سائبہ کی وراثت۔

أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ السَّائِبَةُ يَضَعُ مَالَهُ حَيْثُ شَاءَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ قَالَ شُعْبَةُ لَمْ يَسْمَعْ هَذَا مِنْ سَلَمَةَ أَحَدٌ غَيْرِي-
ابوعمرو شیبانی بیان کرتے ہیں حضرت عبداللہ ارشاد فرماتے ہیں سائبہ شخص اپنا مال جہاں چاہے رکھ سکتا ہے عبداللہ بن یزید بیان کرتے ہیں شعبہ نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے کہ اس قول کو سلمہ نامی راوی سے میرے علاوہ اور کسی نے نہیں سنا۔
-
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ سُئِلَ عَنْ مِيرَاثِ السَّائِبَةِ فَقَالَ كُلُّ عَتِيقٍ سَائِبَةٌ-
حضرت حسن بصری سے سائبہ شخص کی وراثت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا ہر آزاد شخص سائبہ ہے۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ قَالَ عُمَرُ الصَّدَقَةُ وَالسَّائِبَةُ لِيَوْمِهِمَا-
ابوعثمان بیان کرتے ہیں حضرت عمر ارشاد فرماتے ہیں صدقہ اور سائبہ ان دونوں کے مخصوص دن کے لیے ہوگا۔یا شاید یہ کہا تھا ان کے مخصوص وقت کے حساب سے ہوگا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا عَنْ عَامِرٍ قَالَ سُئِلَ عَامِرٌ عَنْ الْمَمْلُوكِ يُعْتَقُ سَائِبَةً لِمَنْ وَلَاؤُهُ قَالَ لِلَّذِي أَعْتَقَهُ-
عامر سے ایسے غلام کے بارے میں سوال کیا گیا جسے سائبہ کے طوپرآزاد کیا گیا ہو اس کی ولاء کا حق کسے ملے گا انہوں نے جواب دیا اس شخص کو ملے گا جس نے اسے آزاد کیا تھا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ الْبَصْرِيُّ هُوَ رَوْحُ بْنُ أَسْلَمَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ مَاتَ مَوْلًى عَلَى عَهْدِ عُثْمَانَ وَلَيْسَ لَهُ وَالٍ فَأَمَرَ بِمَالِهِ فَأُدْخِلَ بَيْتَ الْمَالِ-
عبدالرحمن بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے عہد حکومت میں ایک آزاد شدہ شخص فوت ہوگیا اس کا کوئی سرپرست نہیں تھا پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی ہدایت کے تحت اس کا مال بیت المال میں جمع کروا دیا گیا۔
-
حَدَّثَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ مَسْرُوقٍ فِي رَجُلٍ مَاتَ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ مَوْلَى عَتَاقَةٍ قَالَ مَالُهُ حَيْثُ أَوْصَى بِهِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ أَوْصَى فَهُوَ فِي بَيْتِ الْمَالِ-
مسروق بیان کرتے ہیں جو شخص فوت ہوجائے اور اسے آزاد کرنے والا شخص موجود نہ ہو اس کا مال اس کی وصیت کے مطابق خرچ کیا جائے گا اور اگر اس نے کوئی وصیت نہ کی ہو تو وہ بیت المال میں جمع کروا دیا جائے گا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ ضَمْرَةَ وَرَاشِدِ بْنِ سَعْدٍ وَغَيْرِهِمَا قَالُوا فِيمَنْ أُعْتِقَ سَائِبَةً إِنَّ وَلَاءَهُ لِمَنْ أَعْتَقَهُ إِنَّمَا سَيَّبَهُ مِنْ الرِّقِّ وَلَمْ يُسَيِّبْهُ مِنْ الْوَلَاءِ-
ضمرہ، راشد بن سعد، اور دیگر حضرات یہ بات بیان کرتے ہیں جس شخص نے کسی کو سائبہ کے طور پر آزاد کیا ہو تو اس غلام کی ولاء اس شخص کو حاصل ہوگی جس نے اسے آزاد کیا تھا کیونکہ اس نے غلامی کے حوالے سے اسے سائبہ کیا تھا ولاء کے حوالے سے اسے سائبہ نہیں کیا تھا۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي مَنْصُورٌ عَنْ إِبْرَاهِيمَ وَالشَّعْبِيِّ قَالَا لَا بَأْسَ بِبَيْعِ وَلَاءِ السَّائِبَةِ وَهِبَتِهِ-
ابراہیم اور شعبی بیان کرتے ہیں سائبہ کی ولاء کو فروخت کرنے یا ہبہ کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا الْمَسْعُودِيُّ عَنْ الْقَاسِمِ قَالَ أَعْتَقَ رَجُلٌ غُلَامًا سَائِبَةً فَأَتَى عَبْدَ اللَّهِ وَقَالَ إِنِّي أَعْتَقْتُ غُلَامًا لِي سَائِبَةً وَهَذِهِ تَرِكَتُهُ قَالَ هِيَ لَكَ قَالَ لَا حَاجَةَ لِي فِيهَا قَالَ فَضَعْهَا فَإِنَّ هَا هُنَا وَارِثًا كَثِيرًا-
قاسم بیان کرتے ہیں ایک شخص نے ایک غلام کوسائبہ کے طور پر آزاد کردیا وہ شخص حضرت عبداللہ کے پاس آیا اور یہ بات بیان کی میں نے اپنے ایک غلام کو سائبہ کے طور پر آزاد کیا تھا یہ اس کا ترکہ ہے حضرت عبداللہ نے ارشاد فرمایا یہ تمہیں ملے گا وہ شخص بولا مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے تو حضرت عبداللہ نے ارشاد فرمایا پھر اسے رہنے دو یہاں اس کے بہت سے وارث ہوں گے۔
-