ظہر اور عصر کی نماز میں قرأت کا طریقہ کیا ہے

أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ يَحْيَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ بِأُمِّ الْقُرْآنِ وَبِسُورَتَيْنِ مَعَهَا فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ صَلَاةِ الظُّهْرِ وَصَلَاةِ الْعَصْرِ وَيُسْمِعُنَا الْآيَةَ أَحْيَانًا وَكَانَ يُطَوِّلُ فِي الرَّكْعَةِ الْأُولَى أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ-
عبداللہ بن ابوقتادہ اپنے والد کے حوالے سے یہ بات نقل کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر اور عصر کی ابتدائی دو رکعت میں سورت فاتحہ اور اس کے ہمراہ دو سورتیں پڑھا کرتے تھے اور بعض اوقات آپ ایک آیت بلند آواز سے بھی پڑھتے تھے اور آپ پہلی رکعت لمبی ادا کیا کرتے تھے۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ منقول ہے۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ صَلَاةِ الظُّهْرِ بِأُمِّ الْكِتَابِ وَبِسُورَتَيْنِ وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ بِأُمِّ الْكِتَابِ وَكَانَ يُسْمِعُنَا الْآيَةَ وَكَانَ يُطِيلُ فِي الرَّكْعَةِ الْأُولَى مَا لَا يُطِيلُ فِي الثَّانِيَةِ وَهَكَذَا فِي صَلَاةِ الْعَصْرِ وَهَكَذَا فِي صَلَاةِ الْغَدَاةِ-
عبداللہ بن ابوقتادہ اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی ابتدائی دو رکعت میں سورت فاتحہ اور دو سورتیں پڑھتے تھے جن میں سے ایک آیت بلند آواز میں پڑھتے تھے آپ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پہلی رکعت کو دوسری رکعت سے لمبی ادا کرتے تھے عصر کی اور فجر کی نماز بھی آپ اسی طرح سے ادا کرتے تھے۔
-