عقیقہ کا سنت کا طریقہ۔

أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ عَنْ حَبِيبَةَ بِنْتِ مَيْسَرَةَ بْنِ أَبِي خُثَيْمٍ عَنْ أُمِّ كُرْزٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي الْعَقِيقَةِ عَنْ الْغُلَامِ شَاتَانِ مُكَافِئَتَانِ وَعَنْ الْجَارِيَةِ شَاةٌ-
ام کرز بیان کرتی ہیں عقیقہ کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا لڑکے کی طرف سے دو برابر کی بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری قربان کی جائے۔
-
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَةٌ فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ الدَّمَ وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَى-
حضرت سلمان بن عامر بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا لڑکے کا عقیقہ ہونا چاہیے اس کی طرف سے قربانی کرو اس سے ناپاکی دور کرو۔
-
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ سِبَاعِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ أُمِّ كُرْزٍ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْغُلَامِ شَاتَانِ مِثْلَانِ وَعَنْ الْجَارِيَةِ شَاةٌ-
ام کرز بیان کرتی ہیں عقیقہ کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا لڑکے کی طرف سے دو برابر کی بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری قربان کی جائے۔
-
أَخْبَرَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كُلُّ غُلَامٍ رَهِينَةٌ بِعَقِيقَتِهِ يُذْبَحُ عَنْهُ يَوْمَ سَابِعِهِ وَيُحْلَقُ وَيُدَمَّى وَكَانَ قَتَادَةُ يَصِفُ الدَّمَ فَيَقُولُ إِذَا ذُبِحَتْ الْعَقِيقَةُ تُؤْخَذُ صُوفَةٌ فَيُسْتَقْبَلُ بِهَا أَوْدَاجُ الذَّبِيحَةِ ثُمَّ تُوضَعُ عَلَى يَافُوخِ الصَّبِيِّ حَتَّى إِذَا سَالَ شَبَهُ الْخَيْطِ غُسِلَ رَأْسُهُ ثُمَّ حُلِقَ بَعْدُ قَالَ عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبَانُ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ وَيُسَمَّى قَالَ عَبْد اللَّهِ وَلَا أُرَاهُ وَاجِبًا-
حضرت سمرہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان بیان نقل کرتے ہیں ہرلڑ کا اپنے عقیقہ کے عوض میں رہن ہوتا ہے ساتویں دن اس کی طرف سے قربانی کی جائے اور اس کے سر کے بال مونڈ دیے جائیں اور اسے خون آلود کیا جائے۔ قتادہ خون آلود کرنے کی وضاحت کرتے ہیں کہ جب عقیقہ کا جانور قربان کردیا جائے تو اس کی اون لے کر اسے جانور کی خون کی نالی میں بھگو کر بچے کے سر پر رکھا جائے اور پھر ایک دھاگے جتنا خون بہہ جائے تو پھر اس کا سر دھو کر اسکے سر کے بال صاف کیے جائیں۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے تاہم اس میں بسم اللہ پڑھنے کا ذکر ہے۔ امام دارمی فرماتے ہیں میرے نزدیک یہ واجب نہیں ہے۔
-