شراب کی خرید و فروخت کی ممانعت

أَخْبَرَنَا سَهْلُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا طُعْمَةُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ بَيَانٍ التَّغْلِبِيُّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ بَاعَ الْخَمْرَ فَلْيُشَقِّصْ الْخَنَازِيرَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد إِنَّمَا هُوَ عُمَرُ بْنُ بَيَانٍ-
حضرت مغیرہ بن شعبہ کے صاحبزادے عروہ اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جو شخص شراب فروخت کرےتو اسے خنزیر کی بھی خریدفروخت شروع کردینی چاہیے۔ امام ابومحمد دارمی فرماتے ہیں (اس حدیث کی سند میں ایک راوی کا نام عمر بن بیان منقول کرتے ہیں اس کا نام عمر بن بیان ہے۔
-
حَدَّثَنَا يَعْلَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ وَعْلَةَ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ بَيْعِ الْخَمْرِ فَقَالَ كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدِيقٌ مِنْ ثَقِيفٍ أَوْ مِنْ دَوْسٍ فَلَقِيَهُ بِمَكَّةَ عَامَ الْفَتْحِ بِرَاوِيَةٍ مِنْ خَمْرٍ يُهْدِيهَا لَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا فُلَانُ أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَدْ حَرَّمَهَا قَالَ فَأَقْبَلَ الرَّجُلُ عَلَى غُلَامِهِ فَقَالَ اذْهَبْ فَبِعْهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَاذَا أَمَرْتَهُ يَا فُلَانُ قَالَ أَمَرْتُهُ بِبَيْعِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الَّذِي حَرَّمَ شُرْبَهَا حَرَّمَ بَيْعَهَا فَأَمَرَ بِهَا فَأُكْفِئَتْ فِي الْبَطْحَاءِ-
عبدالرحمن بیان کرتے ہیں میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے شراب کی خرید و فروخت کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے جواب دیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک دوست تھا جو ثقیف یا شاید دوس کے قبیلے سے تعلق رکھتا تھا فتح کے سال وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ملا اسکے پاس شراب کا ایک مشکیزہ تھا وہ اس نے تحفے کے طور پر آپ کی خدمت میں پیش کیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے فلاں کیا تمہیں علم نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اسے حرام قرار دیا ہے ۔ راوی کہتے ہیں وہ شخص اپنے غلام کی طرف متوجہ ہوا اور بولاجاؤ وہ فروخت کردو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا اے فلاں تم نے اس کو کیا ہدایت کی ہے اس نے کہا میں نے اسے فروخت کرنے کی ہدایت کی ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بے شک اللہ تعالیٰ نے جس چیز کے پینے کو حرام قرار دیا ہے اس کی خرید و فروخت کو بھی حرام قرار دیا ہے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے تحت وہ شراب میدان میں بہا دی گئی۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو يَعْنِي ابْنَ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بَلَغَ عُمَرَ أَنَّ سَمُرَةَ بَاعَ خَمْرًا فَقَالَ قَاتَلَ اللَّهُ سَمُرَةَ أَمَا عَلِمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ حُرِّمَتْ عَلَيْهِمْ الشُّحُومُ فَجَمَلُوهَا فَبَاعُوهَا قَالَ سُفْيَانُ جَمَلُوهَا أَذَابُوهَا-
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں حضرت عمر کو اطلاع ملی حضرت سمرہ شراب فروخت کرتے ہیں تو انہوں نے فرمایا اللہ تعالیٰ سمرہ کو موت دیدے کیا اسے پتہ نہیں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے اللہ تعالیٰ یہود پر لعنت کرے کہ ان پر چربی کی فروخت حرام قرار دی گئی تو انہوں نے اسے پگھلا کر فروخت کرنا شروع کردیا سفیان کہتے ہیں جملوھا کا مطلب ہے اسے پگھلا دینا۔
-