TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن دارمی
نماز کا بیان
رکوع سے سر اٹھانے کے بعد کیا پڑھا جائے۔
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ رَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ فَإِذَا رَكَعَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَقَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ وَلَا يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ-
سالم اپنے والد حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہیہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کا آغاز کرتے تو دونوں ہاتھ کندھوں تک لے کر جاتے تھے پھر جب رکوع میں جاتے تو پھر بھی ایسا ہی کرتے تھے جب رکوع سے سر اٹھاتے تو بھی ایسا ہی کرتے تھے اور یہ پڑھتے تھے۔ سمع اللہ لمن حمدہ ربنا و لک الحمد۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں ایسا نہیں کرتے تھے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے یہی نقل کرتے ہیں البتہ اس میں ربنا لک الحمد کے الفاظ میں یعنی اللھم منقول نہیں ہے۔
-
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ وَإِذَا قَالَ الْإِمَامُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ-
حضرت انس رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں جب امام سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو تم ربنا لک الحمد پڑھو۔
-
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ وَإِذَا صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا وَإِذَا صَلَّى جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا أَجْمَعُونَ-
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا امام کو اس لیے مقرر کیا گیا ہے تاکہ تم اس کی پیروی کرو جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو۔ جب وہ رکوع میں جائے تو تم بھی رکوع میں جاؤ جب وہ سجدے میں جائے تو تم بھی سجدے میں جاؤ جب وہ سمع اللہ کہتے تو تم ربنا لک الحمد کہو جب وہ کھڑا ہوجائے تو تم بھی کھڑے ہو کر نماز پڑھو اور جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔
-
أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيِّ عَنْ أَبِي مُوسَى أَنَّهُ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَنَا فَعَلَّمَنَا صَلَاتَنَا وَسَنَّ لَنَا سُنَّتَنَا قَالَ أَحْسَبُهُ قَالَ إِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَلْيَؤُمَّكُمْ أَحَدُكُمْ فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا وَإِذَا قَالَ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ فَقُولُوا آمِينَ يُجِبْكُمْ اللَّهُ وَإِذَا كَبَّرَ وَرَكَعَ فَكَبِّرُوا وَارْكَعُوا فَإِنَّ الْإِمَامَ يَرْكَعُ قَبْلَكُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَكُمْ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتِلْكَ بِتِلْكَ وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ أَوْ قَالَ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ فَإِنَّ اللَّهَ قَالَ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ-
حضرت ابوموسی اشعری بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیتے ہوئے ہمیں نماز کا طریقہ سکھایا تھا اور ہمیں اس کے آداب کے بارے میں بتایا تھا آپ نے یہ بھی ارشاد فرمایا تھا جب نماز قائم کی جائے تو تم میں سے کوئی ایک شخص تمہاری امامت کروائے جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو جب وہ غیر المغضوب علیھم و لا الضالین کہے تو تم آمین کہو اللہ تمہاری دعا قبول کرے گا جب وہ تکبیر کہتے ہوئے رکوع میں جائے تو تم بھی تکبیر کہتے ہوئے رکوع میں جاؤ امام تم سے پہلے رکوع میں جائے گا وہ تم سے پہلے رکوع سے اٹھے گا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی ارشاد فرمایا یہ اسی طرح ہوگا کہ جب امام سمع اللہ لمن حمدہ پڑھے گا تو تم اللھم ربنا و لک الحمد پڑھو گے۔ راوی کو شک ہے کہ الفاظ یہ ہیں ربنا و لک الحمد۔ کیونکہ اللہ نے اپنے نبی کی زبانی یہ بات بیان کی ہے جس نے اس کی حمد بیان کی اللہ نے اسے سن لیا۔
-
أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ عَطِيَّةَ بْنِ قَيْسٍ عَنْ قَزَعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ قَالَ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَوَاتِ وَمِلْءَ الْأَرْضِ وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ أَهْلَ الثَّنَاءِ وَالْمَجْدِ أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَكُلُّنَا لَكَ عَبْدٌ اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ-
حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع سے سر اٹھاتے تو یہ دعا پڑھتے اے ہمارے پروردگار آسمان جتنی اور زمین جتنی حمد تیرے لیے مخصوص ہے اور اس کے بعد جو چیز تو چا ہے اس جتنی حمد بھی تیرے لیے ہے تو تعریف و بزرگی کا مستحق ہے اور بندہ جو کچھ کہے اس کا سب سے زیادہ حق دار ہے ہم سب تیرے بندے ہیں اے اللہ جسے تو عطا کرنا چا ہے اسے کوئی روک نہیں سکتا اور جسے تو نہ دینا چا ہے اسے کوئی کچھ دے نہیں سکتا اور تیری مرضی کے آگے کسی کی کوششیں کام نہیں آتی۔
-
أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَمِّهْ الْمَاجِشُونَ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمِلْءَ مَا بَيْنَهُمَا وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ قِيلَ لِعَبْدِ اللَّهِ تَأْخُذُ بِهِ قَالَ لَا وَقِيلَ لَهُ تَقُولُ هَذَا فِي الْفَرِيضَةِ قَالَ عَسَى وَقَالَ كُلُّهُ طَيِّبٌ-
حضرت علی بن ابوطالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع سے سر اٹھاتے تو یہ پڑھتے سمع اللہ لمن حمدہ ربنالک الحمد۔ ملء السموات والارض و ملء ما بینھما و ملء ما شئت من شیء بعد قبیل لعبداللہ۔ اللہ نے اس شخص کی حمد سن لی جس نے اس کی حمد بیان کی اے پروردگار ساری حمد تیرے لیے ہے آسمانوں کے برابر زمین جتنی اور ان دونوں کے درمیان موجود خلا جتنی اور اس کے بعد جو چا ہے اس جتنی۔ امام ابومحمد عبداللہ دارمی سے سوال کیا گیا آپ اس روایت پر عمل کرتے ہیں انہوں نے جواب دیا نہیں ان سے دریافت کیا آپ فرض نماز میں یہ پڑھتے ہیں انہوں نے جواب دیا شاید۔ انہوں نے یہ بھی جواب دیا یہ سب پاکیزہ کلمات ہیں۔
-