَا نَزَى ذَكَرٌ عَلَى ذَكَرٍ حَتَّى كَانَ قَوْمُ لُوطٍ-
ارشاد باری تعالی "تم لوگوں نے ایسی برائی کا ارتکاب کیا ہے جو دنیا میں تم سے پہلے کسی نے نہیں کی۔ عمرو بن دینار فرماتے ہیں کسی مرد نے کسی مرد کے ساتھ بدفعلی نہیں کی یہاں تک کہ حضرت لوط علیہ السلام کی قوم نے دنیا میں سب سے پہلے ایسا کیا۔
-
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ مُخَلَّدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ فِي دُبُرِهَا لَمْ يَنْظُرْ اللَّهُ تَعَالَى إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص اپنی بیوی کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نظر رحمت نہیں کرے گا۔
-
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ عِيسَى بْنِ حِطَّانَ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ سَلَّامٍ الْحَنَفِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ طَلْقٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَحْدَثَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ فَلْيَنْصَرِفْ وَلْيَتَوَضَّأْ ثُمَّ يُصَلِّي وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَأْتُوا النِّسَاءَ فِي أَدْبَارِهِنَّ فَإِنَّ اللَّهَ لَا يَسْتَحْيِي مِنْ الْحَقِّ سُئِلَ عَبْد اللَّهِ عَلِيُّ بْنُ طَلْقٍ لَهُ صُحْبَةٌ قَالَ نَعَمْ-
حضرت علی بن طلق روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب نماز کے دوران کسی شخص کا وضو ٹوٹ جائے اور وہ جا کر وضو کرے اور پھر وہیں سے نماز پڑھنا شروع کردے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی ارشاد فرمایا ہے عورتوں کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت نہ کرو بے شک اللہ حق بیان کرنے سے حیاء نہیں کرتا۔ امام محمد عبداللہ درامی سے سوال کیا گیا حضرت علی بن طلق کو شرف صحبت حاصل ہے۔ یعنی وہ صحابی رسول ہے) تو انہوں نے جواب ہاں۔
-
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي الْحَارِثُ بْنُ يَعْقُوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَسَارٍ أَبِي الْحُبَابِ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عُمَرَ مَا تَقُولُ فِي الْجَوَارِي حِينَ أُحَمِّضُ بِهِنَّ قَالَ وَمَا التَّحْمِيضُ فَذَكَرْتُ الدُّبُرَ فَقَالَ هَلْ يَفْعَلُ ذَاكَ أَحَدٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ-
ابوحباب سعید بن یسار کہتے ہیں میں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا آپ کنیزوں کےساتھ تحمیض کے بارے میں کیا کہتے ہو انہوں نے دریافت کیا تحمیض سے مراد کیا ہے تو میں نے پچھلی شرمگاہ کا ذکر کیا۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کیا کوئی مسلمان یہ حرکت کرسکتا ہے۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُصَيْنٍ الْأَنْصَارِيِّ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ رَجُلٌ مِنْ قَوْمِي وَكَانَ مِنْ أَسْنَانِي حَدَّثَنِي هَرَمِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ تَذَاكَرْنَا شَأْنَ النِّسَاءِ فِي مَجْلِسِ بَنِي وَاقِفٍ وَمَا يُؤْتَى مِنْهُنَّ فَقَالَ خُزَيْمَةُ بْنُ ثَابِتٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ اللَّهَ لَا يَسْتَحْيِي مِنْ الْحَقِّ لَا تَأْتُوا النِّسَاءَ فِي أَعْجَازِهِنَّ-
ھرمی بن عبداللہ بیان کرتے ہیں ہم بنو واقف کی ایک محفل میں خواتین اور ان سے صحبت کرنے کے طریقے کے بارے میں گفتگو کررہے تھے تو حضرت خزیمہ بن ثابت نے فرمایا میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے اے لوگو بے شک اللہ تعالیٰ حق بات سے حیاء نہیں کرتا عورتوں کے ساتھ ان کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت نہ کرو۔
-
أَخْبَرَنَا الْمُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا خُصَيْفٌ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ كَانُوا يَجْتَنِبُونَ النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَيَأْتُونَهُنَّ فِي أَدْبَارِهِنَّ فَسَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى وَيَسْأَلُونَكَ عَنْ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمْ اللَّهُ فِي الْفَرْجِ وَلَا تَعْدُوهُ-
مجاہد بیان کرتے ہیں لوگ حیض کے دوران عورتوں سے صحبت کرنے سے اجتناب کرتے تھے اور ان کی پچھلی شرمگاہوں میں صحبت کرلیا کرتے تھے انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں دریافت کیا تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔ "لوگ تم سے حیض کے بارے میں سوال کرتے ہیں تم فرما دو یہ ناپاکی ہے حیض کے دوران صحبت سے عورتوں سے الگ رہو اور جب تک وہ پاک نہ ہوجائیں انکے قریب نہ جاؤ جب وہ اچھی طرح پاک ہوجائیں جیسے اللہ تعالیٰ نے تمہیں اجازت دی ہے ان کے ساتھ صحبت کرنے کی۔ مجاہد فرماتے ہیں ان کی اگلی شرمگاہوں میں صحبت کی جائے گی اس کے علاوہ نہیں۔
-
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنِي ابْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي أَبَانُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ طَاوُسٍ وَسَعِيدٍ وَمُجَاهِدٍ وَعَطَاءٍ أَنَّهُمْ كَانُوا يُنْكِرُونَ إِتْيَانَ النِّسَاءِ فِي أَدْبَارِهِنَّ وَيَقُولُونَ هُوَ الْكُفْرُ-
طاؤس، سعید، مجاہد اور عطا عورت کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرنے کا انکار کرتے تھے اور اسے کفر قرار دیتے تھے۔
-